زبُور عید کی خُوشنُودی

[میر مغّنی کے لئے بطرز "گتیت" از آسفؔ] 1 ۔ہمارے مددگارّ خُدا کے لئے خُوشی سے گاؤ۔ یَعقُوبؔ کے خُدا کے لئے للکارو۔ 2 ۔ستار کے ساتھ گاؤ۔ اَور خنجریاں ٹنکاؤ خُوش آواز بربط اَور سارنگی بجاؤ۔ 3 ۔نئے چاند کے وقت نرسنگا پھُونکو۔ اُور پُورے چاند یعنی ہماری عید کے وقت بھی۔ 4 ۔کیونکہ یہ اِسرؔائیل کی رسم۔ اَور یَعقُوبؔ کے خُدا کی رضاہَے۔ 5 ۔اُس نے اُسے یُوسؔف میں شہادت مُقرّر کِیا۔ جب وہ مُلکِ مِصؔر سے باہر نِکلا۔ مَیں نے ایک ایسی زُبان سُنی جس سے مَیں واقِف نہ تھا۔ 6 ۔"مَیں نے اُس کے کندھے سے بوجھ ہٹا دِیا۔ اُس کے ہاتھ ٹوکری سے چھُوٹ گئے۔ 7 ۔مُصِیبت کے وقت تُو نے پُکارا تو مَیں نے خلاصی دی۔ مَیں نے گرجتے بادل میں سے تُجھے جَواب دِیا۔ مَیں نے تُجھے مرؔیبہ کے چشمے پر آزمایا ۔ (سِلاہ) 8 ۔اَے میری اُمّت سُن مَیں تُجھے نصِیحت کُروں گا۔ اَے اِسرؔائیل کاش! تُو میری سُنے۔ 9 ۔تیرے ہاں دُوسرا مَعبُود نہ ہوگا۔ تُو کِسی اجنبی مَعبوُد کی پرستِش نہ کرے گا۔ 10 ۔مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں۔ جو تُجھے مُلکِ مِصؔر سے نِکال لایا۔ اپنا مُنہ خُوب کھول تو مَیں اُسے بھر دُوں گا۔ 11 ۔لیکن میری اُمّت نے میری نہ سُنی۔ اَور اِسرؔائیل نے میری اطاعت نہ کی۔ 12 ۔اِس لئے مَیں نے اُنہیں اُن کی سخت دِلی کے حوالے کِیا۔ وہ اپنی ہی مشورتوں پر چلیں۔ 13 ۔کاش! میری اُمّت میری سُنتی۔ اَور اِسرؔائیل میری راہوں پر چلتا۔ 14 ۔تو مَیں فوراً اُن کے دُشمنوں کو مغلُوب کرتا۔ اَور اُن کے مُخالفِوں پر اپنا ہاتھ چلاتا۔ 15 ۔خُداوند سے نفرت کرنے والے اُس کی خُوشامد کرتے۔ لیکن اُن کا حصہ ہمیشہ کے لئے قائم ہوتا۔ 16 ۔اَور مَیں اُسے گیہُوں کا میدہ کِھلاتا۔ اَور چٹان کے شہد سے اُسے سیر کرتا"