زُبور بحالی کے لئے دُعا

میر مغّنی کےلئے۔ بطرز"شوشنیم عیدوت"از آسفؔ۔ مزمُور۔ 1 ۔اَے اِسرؔائیل کے چوپان۔ تُو جو گلّے کی مانند یُوسؔف کو لے چلتا ہَے۔ سُن لے۔ تُو جو کرُّوبیوں پر تخت نشِین ہَے۔ 2 ۔اِفرؔائیم اَور بنیمین اَور مَنؔسّی کے سامنے جَلوہ گر ہو۔ اپنی قُوّت کو بیدار کر۔ اَور ہمیں بچانے کو آ۔ 3 ۔اَے خُدا۔ہمیں بَحال کر۔ اَور اپنے چہرے کا نُور چمکا تاکہ ہم بچ جائیں۔ 4 ۔اَے لشکروں کے خُدا۔ تُو کب تک۔ اپنی اُمّت کی دُعا سے ناراض رہے گا؟ 5 ۔تُو نے اُنہیں آنسُوؤں کی روٹی کھِلائی ہے۔ اَور پیمانہ بھر اُنہیں آنسُو پِلائے ہَیں ۔ 6 ۔تُو نے ہمیں ہمارے ہمسایوں کے لئے تکرار کا باعِث بنایا ہَے۔ اَور ہمارے دُشمن ہم پر ہنستے ہَیں۔ 7 ۔اَے لشکروں کے خُدا۔ ہمیں بَحال کر۔ اَور اپنے چہرے کا نُور چمکا تاکہ ہم بچ جائیں۔ 8 ۔تُو مِصؔر سے ایک تاک لایا۔ تُو نے غیر قوموں کو اُکھاڑ کر اُسے لگایا۔ 9 ۔تُو نے اُس کے لئے جگہ تیار کی۔ تو اُس نے جڑ پکڑ کر زمین کو بھر دِیا۔ 10 ۔اُس کے سائے سے پہاڑ۔ اَور اُس کی شاخوں سے خُدا کے دیودار ڈھانپے گئے۔ 11 ۔اُس نے اپنی ڈالیوں کو سمُندر تک۔ اَور اپنی ٹہنیوں کو دریا تک پھیلا دِیا۔ 12 ۔تُو نے کیوں اُس کی باڑوں کو توڑ ڈالا۔ تاکہ سب راہ گیراُس کے انگوُر توڑیں۔ 13 ۔جنگلی سور اُسے برباد کریں۔ اَور وحشی چِرندے اُسے کھا جائیں۔ 14 ۔اَے لشکروں کے خُدا لَوٹ آ۔ آسمان پر سے نِگاہ کر کے دیکھ اَور اِس تاک کی خبر لے۔ 15 ۔اور جِسے تیرے دہنے ہاتھ نے لگایا ہَے۔ اور جس ٹہنی کو تُو نے اپنے لئے مضبُوط کِیا تُو اُس کی حفِاظت کر۔ 16 ۔جنہوں نے اُسے آگ میں جَلایا اَور کاٹ ڈالا۔ وہ تیرے چہرے کی جھنجھلاہٹ سے ہلاک ہوں۔ 17 ۔تیرا ہاتھ تیرے دہنے ہاتھ کی طرف کے انسان پر ہو۔ یعنی اُس اِبن اِنسان پر جِسے تُو نے اپنے لئے مضبُوط کِیا ہَے۔ 18 ۔پھر ہم تُجھ سے برگشتہ نہ ہوں گے۔ تُو ہمیں زِندہ بچائے رکھّ۔ اَور ہم تیرا نام لِیا کریں گے۔ اَے خُداوند لشکروں کےخُدا ہمیں بَحال کر۔ اور اپنے چہرے کا نُور چمکا تاکہ ہم بچ جائیں۔