زُبور سرکشی کے باوجُود خُدا کی مہربانی

[ مَشکِیل۔ از آسفؔ]۔ 1 اَے میری اُمّت میری شریعت کو سُن۔ میرے مُنہ کی باتوں پر اپنے کان لگاؤ۔ 2 2۔مَیں تمثِیل کے لئے اپنا مُنہ کھولُوں گا۔ اَور قدیم زمانے کے اِسرار بیان کُروں گا۔ 3 ۔ جو کُچھ ہم نے سُنا اَور جان لِیا۔ جو کُچھ ہمارے باپ دادا نے ہمیں بتایا۔ 4 ۔ہم اُسے اُن کی اولاد سے چُھپائے نہ رکھّیں گے۔ بلکہ ہم آئندہ پُشت کو بھی۔ خُداوند کی تعریف اَور اُس کی قُدرت اَور جوعجائبات اُس نے کِئے ہَیں بتائیں گے۔ 5 ۔کیونکہ اُس نے یَعقُوبؔ میں یہ شہادت قائم کی۔ اَور اِسرؔائیل میں یہ شرع مُقرّر کی۔ کہ جو کُچھ اُس نے ہمارے باپ دادا کو فرمایا۔ وہ اپنی اولاد کو اُس سے آگاہ کریں۔ 6 ۔تاکہ آئندہ پُشت اَور پیدا ہونے والی اولاد جان لے۔ اور کہ وہ بڑے ہوکر اپنی اولاد کو بھی بتائیں۔ 7 ۔کہ خُدا پر اپنا بھروسا رکھیں۔ اَور خُدا کے کاموں کو نہ بھُولیں۔ بلکہ اُس کے احکام پر عمل کریں۔ 8 ۔اور اپنے باپ دادا کی طرح۔ سرکش اَور ضِدی نسل نہ بنیں۔ یعنی ایک ایسی نسل جس کا نہ تو دِل دُرست رہا۔ اَور نہ رُوح ہی خُدا کی وفادار رہی۔ 9 ۔بنی اِفرؔائیم کما ن سے مُسلّح جنگجُو۔ لڑائی کے دِن پھر گئے۔ 10 ۔اُنہوں نے خُدا کے عہد پر عمل نہ کِیا۔ اَور اُس کی شریعت پر چلنے سے مُنکر رہے۔ 11 ۔اور وہ اُس کے کاموں کو اَور اُس کے اُن عجائبات کو بھُول گئے۔ جو اُس نے اُنہیں دکھائے تھے۔ 12 ۔اُس نے مُلکِ مِصؔر میں میدان ضعن میں۔ اُن کے باپ دادا کے سامنے مُعجزات کئے۔ 13 ۔سمُندر کو چِیر کر اُنہیں پار لے گیا۔ اور پانی کو تودہ کی طرح کھڑا کر دِیا۔ 14 ۔اُس نے دِن کو بادِل سے اُن کی رہبری کی۔ اَور رات بھر آگ کی روشنی سے۔ 15 ۔اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چِیرا۔ اَور اُنہیں گویا سمُندر سے خُوب پانی پلِایا۔ 16 ۔اُس نے چٹان میں سے ندیاں جاری کِیں۔ اَور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔ 17 ۔تو بھی وہ اُس کے خلاف گُناہ کرتے ہی گئے۔ اَور بیابان میں حَق تعالیٰ سے سرکش رہے۔ 18 ۔اَور اُنہوں نے اپنے دِل میں خُدا کو آزمایا۔ جب اپنی خواہش کے مُطابِق خُوراک مانگی۔ 19 ۔بلکہ وہ خُدا کے خلاف بکَنے لگے اَور کہا۔ "کیا خُدا بیابان میں دسترخوان بِچھا سکتا ہَے! 20 ۔دیکھو۔ اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پھُوٹ نِکلا۔ اَور نہریں جاری ہو گئیں۔ کیا وہ روٹی بھی دے سکے گا۔ یا اپنی اُمّت کے لئے گوشت مُہّیا کردے گا؟" 21 ۔پس خُداوند سُن کر قہر آلُود ہو گیا۔ اَور یَعقُوبؔ کے خلاف آگ بھڑک اُٹھی۔ اَور اِسرؔائیل پر غضب ٹُوٹ پڑا۔ 22 ۔کیونکہ وہ خُدا پر ایمان نہ لائے۔ اَور اُس کی نجات پر بھروسا نہ کِیا۔ 23 ۔پر اُس نے بادِلوں کو حُکم دے دِیا۔ اَور آسمان کے دروازے کھول دیئے۔ 24 ۔اَور کھانے کے لئے اُن پر مَنّ برسایا۔ اَور اُنہیں آسمانی خوراک عطا کی۔ 25 ۔اِنسان نے فِرشتوں کی روٹی کھائی۔ اَور اُس نے رسد بھیج کر اُنہیں آسُودہ کِیا۔ 26 ۔اُس نے آسمان سے پُروَا چلائی۔ اَور اپنی قُدرت سے دَکھنا بہائی ۔ 27 ۔اَور اُس نے اُن پر گرد کی طرح گوشت۔ اَور ساحِل کی ریت کی طرح بازُو دار پرند برسائے۔ 28 ۔اور یہ اُن کی لشکرگاہ کے درمیان۔ اَور اُن کے خَیموں کے اِردگرد گِر پڑے۔ 29 ۔پس وہ کھا کر خُوب سیر ہوئے۔ اَور اُس نے اُن کی تمناّ اُنہیں بخشی۔ 30 ۔پر وہ اپنی خواہش سے ہنُوز باز نہ آئے۔ اَور اُن کا کھانا اُن کے مُنہ ہی میں تھا۔ 31 ۔کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹُوٹ پڑا۔ اَور اُس نے اُن کے سب سے موٹے تازہ آدمی قتل کِئے۔ اَور اِسرؔائیل کے نَوجوانوں کو مارِ گِرایا۔ 32 ۔باوجُود اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے۔ اَور اُس کے مُعجزوں کو دیکھ کر بھی یقین نہ کِیا۔ 33 ۔تب اُس نے اُن کے ایّام کو عُجلت سے۔ اور اُن کے سالوں کو ناگہاں اَنجام سے تمام کردِیا۔ 34 ۔جب وہ اُنہیں قتل کرتا تو وہ اُس کے طالب ہوتے۔ اَور رجُوع ہو کر خُدا کی تلاش کرتے تھے۔ 35 ۔اَور اُنہیں یاد آتا تھا کہ خُدا ہماری چٹان۔ اَور خُدائے تعالیٰ اُن کا فدیہ دینے والا ہے۔ 36 ۔پر وہ اپنے مُنہ سے اُسے فریب دیتے۔ اَور اپنی زُبان سے اُس سے جھُوٹ بولتے تھے۔ 37 ۔کیونکہ نہ تو اُن کا دِل اُس کی طرف دُرست رہا۔ اور نہ وہ اُس کے عہد ہی کے وفادار نِکلے۔ 38 ۔مگر وہ رحم کر کے گُناہ بخشتا اَور اُنہیں ہلاک نہ کرتا۔ بلکہ بارہا اپنے غضب کو روک لیتا۔ اوراپنے پُورے قہر کوبھڑکنے نہیں دیتا تھا۔ 39 ۔ اَسے یاد رہتا تھا کہ یہ محض بشر ہَیں۔ یعنی گُزرنے والی آہ کی طرح ہَیں جو واپس نہیں ہوتی۔ 40 ۔کتنی دفعہ اُنہوں نے بِیابان میں اُس سے سرکشی کی۔ اَور صحرا میں اُسے آزردہ کِیا! 41 ۔بار بار اُنہوں نے خُدا کو آزمایا۔ اَور اِسرؔائیل کے قُدُّوس کو ناراض کِیا۔ 42 ۔ اُنہوں نے اُس کے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔ یعنی اُس دِن کو جب اُس نے اُنہیں مُخالِف کے ہاتھ سے چُھڑایا۔ 43 ۔جب اُس نے مِصّؔر میں اپنے کِرشمے ۔ اَورضعؔن میں اپنے عجائبات دکھائے۔ 44 ۔اَور اُن کے دریاؤں اَور اُن کی ندیوں کو۔ خُون بنا ڈالا تاکہ وہ اُن سے پی نہ سکیں۔ 45 ۔اُس نے اُن پر مکھّیوں کے غول بھیجے جو اُنہیں کھا گئے۔ اَور مینڈک جِنہوں نے اُنہیں ستایا۔ 46 ۔اُس نے اُن کی پیداوار کِیڑے کو۔ اَور اُن کی محِنت کا پھَل ٹِڈّی کو دے دِیا۔ 47 ۔اُس نے اُن کے تاکوں کو اولوں سے۔ اَور اُن کے گُولر کو درختوں کو پالے سے مارا۔ 48 ۔اُس نے اُن کے گائے بَیلوں کو اَولوں کے۔ اَور اُن کی بھیڑ بکریوں کو بجلی کے حوالے کیا۔ 49 ۔اُس نے اپنا شدید غُصّہ۔ اپنا قہر اَور غضب اَور اِیذا۔ یعنی فرِشتگان ہلاکت کی فوج اُن پر بھیجی۔ 50 ۔اُس نے اپنے غضب کے لئے رستہ بنایا۔ اُس نے اُنہیں مَوت سے نہ بچایا۔ اَور اُن کے مواشی وَبا کے حوالے کِئے۔ 51 ۔اَور اُس نے مِصؔر کے سب پہلوٹھوں کو ۔ اَور حاؔم کے خَیموں میں اُن کی قوت کےپہلےپھَل کو مارا۔ 52 ۔تب وہ اپنی اُمّت کو بھیڑوں کی مانند لے چلا۔ اَور بِیابان میں گلّے کی طرح اُن کی رہبری کی۔ 53 ۔اَور وہ اُنہیں سلامت لے گیا۔ اَور وہ نہ ڈرے۔ اَور اُس نے سمُندر اُن کے دشمُنوں پر اُلٹ دِیا۔ 54 ۔اَور اُنہیں پاک سَرزمین میں لایا ۔ یعنی اُس کوہِستان میں جِسے اُس کے دست ِ راست نے حاصِل کِیا۔ 55 ۔اَور اُس نے قوموں کو اُن کے سامنے سے نِکالا۔ اَور قُرعہ ڈال کر اُن کی مِیرَاث اُنہیں بانٹ دی۔ اُور اُنہی کے خَیموں میں اِسرؔائیل کے قبائل کو بسایا۔ 56 ۔تو بھی اُنہوں نے اُسے آزما کر خُدا تعالیٰ کو غُصّہ دِلایا۔ اور اُس کے قواعد کو نہ مانا۔ 57 ۔بلکہ اپنے باپ دادا کی مانند برگشتہ ہو کر بے وفائی کی۔ وہ دھوکا دینے والی کمان کی طرح پلٹ آئے۔ 58 ۔اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں سے اُس کا غضب بھڑکایا۔ اَور اپنی تراشی ہوئی مُورتوں سے اُسے غیرت دِلائی۔ 59 ۔خُدا نے سُنا اَور برہم ہو کر۔ اِسرؔائیل سے سخت نفرت کی۔ 60 ۔اَور اُس نے سیلا کے مَسکِن کو ترک کر دِیا۔ یعنی اُس خیمے کو جہاں وہ بنی آدم کے درمیان سکُونت پذیر تھا۔ 61 ۔ اُور اُس نے اپنی قُوّت کو اسیری میں۔ اور اپنا جلال دُشمن کے ہاتھ میں دے دِیا۔ 62 ۔اُس نے اپنی اُمّت کو تلوار کے حوالے کِیا۔ اَور اپنی مِیرَاث پر غضبناک ہُؤا ۔ 63 ۔آگ اُن کے نَوجوانوں کو کھا گئی۔ اَور اُن کی کُنواریاں منُسوب نہ ہوئیں ۔ 64 ۔اُن کے کاہِن تلوار سے مارے گئے۔ اَور اُن کی بیواؤں نے نَوحہ نہ کِیا۔ 65 ۔تب خُداوند گویا نِیند سے جاگ اُٹھا۔ اُس جنگجُو کی طرح جو مَے سے مخُمور ہو۔ 66 ۔اَور اُس نے اپنے دُشمنوں کو مار کر پَسپا کر دِیا۔ اَور ہمیشہ کے لئے اُنہیں شرمِندہ کِیا۔ 67 ۔اَور اُس نے یُوسؔف کے خَیمے کو رَدّ کر دِیا۔ اَور اِفرؔائیم کے قبیلے کو نہ چُنا۔ 68 ۔بلکہ یہُودؔاہ کے قبیلے کو چن لِیا۔ یعنی اُس کو ہِ صیون کو جو اُسے پسند تھا۔ 69 ۔اَور اُس نے اپنے مَقدِس کو آسمان کی مانند تعمیر کِیا۔ اَور زمین کی مانند بھی جس کی اُس نے ہمیشہ کے لئے بنُیادڈالی ۔ 70 ۔اَور اُس نے اپنے بندے داؔؤد کو پسند کِیا۔ اَور بھیڑ سالوں میں سے اُسے لے لِیا۔ 71 ۔اُس نے اُسے دُودھ پِلانے والیوں کے پیچھے سے بُلا لِیا۔ تاکہ اُس کی اپنی اُمّت یَعقُوبؔ کی۔ اَور اُس کی اپنی مِیرَاث اِسرؔائیل کی پاسبانی کرے۔ 72 ۔سو وہ اپنے دِل کی راستی سے اُن کی پاسبانی ۔ اَور اپنے ہاتھوں کی مہارت سے اُن کی رہنُمائی کرتا رہا۔