زبُور نیک و بَد کا راز

مزمُور۔ از آسفؔ 1 ۔ خُدا راستبازوں پر۔ خُداوند پاک دِلوں پر کِس قدر مہربان ہَے۔ 2 ۔پر میرے پاؤں کا تو پھِسلنا قریب تھا۔ میرے قدموں کا لغزش کھانا نزدِیک تھا۔ 3 ۔کیونکہ جب مَیں خطا کاروں کی اِقبال مندی کو دیکھتا تھا۔ تو مُجھے شریروں پر رَشک آتا تھا۔ 4 ۔اِس لئے کہ اُنہیں کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ وہ تندرُست اَور جسیم ہوتے ہَیں۔ 5 ۔وہ بشری مُصائِب میں نہیں پڑتے۔ اور نہ اَور آدمیوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔ 6 ۔اِس لئے غرُور اُن کی گردن کا طوق ہوتا ہے۔ اَور وہ ظُلم سے مُلبّس ہوتے ہَیں۔ 7 ۔اُن کی شرارت کثافت سے نکلتی ہَے۔ اُن کا باطِن تصوُّرات سے لبریز ہوتا ہَے۔ 8 ۔ وہ طعنہ مارتے اَور بَد اندیشی سے بولتے ہَیں۔ وہ اُوپر سے ظُلم کی دھمکی دیتے ہَیں۔ 9 ۔وہ اپنے مُنہ سے آسمان پر چڑھائی کرتے ہَیں۔ اور اپنی زُبان سے زمین کی سیر کرتے ہَیں۔ 10 ۔اس لئے میری قوم اُن کی طرف رجُوع لاتی ہَے۔ اور وہ جی بھر کر پانی پیتے ہَیں۔ 11 ۔اور کہتے ہَیں کہ "خُدا کو کیسے معلُوم ہَے۔" اَور "کیا حَق تعالیٰ کو کُچھ علِم ہَے؟" 12 ۔دیکھو۔ شریرویسے ہی ہَیں۔ اَور وہ سدا مُطمئن ہو کر دولت بڑھاتے ہَیں۔ 13 ۔تو کیا مَیں بے فائدہ اپنا دِل صاف رکھتا رہا! اور پاکیزگی میں اپنے ہاتھ دھوتا رہا! 14 ۔کیونکہ مَیں ہر وقت کوڑا۔ بلکہ روز بروز تازیانہ کھاتا ہُوں۔ 15 ۔اگر مَیں سوچتا کہ مَیں اُن ہی کی طرح بولوُں۔ تو میں تیرے فرزندوں کی پُشت سے بے وفائی کرتا۔ 16 ۔میں تو غور کرتا رہا کہ اِس بات کو سمجھ لُوں۔ مگر یہ مُجھے دُشوار معلُوم ہُؤا۔ 17 ۔جب تک کہ مَیں نے خُدا کے مَقدِس میں داخل ہو کر۔ اُن کا اَنجام نہ سوچ لیا۔ 18 ۔بے شک تُو اُنہیں پھِسلنی راہ پر رکھتا ہَے۔ اَور ہلاکت کی طرف دھکیلتا ہَے۔ 19 ۔وہ کیسے دم بھر میں اُجڑ گئے ہَیں۔ وہ نیست بلکہ دہشتوں میں نابُود ہو گئے ہَیں۔ 20 ۔اَے خُداوند جاگ۔ اُٹھنے والے خواب کی طرح۔ اُٹھ کر تُو اُن کی صُورت ِ و ہمیہ کو ناچیز جانے گا۔ 21 ۔جب میرا دِل ناگَوار ہوتا تھا۔ اور میرا جِگر چھِد جاتا تھا۔ 22 ۔تب مَیں جاہِل تھا اَور مُجھے کُچھ سمجھ نہیں تھی۔ مَیں تیرے سامنے جانور کی مانند تھا۔ 23 ۔پر مَیں ہر وقت تیرے ساتھ رہُوں گا۔ تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھّا تھا۔ 24 ۔تُو اپنی مصلحت سے میری ہدایت کرے گا۔ اَور آخرِ کار مُجھے جلال میں قُبول کرے گا۔ 25 ۔آسمان پر تیرے سِوا میرا کون ہَے؟ اَور جب تُو میرے ساتھ ہَے تو زمین سے مُجھے کوئی خوشی نہیں۔ 26 ۔گو میرا جِسم اَور میرا دِل زائل ہو جائیں۔ تو بھی خُدا ہی اَبد تک میرے دِل کی چٹان اَور میرا بخرہ ہَے۔ 27 ۔کیونکہ دیکھ جو تُجھ سے جُدا ہوتے ہَیں وہ ہلاک وہ جائیں گے۔ تُو اُن سب کو فنا کرتا ہَے جو تُجھے چھوڑ کر زِنا کرتے ہَیں۔ 28 ۔لیکن میرے لئے یہ اچھّا ہَے کہ مَیں خُدا کے قریب ہُوں۔ اَور خُداوند خُدا کو اپنی پناہ گاہ بنا لُوں۔ میں تیرے سب کاموں کا بیان کُروں گا۔