زبُور عمر درازی کی دُعا

1 ۔ اَے خُداوند ۔ میں تیری پناہ لیتا ہوں۔ مُجھے کبھی شرمِندہ ہونے نہ دے۔ 2 ۔ اپنی صداقت کے مُطابق مُجھے چھُڑا کر نجات دے۔ اپنا کان میری طرف جھُکا اَور مُجھے بچا۔ 3 ۔ تُو میرے لئے پناہ کی چٹان اَور فصیل دار قلعہ ہو۔ تاکہ مَیں تُجھ سے نجات پاؤُں۔ کیونکہ میری چٹان اَور میرا قلعہ تُو ہی ہَے۔ 4 ۔ اَے میرے خُدا۔ مُجھے شریر کے ہاتھ سے۔ ناراست اَور تُند خوکی گِرفت سے چھُڑا۔ 5 ۔ کیونکہ تُو ہی میری اُمّید ہَے۔ اَے میرے خُدا۔ اَے خُداوند لڑکپن سے میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہَے۔ 6 ۔ رِحِم ہی سے تُجھ پر میرا اِعتماد رہا ہَے۔ میری ماں کے بطن ہی سے تُو میرا شفیق رہا ہَے۔ مَیں ہمیشہ تُجھ ہی پر بھروسہ رکھتا رہا ہُوں۔ 7 ۔ مَیں بہُتیروں کے لئے حیرت کا باعِث بنا ہُوں۔ کیونکہ تُو ہی میری محکُم جائے پناہ ٹھہرا ہَے۔ 8 ۔ میرا مُنہ تیری سِتائش سے۔ بلکہ ہر وقت تیری تعظیم سے معُمور رہا ہَے۔ 9 ۔ بڑھاپے کے وقت مُجھے ترک نہ کر۔ جب میری قُوّت جاتی رہے تو مُجھے چھوڑ نہ دے۔ 10 ۔ کیونکہ میرے دُشمن میری بابت باتیں کرتے ہَیں۔ اَور میری طرف تاکتے ہوئے آپس میں مشورہ لیتے ہَیں۔ 11 ۔ وہ کہتے ہَیں ۔ " خُدا نے اِسے چھوڑ دِیا ہَے۔ اِس کا پیچھا کر کے اِسے پکڑلو۔ کیونکہ کوئی نہیں جو اِسے چھُڑائے۔" 12 ۔ اَے خُدا مُجھ سے دُور نہ رہ۔ اَے میرے خُدا ۔میری کمک کے لئے جلد آ۔ 13 ۔ میری جان کے خواہاں شرمِندہ ہو کر فنا ہو جائیں۔ میرے نُقصان کے مُشتاق ذِلّت اَور رُسوائی سے مُلبّس ہوں۔ 14 ۔ پر مَیں ہمیشہ اُمّید رکھّو ں گا۔ اَور تیری ہر تعریف کو بڑھا تا رہُوں گا۔ 15 ۔ میرا مُنہ تیری صداقت کا۔ بلکہ دِن بھر تیری نجات کا بیان کرے گا۔ کیونکہ وہ میرے اندازے سے باہر ہَیں۔ 16 ۔ میں خُدا کی قُدرت کا ذِکر کرُوں گا۔ اَے خُداوند مَیں فقط تیری ہی صداقت کا اِظہار کرُوں گا۔ 17 ۔ اَے خُدا ۔تُو مُجھے لڑکپن ہی سے تعلیم دیتا آیا ہَے۔ اَور میں اَب تک تیرے عجائبات کا بیان کرتا رہا ہُوں۔ 18 ۔ پس ۔اَے خُدا بڑھاپے اَور سر سفید ی میں مُجھے ترک نہ کر۔ جب تک کہ مَیں اِس پُشت کو تیری قوت کی اور ہر آنے والی پشت کو بھی تیری قُدرت کی خبر نہ دے لوں۔ 19 ۔ اَے خُدا تیری صداقت آسمان تک بُلند ہَے۔ تو نے بڑے بڑے کام کئے ہَیں۔ اَے خُدا تیرے برابر کون ہَے۔ 20 ۔ تُو نے مُجھے بہُت اَور سخت مُصیبتیں دِکھائی ہَیں۔ پر تُو مُجھے پھر زِندہ کرے گا۔ اَور زمین کے پاتال سے مُجھے پھر اُوپر لائے گا۔ 21 ۔ تُو میری قدر بڑھا۔ اَور از سر نو مُجھے تسلّی دے۔ 22 ۔ اَے خُدا ۔ مَیں بھی سارنگی بجا کر تیری سچّائی کے لئے تیرا شکُر کرُوں گا۔ اَے اِسرائیؔل کے قُدّوس ۔ مَیں بربط کے ساتھ تیری حمد سرائی کرُوں گا۔ 23 ۔ جب مَیں تیرے لئے گاؤُں گا ۔تو میرے ہونٹ شادمانی کریں گے۔ اَور میری جان بھی جِسے تُو نے چھُڑایا ہَے۔ 24 ۔ میری زُبان بھی دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کرتی رہے گی۔ کیونکہ میرے بَدخواہ شرمِندہ اَور رُسوا بنے ہُوئے ہَیں۔