زبُور خُدا کا فتح مندانہ جشن

( میر مغّنی کے لیے۔ از داؤد ۔زبور گیت) 1 ۔ خُدا اُٹھتا ہَے۔ اُس کے دُشمن پراگندہ ہوتے ہَیں۔ اَور جو اُس سے کینہ رکھتے ہَیں و ہ اُس کے سامنے سے بھاگ جاتے ہَیں۔ 2 ۔ جیسے دُھواں غائب ہوتا ہَے وہ ویسے ہی غائب ہو تے ہَیں۔ جیسے موم آگ کے سامنے پِگھلتا ہَے۔ ویسے ہی شریر خُدا کے حضُور سے نابُود ہو جاتے ہَیں۔ 3 ۔پر راست باز خُوشی مناتے اَور خُدا کے حضُور شادمانی کرتے ہَیں۔ اَور وہ فرحت سے مسُرور ہوتے ہَیں۔ 4 ۔ خُدا کے لئے گاؤ۔ اُس کے نام کی حمد سرائی کرو۔ بیابان کے اُس سَوار کے لئے شاہراہ تیار کرو۔ جس کا نام خُداوند ہَے۔ اَور اُس کے حضُور شادمانی کرو۔ 5 ۔ خُدا اپنے مُقدّس مَسکِن میں۔ یتمیوں کا باپ اَور بیواؤں کا مُحافظ ہَے۔ 6 ۔خُدا اسیروں کو گھر دیتا ہَے۔ وہ قید یوں کو اِقبال مندی کی طرف نِکال لاتا ہَے۔ فَقط سرکش لوگ تپتی زمین میں بستے ہَیں۔ 7 ۔ اَے خُدا جب تُو اپنی قوم کے آگے آگے چلا۔ جب تُو نے بِیابان میں کُوچ کِیا۔ (سِلاہ) 8 ۔ تب زمین کانپ اُٹھی۔اَور خُدا کے حضُور اَفلاک ٹپکے سینؔا۔ خُدا یعنی اِسرائیؔل کے خُدا کے حضُور لزرا۔ 9 ۔ اَے خُدا تُو نے اپنی مِیرَاث میں بکثرت مینہ برسایا۔ اَور جب یہ مُر جھا رہی تھی تو تُو نے اُسے تازگی بخشی۔ 10 ۔تیرا گلّہ اُس میں بستے لگا۔ اَے خُدا ۔تُو نے اپنی عنایت سے اُسے مُحتاج کے لئے تیار کِیا۔ 11 ۔ خُداوند سُخن فرماتا ہَے۔ خُوشخبری دینے والیوں کی ایک بڑی فوج ہَے۔ 12 ۔ لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہَیں۔ وہ بھاگتے ہَیں۔ اَور گھر کی عورتیں لُوٹ کا مال بانٹتی ہَیں۔ 13 ۔ جب تُم بھیڑ سالوں میں آرام کرتے تھے۔ تو فاختہ کے بازُو چاندی کی طرح۔ اَور اُس کے پَر سونے کی طرح سے چمکتے تھے۔ 14 ۔ جب قادِر مُطلق وہاں بادشاہوں کو پراگندہ کرتا تھا۔ تب سلموؔن پر برف پڑتی تھی۔ 15 ۔ بسؔن کے پہاڑ بُہت بڑے پہاڑ ہَیں۔ بسن کے پہاڑ بُہت اُونچے پہاڑ ہَیں۔ 16 ۔ اَے اُونچے پہاڑ و تُم کیوں اُس پہاڑ کو حسد سے دیکھتے ہو جسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لئے پسند کِیا ہَے۔ بلکہ جس پر خُداوند ہمیشہ سکُونت پذیر ہوگا۔ 17 ۔ خُدا کے رتھ بے شُمار بلکہ ہزار ہا ہزار ہیں۔ خُداوند سیؔنا سے مَقدس کو چڑھتا ہَے۔ 18 ۔تُو بُلندی پر چڑھ کر اسیروں کو ساتھ لے گیا۔ تُو نے آدمیوں کو ہدیہ کے طور پر پایا۔ بلکہ اُنہیں بھی جو خُداوند خُدا کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے۔ 19 ۔خُداوند روز بروز مُبارَک ہو۔ خُدا جو ہماری نجات ہَے ہمارے بوجھ اُٹھاتا ہَے(سِلاہ) 20 ۔ ہمارا خُدا نجات دِہندہ خُدا ہَے۔ اَور مَوت سے بچاؤ خُداوند خُدا ہی سے ہَے۔ 21 ۔ یقیناََ ۔خُدا اپنے دُشمنوں کے سروں کو چُور کرتا ہَے۔ بلکہ اُن کی بال دار کھوپڑی کو بھی جو اپنے گُناہوں میں چلتے ہَیں۔ 22 ۔ خُداوند نے کہا کہ مَیں بسن سے پھیر لاؤں گا۔ بلکہ سُمندر کی تہہ سے پھیر لاؤُں گا۔ 23 ۔ تاکہ تُو اپنے پاؤُں خُون سے تَر کرے۔ اَور تیرے کُتّوں کی زبانیں دُشمنوں میں سے حِصّہ پائیں۔ 24 ۔ اَے خُدا۔ وہ تیری تشریف آوری دیکھتے ہَیں۔ یعنی میرے خُدا اَور میرے بادشاہ کی مَقدِس میں تشریف آوری۔ 25 ۔گانے والے آگے آگے اَور بجانے والے پیچھے پیچھے چلتے ہَیں۔ اَور درمیان میں کُنوایاں خنجریاں بجاتی ہَیں۔ 26 ۔ " جو اِسرائیؔل کے چشمے سے ہو۔تُم ۔ خُدا کو۔ تُم خُداوند کو محِفلوں میں مُبارَک کہو"۔ 27 ۔ وہاں سب سے چھوٹا بِنیمین ہَے جو اُن کے آگے آگے چلتا ہَے۔ یہُودؔاہ کے رئیس اپنے گروہوں سمیت زبوؔ لون کے رئیس اَور نفتاؔلی کے رئیس ہَیں۔ 28 ۔ اَے خُدا۔ اپنی قُوّت کو ظاہر کر۔ یعنی وہ قُوّت جس سے تُو نے۔ اَے خُدا۔ ہماری مدد کی ہَے۔ 29 ۔ تیری اُس ہَیکل کے سبب سے جو یُروشلؔیم میں ہَے۔ بادشاہ تیرےلئے ہدیہ لائیں۔ 30 ۔ تُو چراگاہ کے وحشی جانوروں کو۔ سانڈوں کے غول اَور قوموں کے بچھڑوں کو دھمکادے۔ وہ چاندی کی اِینٹیں لے کر سجدَہ کریں۔ اُن قوموں کو پراگندہ کر جو جنگ کی مُشتاق ہَیں۔ 31 ۔ مُعزّ زین مِصؔر سے آئیں۔ اَور کوؔش اپنے ہاتھ خُدا کی طرف پھیلا ئے۔ 32 ۔اَے زمین کے مُمالک خُدا کے لئے گاؤ۔ خُداوند کی حمد سرائی کرو۔ ( سِلاہ) 33 ۔ جو اَفلاک بلکہ قدیم اَفلاک پر سَوار ہَے۔ دیکھو۔ وہ اپنی آواز یعنی آواز ِ قادِر بُلند کرتا ہَے۔ 34 ۔ " تُم خُدا کی ( قُدرت) کی تعظیم کرو" اُس کی حشمت اِسرائیؔل پر۔ اَور اُس کی قُدرت بادلوں میں ہَے۔ 35 ۔خُدا اِسرائیؔل کاخُدا اپنے مَقدس میں مُہیب ہَے۔ وہی اپنی قوم کو قُوّت اَور طاقت بخشتا ہَے۔ خُدا مُبارَک ہَو!