زبُور رِہائی کے بعد شکُر گُزاری

( میر مغّنی کے لیے۔ گیت ۔ زبور) 1 ۔اَے کُل ممالِک ۔ خُدا کے لیے خُوشی کا نعرہ مارو۔ 2 ۔ اُس کے نام کے جلال کا گیت گاؤ۔ اُس کے لیے ایک شاندار ترانہ حمد پیش کرو۔ 3 ۔ خُدا سے کہو کہ تیرے کام کیا ہی مُہیب ہَیں۔ تیری عظیم قُدرت کے لحاظ سے تیرے دُشمن تیری خُوشامد کرتے ہَیں۔ 4 ۔ تمام زمین تجھے سجدہ کرے اَور تیرا گیت گائے۔ تیرے نام کا گیت گائے ۔(سِلاہ) 5 ۔آکر خُدا کے کاموں کو دیکھو۔ بنی نَوع اِنسان کے درمیان اُس نے مُہیب کام کئے ہَیں۔ 6 ۔ اُس نے سُمندر کو خُشکی بنا دِیا ہَے۔ اُنہوں نے دریا کو پیدل عُبور کِیا۔ اِس لئے آؤ ہم اُس میں خُوشی منائیں۔ 7 ۔ وہ اپنی قُدرت سے اَبد تک حُکمران ہَے۔ اُس کی آنکھیں قوموں کو دیکھتی رہتی ہَیں۔ تاکہ سر کش ہو کر تکبُر نہ کریں۔ ( سِلاہ) 8 ۔ اَے قومو۔ ہمارے خُدا کو مُبارَک کہو۔ اَور اُس کی حمد کی شُہرت بیان کرو۔ 9 ۔ اُس نے ہماری جان کو زِندگی بخشی ہَے۔ اَور ہمارے پاؤں کو پھِسلنے نہیں دِیا۔ 10 ۔ کیونکہ اَے خُدا تُو نے ہمیں آزما لِیا ہَے۔ تُو نے ہمیں آگ سے تایا ہَے جیسے چاندی تائی جاتی ہَے۔ 11 ۔ تُو نے ہمیں پھندے میں پھنسایا ہَے۔ تُو نے ہماری پِیٹھ پر بھاری بوجھ رکھّ دِیا۔ 12 ۔ تُو نے آدمیوں کو ہمارے سروں پر سَوار کر دِیا۔ ہم آگ اَور پانی میں سے ہو کر گُزرے۔ پر تُو نے ہمیں آسُودگی بخشی۔ 13 ۔ مَیں سوختنی قُربانیاں لے کر تیرے گھر میں داخل ہُوں گا۔ اَور اپنی مَنتیں تُجھے ادا کرُوں گا۔ 14 ۔ وہ جو مُصیبت کے وقت میرے لبوں سے نِکلیں۔ اَور جو میرے مُنہ نے مانیں۔ 15 ۔ مَیں موٹی موٹی بھیڑوں کی سوختنی قُربانیاں۔ مینڈھوں کی چربی کے ساتھ تیرے لیے گُزرانوں گا۔ مَیں بَیل اَور بکرے چڑھاؤں گا۔(سِلاہ) 16 ۔ تُم سب جو خُدا سے ڈرتے ہو آکر سُنو۔ مَیں تُمہیں بتاؤں گا کہ اُس نے میرے لئے کیا کیا کِیا ہَے! 17 ۔ مَیں نے اپنے مُنہ سے اُسی کو پُکارا۔ اَور اپنی زُبان سے اُس کی تمجید کی۔ 18 ۔ اگر مَیں اپنے باطِن میں شرارت سوچتا۔ تو خُداوند میری قبُول نہ کرتا۔ 19 ۔ مگر خُدا نے قبُول کر لی ہَے۔ اُس نے میری دُعا کی آواز پر توجّہ کی ہَے۔ 20 ۔ خُدا مُبارَک ہو جس نے نہ تو میری دُعا کو رَدّ کِیا۔ اَور نہ اپنی شفقت ہی کو مُجھ سے باز رکھّا۔