زبُور
اِیذارِسانوں کی سزا
( میر مغّنی کے لئے ۔ زبور از داؤد)
1
۔ اَے خُدا میرے رونے کی آواز سُن۔
میری جان کو دُشمن کے خوف سے بچائے رکھّ۔
2
۔ مُجھے شریروں کی مجِلس سے۔
اَور بَدکر داروں کے ہنگامے سے محفُوظ رکھّ۔
3
۔ جو اپنی زُبانوں کو تلوار کی طرح تیز کرتے ہَیں۔
بلکہ تیروں کی طرح اپنی تلخ باتوں کا نِشانہ لیتے ہَیں۔
4
۔تاکہ کمان سے معصُوم کو ماریں۔
بلکہ بے باک ہوکر اُسے ناگہاں ماریں۔
5
۔ وہ بُری بات کا پختہ اِرادہ کرتے ہَیں۔
وہ چھپ کر پھندے لگانے کی صلاح کرتے ہیں۔
وہ کہتے ہَیں کہ " ہمیں کون دیکھے گا"
6
۔ وہ شرارتیں سوچتے ہَیں۔
اَور جو تدبیر اُنہوں نے سوچی ہو۔ اُسے چھُپاتے ہَیں۔
اَور ہر ایک کاباطِن اَور قلب عمِیق ہَے۔
7
۔ لیکن خُدا اُن پر تیرا چلاتا ہَے۔
وہ ناگہاں زخم کھاتے ہَیں۔
8
۔ اَور اُنہی کی زُبان اُن کی تباہی کو قریب لاتی ہَے۔
جتنے اُنہیں دیکھتے ہَیں و ہ سب سر ہلاتے ہَیں۔
9
۔ اَور سب خوف کھا کر خُدا کا کام بیان کرتے ہَیں۔
اَور اُسی کے اُمور ر غور کرتے ہَیں۔
10
۔ صادِق خُداوند میں خُوش ہَے اَور اُس کی پناہ لیتا ہَے۔
اَور تمام راست دِل فخر کرتے ہَیں۔