زبُور جَلا وطن بادشاہ کی دُعا

( میر مغّنی کے لئے۔ تار دار سازوں کے ساتھ۔ از داؤد) 1 ۔ اَے خُدا میری فریاد سُن۔ میری دُعا پر توجُّہ کر۔ 2 ۔ مَیں اِنتہائے زمین سے تُجھے پُکارتا ہُوں۔ جب کہ میرا دِل اَفسردہ ہو جاتا ہَے۔ تُو مُجھے چٹان پر بُلند کرے گا۔ تو مجھے آسائش عنایت کرے گا۔ 3 ۔ کیونکہ تُو میرے لئے ایک قلعہ ہَے۔ بلکہ دُشمن کے مُقابلہ میں ایک مُستحکم بُرج ہَے۔ 4 ۔ کاش کہ مَیں ہمیشہ تیرے خَیمے میں رہُوں۔ اَور تیرے پَروں کے سائے پناہ لُوں۔ (سِلاہ) 5 ۔ کیونکہ تُو نے۔ خُدایا ۔ میری مَنتیں قبُول کر لی ہَیں۔ تو نے مُجھے اپنے نام سے ڈرنے والوں کی مِیراث عطا کی ہَے۔ 6 ۔ تُو بادشاہ کے ایّام پر ایّام بڑھا۔ اُس کے برسوں کا شُمار بہُت پُشتوں کا ہو۔ 7 ۔وہ ہمیشہ تک خُدا کے حضُور تخت نشین ہَو۔ اُس کی حفاظت کی خاطِر شفقت اَور صداقت مُہیّا کر۔ 8 ۔ یُوں مَیں ہمیشہ تیرے نام کی حمد سرائی کرتا رہُوں گا۔ اَور روز مرّہ اپنی مَنّتیں پُوری کِیا کرُوں گا۔