زبُور شِکسَت کے وقت دُعا

( میر مغّنی کے لئے۔ بطرز " سوسن عیدوت " مِکتام ۔از داؤد) 1 ۔ تحفیظ کے لئے ۔جس وقت وہ اراؔم نہرائم اَور اراؔم صُوبہ پر حملہ آور ہُؤا ۔اَور یو آؔب نے لَوٹ کر وادی شؔور میں اِدوؔم کے بارہ ہزار کو مارا) 2 ۔ اَے خُدا۔تُو نے ہمیں رَدّ کر دِیا ہَے۔ ہماری صفوں کو توڑ ڈالا ہَے۔ تُو غُضب ناک ہوگیا ہَے۔ ہمیں پھِر بَحال کر۔ 3 ۔تو نے زمین کو لرزا دیا ہَے۔ اُسے پھاڑ ڈالا ہے۔ اُس کے شگاف بند کر۔ کیونکہ وہ ڈگمگاتی ہَے۔ 4 ۔تُو نے اپنی قوم کو سختیاں دِکھائی ہَیں۔ تُو نے ہمیں لڑ کھڑادینے والی مَے پلائی ہَے۔ 5 ۔ تُو نے اپنے خائفوں کے لئے ایک علَم برپا کِیا ہَے۔ جہاں وہ کمان کے سامنے سے پناہ لیں۔ 6 ۔ تاکہ تیرے محبُوب رِہائی حاصِل کریں۔ تُو اپنے دستِ راست سے حمایت کر۔ اَور ہماری سُن۔ 7 ۔ خُدا نے اپنے مُقدس میں قول کِیا ہَے۔ "مَیں شادمانی کرتے ہوئے سکم کو تقسیم کرُوں گا۔ اَو سُکّاؔت کی وادی کی مُسافت کرُوں گا۔ 8 ۔ مُلک جلعؔاد میرا ہَے۔ مُلک مَنّسی بھی میرا ہَے۔ اَور اِفراؔئیم میرے سرکا خود ہَے۔ یہُودؔاہ میرا عصا ہَے۔ 9 ۔ موآؔب میر ے دھونے کی چلمچی ہَے۔ اِدوؔم پر مَیں اپنا جُو تا رکھُّو ں گا۔ فِلستیؔن پر مَیں فتح کا نعرہ مارُوں گا۔ 10 ۔ مُجھے حِصین شہر میں کون پہُنچائے گا۔ مُجھے اِدوؔم تک کون لے جائے گا۔ 11 ۔ کیا تُو ہی نہیں اَے خُدا اگر چہ تُو نے ہمیں رَدّ کر دِیا ہَے۔ کیا تُو ہی نہیں اَور اَے خُدا ہمارے لشکروں کے ساتھ پھِر نہیں جاتا ؟ 12 ۔ دُشمن کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر۔ کیونکہ آدمیوں کی مدد باطِل ہَے۔ 13۔ خُدا کی بدولت ہم بَہادُری دِکھائیں گے۔ اَور وہی ہمارے دُشمنوں کو پامال کرے گا۔