زبُور رِہائی کے لئے پُر توکُّل دُعا

( میر مغّنی کے لئے۔ " ہلاک نہ کر۔" از داؤد ۔ مِکتام ۔ جس وقت وہ ساؤل کے سامنے سے بھاگ کر غار میں چلا گیا) 1 ۔ مُجھ پر رحم کر ۔اَے خُدا ۔ مُجھ پر رحم کر۔ کیونکہ میری جان تیری پناہ لیتی ہَے۔ اَور مَیں تیرے پَروں کے سائے میں پناہ لیتا ہُوں۔ جب تک کہ آفت گُزر نہ جائے۔ 2 ۔ مَیں خُدا تعالٰی کو پُکارتا ہُوں۔ خُدا کو جو مُجھ پر مہربان ہَے۔ 3 ۔کاش کہ وہ آسمان سے بھیج کر مُجھے بچائے۔ وہ اُنہیں ملامت کرے جو مُجھے ستاتے ہَیں۔(سِلاہ) خُدا اپنی شفقت اَور صداقت کو بھیجے۔ 4 ۔ مَیں شیر ببروں کے درمیان لیٹ جاتا ہُوں۔ جو بنی نَوع اِنسان کو لالچ سے پھاڑ کھاتے ہَیں۔ اُن کے دانت پر چھیاں اَور تیر ہَیں۔ اَور اُن کی زُبان تیز تلوار ہَے۔ 5 ۔ اَے خُدا ۔تُو اَفلاک پر سرفراز ہو۔ کُل جہان پر تیرا جلال ہو۔ 6 ۔ اُنہوں نے میرے پاؤں کے لئے جال لگایا ہَے۔ اُنہوں نے میری جان کو ذلیِل کر دِیا ہَے۔ اُنہوں نے میرے آگے گڑھا کھودا ہَے۔ کا ش کہ وہ خُود ہی اُس میں گِر پڑیں۔ 7 ۔ میر ا دِل مُستقِل ہَے ۔اَے خُدا۔ میرا دِل مُستقِل ہَے۔ مَیں گاؤں گا اَور حمد سرائی کرُوں گا۔ 8 ۔جاگ اَے میری جان ۔ جاگو اَے بربط اَور ستار۔ مَیں نُور کے تڑکے کو جگاؤں گا۔ 9 ۔ اَے خُداوند مَیں قوموں میں تیری تعریف کرُوں گا۔ مَیں اُمتوں میں تیری حمد سرائی کرُوں گا۔ 10 ۔کیونکہ تیری شفقت فلک تک۔ اَور تیری صداقت بادلوں تک عظیم ہَے۔ 11 ۔ اَے خُدا۔ تُو افلاک پر سرفراز ہو۔ کُل جہان پر تیرا جلال ہو۔