زبُور
مظلوم کی دعا
( میر مغّنی کے لئے۔ بطرز " یونَت ایلیم رِخَو قیم" از داؤد)
مِکتام۔ جب فلِستینوں نے اُسے جاتؔ میں گرفتار کیا ہُؤا تھا۔
1
۔ اَے خُدا مُجھ پر رحم کر کیونکہ انسان مُجھے پامال کرتا ہَے۔
وہ ہر وقت لڑکر مُجھ پر ظلُم کرتا ہَے۔
2
۔ میرے دُشمن ہر وقت مُجھے پامال کرتے ہَیں۔
یقینا وہ بہت ہیں جو مجھ سے لڑائی کرتے ہیں۔
3
۔ اَے حَق تعالٰی ۔ جس دِن مُجھے ڈر لگے گا۔
مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔
4
۔ خُدا پر۔ جس کے وعدہ پر مَیں فخر کرتا ہُوں۔
خُدا پر میرا توکُّل ہَے ۔مُجھے خوف نہیں ہوگا۔
بشر میرا کیا کر لے گا؟
5
۔ وہ دِن بھر مجھے دِق کرتے ہَیں۔
اَور میرے خلاف اُن کا پُورا تفکُر بَدی کا ہَے۔
6
۔ وہ مُتفق ہو کر گھات میں بیٹھے ہَیں۔
وہ میری جان کے خواہاں ہوکر میرے نفشِ قدم کو دیکھتے بھالتے ہَیں۔
7
۔ اَے خُدا۔ شرارت کا عوض اُنہیں دے دے۔
اپنے غضب میں قوموں کو گِر ادے۔
8
۔ تُو میری اسیری کی راہوں کا حِساب رکھتا ہَے۔
میرے آنسُو تیرے مشکیزے میں جمع ہَیں۔
کیا وہ تیری کِتاب میں درج نہیں ؟
9
۔ میرے دُشمن تب پیچھے ہٹیں گے۔
جب مَیں تُجھے پُکارُوں گا۔
10
۔ اِس سے مُجھے یقین ہَے۔
کہ خُدا میرے ساتھ ہَے۔
11
۔ خُدا پر۔ جس کے وعدہ پر مَیں فخر کرتا ہُوں۔
خُدا پر میرا توکُّل ہَے۔ مُجھے خوف نہیں ہوگا۔
اِنسان میرا کیا کر لے گا؟
12
۔ اَے خُدا۔ تیری مَنتیں مُجھ پر ہَیں۔
مَیں تیرے لئے شکُر گُزاری کی قُر بانیاں ادا کرُوں گا۔
13
۔ کیونکہ تُو نے میری جان کو مَوت سے چھُڑایا ہَے۔
اَور میرے پاؤں کو پھِسلنے نہیں دِیا۔
تاکہ مَیں خُدا کے حضُور زِندوں کے نُور میں چلُوں۔