زبُور حقیقی عبادت

1 ( زبور۔ از آسف) ۔ خُدا خُداوند نے کلام کر کے دُنیا کو بُلایا ہے آفتاب کی جائے طُلُوع سے لے کر اُس کی جائے غُروب تک۔ 2 ۔ صیُون سے جس کا حُسن کامِل ہَے خُدا جَلوہ گر ہُؤا ہَے۔ 3 ۔ ہمارا خُدا آتا ہَے اَور خاموش نہیں رہتا ۔ بھسم کرنے والی آگ اُس کے آگے آگے ہَے۔ اَور شِدّت کا طُوفان اُس کی چاروں طرف ہَے۔ 4 ۔ وہ اُوپر کے آسمانوں کو بُلاتا ہَے اَور زمین کو بھی۔ جب کہ اپنی مِلّت کی عدالت کرنے کو ہَے۔ 5 ۔ "میرے مُقدّسوں کو میرے حضُور فراہم کرو۔ جِنہوں نے قُربانی کے ذریعہ سے میرے ساتھ عہد باندھا ہَے" 6 ۔ اَور آسمان اُس کی صداقت بیان کرتا ہَے۔ کیونکہ خُدا آپ ہی مُنصف ہے۔ (سِلاہ) 7 ۔" اَے میری مِلّت سُن۔ تو مَیں کلام کرُوں گا۔ اَور اَے اِسرائیؔل ۔ مَیں تُجھ پر گَواہی دُوں گا۔ مَیں ہی خُدا تیرا خُدا ہُوں۔ 8 ۔ مَیں تُجھے تیری قُربانیوں کی بابت ملامت نہیں کرتا ۔ کیونکہ تیری سوختنی قُربانیاں ہر وقت میرے سامنے ہَیں۔ 9 ۔ مَیں تیرے گھر سے بَیل نہیں لُوں گا۔ نہ تیرے باڑوں سے بکرے ۔ 10 ۔ کیونکہ جنگلوں کے تمام جاندار۔ اَور میرے پہاڑوں کے ہزار ہا حیوان میرے ہی ہَیں۔ 11 ۔ مَیں آسمان کے سب پرندوں کو جانتا ہُوں۔ اَور سب وحشی چرندوں سے واقِف ہُوں۔ 12 ۔ اگر مَیں بھُوکا ہو تا تو تُجھ سے نہ کہتا۔ کیونکہ دُنیا اَور اُس کی معموری میری ہی ہَے۔ 13 ۔ کیا مَیں سانڈوں کا گوشت کھاؤں۔ یابکروں کا خُون پِیئوں؟ 14 ۔ تُو خُدا کے حضُور حمد کی قُربانی گُزران۔ اَور حق تعالٰی کے لئے اپنی مَنتیں پُوری کر۔ 15 ۔ اَور مُصیبت کے دِن مُجھے پُکار۔ مَیں تُجھے مُخلِصی دُوں گا۔ اَور تُو میری تمجید کرے گا۔" 16 ۔ ( پر خُدا شریر سے یُوں کہتا ہَے) " تُجھے میرے اَحکام بیان کرنے سے کیا کام ہَے۔ اَور تُو میرے عہد کو اپنی زبان پر کیوں لاتا ہَے۔ 17 ۔ جب کہ تُو تر بیت سے نفرت کرتا ہَے۔ اَور میری باتوں کو پیٹھ پیچھے پھینک دیتا ہَے۔ 18 ۔ تُو چور کو دیکھ کر اُس سے مِل جاتا ہَے۔ اَور زانیوں کا شریک ہوتا ہَے۔ 19 ۔ تُو اپنے مُنہ کو بَدی کے لئے آزاد رکھتا ہَے۔ اَور تیری زُبان فریب بُنتی ہَے۔ 20 ۔ تُو بیٹھ کر بھائی کے خلاف باتیں کرتا ہَے۔ بلکہ اپنی ماں کے بیٹے پر تہمت لگاتا ہَے۔ 21 ۔ جب تُو یہ کرتا ہَے تو کیا مَیں خاموش رہُوں ؟ کیا تُو گُمان کرتا ہَے ۔ کہ مَیں تُجھ ہی ساہُوں؟ مَیں تُجھے تنبیہہ کرکے یہ باتیں تیرے پیش نظر کر دُوں گا" 22 ۔اَ ے تُم جو خُدا کو فراموش کرتے ہو ۔ اِسے سو چ لو۔ ایسا نہ ہو مَیں تُمہیں پھاڑ ڈالُوں اَور چھُڑانے والا کوئی نہ ہو۔ 23 ۔ جو کوئی حمد کی قُربانی گُزرانتا ہَے ۔وہ میری تعظیم کرتاہَے۔ اَور جو اپنی رَوِش کو دُرست رکھّے۔ اُسے مَیں خُدا کی نجات دِکھاؤں گا۔