زبُور یُروشلیِؔم کی رہائی پر شکُر گُزاری

1 ۔ ( گیت ۔ زبور بنی قورؔح) 2 ۔ خُداوند عظیم اَور ہر سِتائش کے لائق ہَے۔ ہمارے خُدا کے شہر میں۔ 3 ۔اُس کا کوہ ِ مُقدّس ۔ وہ خُوشنُما بُلندی۔ ساری زمین کے لئے باعِث سرُور ہَے۔ کوہِ صیُوؔن شِمال کی جانب۔ شاہِ عظیم کا شہر ہَے۔ 4 ۔ خُدا نے اُس کے قِلعوں میں۔ اپنے آپ کو جائے پناہ ثابت کِیا ہَے۔ 5 ۔ کیونکہ دیکھو۔ بادشاہ فراہم ہُوئے۔ وہ ایک ساتھ حملہ آور ہُوئے۔ 6 ۔ دیکھو۔ وہ دیکھ کر حیران ہُوئے۔ گھبرا گئے اَور فرا ر ہُوئے۔ 7 ۔ کپکپی نے اُنہیں وَہیں پکڑا۔ یعنی ایک ایسے دَرد نے جیسے دَردِزہ۔ 8 ۔جیسے کہ مشرقی ہَوا۔ ترسیسی جہازوں کو توڑ ڈالتی ہَے۔ 9 ۔ ربُّ الا فواج کے شہر میں۔ جیسا ہم نے سُنا تھا۔ ویسا ہی ہم نے دیکھا ہَے۔ ہمارے خُدا کے شہر میں۔ خُدا اُسے اَبد تک بر قرار رکھتا ہَے۔(سِلاہ) 10 ۔ اَے خُدا۔ ہم تیری ہَیکل کے اندر ۔ تیری شفقت کو یاد کرتے ہَیں۔ 11 ۔ اَے خُدا ۔ تیرے نام کی مانند۔ تیری تعریف بھی اِنتہائے زمین تک پہُنچتی ہَے۔ تیرا دہنا ہاتھ صداقت سے بھر پُور ہَے۔ 12 ۔ تیری قُضا ؤں کے باعِث۔ کوہِ صیون شادمان ہو۔ یہُوداہ کے شہر مسُرور ہوں۔ 13 ۔ صیُؔون کا طَواف کرو۔ اَور اُس کے گِرد پھِرو۔ اُس کے بُرجوں کو شُمار کرو۔ 14 ۔ اُس کی فصیلوں پر غور کرو۔ اُس کے قصروں کی گشت کرو۔ تاکہ تُم آئندہ پُشت سے بیان کر سکو۔ 15۔ کہ خُدا کِس قدر عظیم ہَے۔ اَبد ُ الا باد تک ہمارا خُدا۔ وہی مَوت میں سے ہماری ہدایت کرے گا۔