زبُور خُداوند شہنشاہ ِاقوام

1 ۔ ( میر مغّنی کےلئے۔ زبور بنی قورؔح) 2 ۔ اَے سب قومو ! تالیاں بجاؤ خُدا کے لیے خُوشی کی آواز سے للکارو۔ 3 ۔ کیونکہ خُداوند تعالیٰ مُہیب۔ ساری زمین پر شاہِ عظیم ہَے۔ 4 ۔ وہ قوموں کو ہمارے سامنے زیر کرے گا۔ اَور اُمّتوں کو ہمارے قدموں تلے کرتا ہَے۔ 5 ۔ وہ ہمارے لئے ہماری مِیَراث چُن لیتا ہَے۔ یعنی یَعقؔوب کا فخر جِسے وہ پیار کرتا ہَے۔ (سِلاہ) 6 ۔ خُدا خُوشی کے نعرے کے ساتھ۔ خُداوند تُر ہی کی آواز کے ساتھ صعُودہوتا ہَے۔ 7 ۔ خُدا کی حمد سرائی کرو۔ حمد سرائی کرو۔ ہمارے بادشاہ کی کی حمد سرائی کرو۔ حمد سرائی کرو۔ 8 ۔ کیونکہ خدا تمام زمین کا بادشاہ ہے۔ حمد کا ترانہ گاؤ۔ 9 ۔ خُدا قوموں پر حُکمران ہَے۔ خُدا اپنے تخت ِ مُقدّس پر بیٹھا ہَے۔ 10۔ اُمّتوں کے سردار۔ اِبرہام کے خُدا کی اُمّت کے ساتھ شامِل ہوگئے ہَیں۔ کیونکہ زمین کی سپریں خُدا کی ہَیں وہ نہایت بُلند ہَیں۔