زبُور خُدا اِسرائیؔل کی پناہ

1 ۔ ( میر مغّنی کے لئے ۔از بنی قورؔح۔ اُونچی آواز سے گیت) 2 ۔ خُدا ہماری پناہ اَور قُوّت ہَے۔ مُصیبت میں مُستعد مدگار۔ 3 ۔ اِس لئے ہمیں کُچھ خوف نہیں ۔اگرچہ زمین اُلٹ جائے۔ اَور پہاڑ سُمندر کی تہہ میں ڈال دیئے جائیں۔ 4 ۔ اگر چہ اُس کا پانی شور مچائے اَور جوش میں آئے۔ اَور پہاڑ طُغیانی سے جُنبش کھائیں۔ لشکروں کا خُداوند ہمارے ہمراہ ہَے۔ یَعقُوؔب کا خُداہماری پناہ ہَے۔ (سِلاہ) 5 ۔ ایک ایسا دریا ہے جس کی شاخیں خُدا کے شہر کو۔ یعنی حق تعالٰی کے اَقدس مَسکِن کو فرحت دِلاتی ہَیں۔ 6 ۔ خُدا اُس کے بیچ میں ہَے۔ اُسے جنبش نہ ہوگی۔ خُدا صبُح سویرے اُس کی کُمک کرے گا۔ 7 ۔ قوموں میں اِضطراب ہُؤا۔ مُلکوں میں اِنقلاب ہُؤا۔ اُس کی آواز گُونج اُٹھی۔ زمین پگھل گئی۔ 8 ۔ لشکروں کا خُدا وند ہمارے ہمراہ ہَے۔ یعَقُوؔب کا خُدا ہماری پناہ ہَے (سِلاہ) 9 ۔ آؤ۔ خُداوند کے کاموں کو دیکھو۔ یعنی وہ عجائبات جو اُس نے زمین پر کئے ہَیں۔ 10 ۔ وہ زمین کی اِنتہا تک لڑائیاں موقُوف کرتا ہَے۔ وہ کمانیں توڑتا ۔ نیزے ریزہ رِیزہ کرتا ۔اَور ڈھالوں کو آگ سے جَلا تا ہَے۔ 11 ۔خاموش ہو جاؤ اَور جان لو کہ مَیں ہی خُدا ہُوں۔ قوموں میں سر بُلند ۔ زمین پر سر بُلند۔ 12۔ لشکروں کا خُدا ہمارے ہمراہ ہَے۔ یَعقؔوب کا خُدا ہماری پناہ ہَے۔(سِلاہ)