زبُور

1 ۔ اَے خُدا میر ااِنصاف کر اَور ناپاک قوم کے مُقابلے میں میری وکالت کر۔ فریب باز اَور بَد کر دار آدمی سے مُجھے چھُڑا۔ 2 ۔ کیونکہ تُو ہی ۔اَے خُدا ۔ میری توانائی ہَے۔ تو تُو نے مُجھے کیوں ترک کر دِیا ہَے۔ مَیں دُشمن کے ظلُم سے کیوں غم کرتا پھِرتا ہُوں۔ 3 ۔ اپنا نُور اَور اپنی سچّائی ظاہر کر کہ وہ میری رہبری کریں۔ وہ مُجھے تیرے کوہِ مُقدّس اَور تیرے مسکنوں تک پہُنچا دیں۔ 4 ۔ تب مَیں خُدا کی قربان گاہ کے پاس جاؤں گا۔ ہاں خُدا کے پاس جو میری خُوشی اَور میری شادمانی ہَے۔ اَو مَیں بربط بجاتے ہوئے تیری حمد کرُوں گا۔ اَے خُدا ۔اَے میرے خُدا۔ 5 ۔ اَے میری جان تُو کیوں دِل گیِر ہوئی ہَے۔ تو اندر ہی اندر کیوں بے چین ہَے۔ خُدا پر بھروسا رکھّ کیونکہ اَب بھی مَیں اُس کی تعریف کرُوں گا۔ جو میرے چہرے کی نجات اَور میرے خُدا ہَے۔