زبُور گُناہوں کی مُعافی

1 ۔ (حکمت کا مزمور از داؤد) مُبارک ہَے وہ جس کا گُناہ بخشا گیا ہَے۔ اَور جس کی خطا ڈھانپی گئی ہَے۔ 2 ۔ مُبارَک ہَے وہ آدمی جس کی تقصِیر خُداوند حِساب میں نہیں لاتا۔ اَور جس کے دِل میں مَکر نہیں۔ 3 ۔ جب مَیں خاموش رہا تو دِن بھر کے کراہنے سے۔ میری ہَڈیاں گھُل گئیں۔ 4 ۔ کیونکہ تیرا ہاتھ رات دِن مُجھ پر بھاری تھا۔ میری طاقت ۔گویا گر ما کی گرمی سے خُشک ہوگئی۔ (سِلاہ) 5 ۔مَیں نے تیرے پاس اپنے گُناہ کا اِقرار کِیا۔ اَور اپنا قصُور نہیں چھُپایا۔ مَیں نے کہا کہ مَیں خُداوند کےآگے اپنے گُناہ کا اعتراف کرتا ہُوں۔ اَور تُو نے میری خطا کی بَدی بخش دی۔ ( سِلاہ ) 6 ۔ اِس لئے ہر ایک دیندار۔ تنگی کے وقت تُجھ سے دُعا کرے گا۔ جب بڑا سیلاب ہوگا۔ تو وہ بھی اُس تک نہیں پہُنچے گا۔ 7 ۔ تُو میری جائے پناہ ہَے تُو مُجھے مصائب سے بچائے گا۔ تُو نجات کے جشن سے مُجھے گھیر لے گا۔(سِلاہ) 8 ۔ مَیں تُجھے تعلیم دوں گا۔اور جس راہ پر تجھے چلنا ہے بتاؤ ں گا میں تجھے صلاح دُوں گا۔ اَور اپنی نِگاہ تُجھ پر لگاؤں گا۔ 9 ۔ تُم گھوڑے یا خَچّر کی طرح بے سمجھ مت ہو۔ جِن کی کرختگی لگا اَور باگ سے دَبائی جاتی ہَے۔ ورنہ وہ تیرے نزدِیک نہ آئیں گے۔ 10 ۔ شریر کے بہُت سے دُکھ ہوتے ہَیں۔ پر جس کا بھروسہ خُداوند پر ہَے۔ وہ رحمت سے گھِرا رہتا ہَے۔ 11 ۔ اَے صادِقو ! خُداوند میں خُوش ہو اَور شادمانی کرو۔ اَور اَے سارے راست دِلو! خُوشیاں مناؤ۔