زبُور مُصیبت کے وقت دُعا

1 ۔ (میر مغّنی کے لئے ۔ زبور از داؤد) 2 ۔ اَے خُداوند مَیں تیری پناہ لیتا ہُوں۔ مُجھے کبھی بھی شرمندہ نہ ہونے دے۔ اپنی صداقت کی خاطِر مُجھے نجات دے۔ 3 ۔ اپنا کان میری طرف جھُکا۔ عُجلت کرکے مُجھے چھڑا۔ تُو میرے لئے پناہ کی چٹان اَور حصین قِلعہ ہو۔ تاکہ مَیں تجھ سے نجات پاؤں۔ 4 ۔کیونکہ تُومیری چٹان اَور میرا قلعہ ہَے۔ اَور تُو اپنے نام کی خاطِر میری ہدایت اَور رہنمائی کرے گا۔ 5 ۔تُو مُجھے اُس جال سے نِکال لے گا۔ جو اُنہوں نے میرے لئے چھُپا یا ہَے۔ کیونکہ تُو میری جائے پناہ ہَے۔ 6 ۔مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھوں سونپتا ہُوں۔ اَے خُداوند خُدائے صادِق تُو مُجھے بچائے گا۔ 7 ۔ تُجھے اُن سے نفرت ہَے جو باطِل مَعبُودوں کو مانتے ہَیں۔ پر مَیں تو خُداوند ہی پر توکُّل کرتا ہُوں۔ 8 ۔ مَیں تیری رحمتوں سے خُوش و خر م ہُوں گا۔ کیونکہ تُو نےمیرے دُکھ پر نِگاہ کی ہَے۔ اَور مُصیبت کے وقت میری جان کو محفُوظ رکھّا ہَے۔ 9 ۔ اَورتُو نے مُجھے دُشمن کی گِرفت میں نہیں چھوڑا۔ بلکہ تُو نے میرے پاؤں کُشادہ جگہ میں رکھّے ہَیں۔ 10 ۔ اَے خُداوند مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں مصائب میں مُبتلا ہُوں۔ میری آنکھ۔ میری جان اَور میرا بدن۔ غم سے نڈھال ہوگئے ہَیں۔ 11 ۔ کیونکہ میری زِندگی غم میں۔ اَور میری عُمر کراہنے میں تباہ ہوتی ہَے۔ میری طاقت مُصیبت کے باعِث جاتی رہی ہَے۔ اَور میری ہَڈیاں گھل گئی ہَیں 12 ۔ مَیں اپنے سب دُشمنوں کے آگے باعِث ملامت۔ اپنے ہمسایوں کے نزدِیک ذلت کا نشان۔ اَور اپنے جان پہچانوں کے لئے خوف کا باعِث بنا۔ وہ جو مُجھے باہر دیکھتے ہَیں مُجھ سے دُور بھاگتے ہَیں۔ 13 ۔ مَیں مردے کی مانند دِل سے فراموش کر دیا گیا ہُوں۔ مَیں ٹوٹے ہُوئے برتن کی طرح ہوگیا ہُوں۔ 14 ۔ کیو نکہ مَیں نے بہُتوں سے مذمّت سُنی۔ اَور ہر طرف خوف ہَے۔ اُنہوں نے مِل کر میرے خلاف مشورہ کِیا۔ اَور میری جان لینے کا منصوبہ باندھا۔ 15 ۔ پر مَیں اَے خُداوند تُجھ پر تو کُّل کرتا ہُوں۔ مَیں کہتا ہُوں کہ تُو ہی میرا خُدا ہَے۔ 16 ۔میرا انجام تیرے ہاتھ میں ہَے۔ مُجھے میرے دُشمنوں کی گِرفت سے۔ اَور میرے دکھ دینے والوں سے چھُڑا۔ 17 ۔ اپنے خادِم پر اپنا چہرہ جلوہ گر فرما۔ اپنی شفقت سےمُجھ بچا لے۔ 18 ۔ اَے خُداوند مُجھے شرمندہ نہ ہونے دے۔ کیونکہ مَیں نے تُجھے پُکارا ہَے۔ بلکہ شریر ہی شرمندہ ہوں۔ وہ خاموش کئے جائیں اَور پاتال میں اُتارے جائیں۔ 19 ۔ وہ جھُوٹے ہونٹ بند کئے جائیں۔ جو صادِق کے خلاف غرُور اَور حقارت سے شیخی مارتے ہَیں۔ 20 ۔ اَے خُداوند تیری مہر بانی کِس قدر عظیم ہَے۔ جو تُو نے اپنے ڈرنے والوں کے لیے رکھّ چھوڑی ہَے۔ جو تُو بنی آدم کے رُوبرُو۔ اپنے پناہ گیروں پر ظاہر کرتا ہَے۔ 21 ۔ تُو اُنہیں آدمیوں کی بندشوں سے۔ اپنے دِیدار کی پناہ میں مُحفوظ رکھتا ہَے۔ تُو اُنہیں زُبانوں کے جھگڑے سے۔ خَیمے میں چھُپا لیتا ہَے۔ 22 ۔ خُداوند مُبارَک ہَے کیونکہ اُس نے حصین شہر میں۔ مُجھ پر عجیب رحم کِیا ہَے۔ 23 ۔مَیں نے تو اپنی گھبراہٹ میں کہا تھا۔ کہ مَیں تیری آنکھوں کے سامنے سے دُور پھینکا گیا ہُوں۔ پر تُو نے میری مِنت کی آواز سُن لی۔ جب میں نے تجھے پکارا۔ 24 ۔خُداوند سے مُحبّت رکھّو۔ اَے اُس کے تمام مُقدّسو ۔ خُداوند ایمانداروں کی حِفاظت کرتا ہَے۔ پر جو مغروری سے پیش کرتے ہَیں۔ اُنہیں خُوب بدلہ دیتا ہَے۔ 25۔ تُم سب جو خُداوند پر تُوکُّل کرتے ہو۔ مضبُوط ہو۔ اَور تُمہارا دِل باہمّت رہے۔