زبُور الہٰی ہمہ دانی

[میر مُغّنی کے لئے مزمُور از داؔؤد] 1 ۔ اَے خُداوند تُو نے مُجھے جانچ لیا اَور تُو جانتا ہَے۔ 2 ۔تُومیرا اُٹھنا بیٹھنا جانتا ہَے۔ تُومیرے خیالات کو دُور سے سمجھ لیتا ہَے۔ 3 ۔تُو میرا چلنا اَور لیٹنا پرکھتا ہَے۔ اَور میری سب راہوں سے واقِف ہَے۔ 4 ۔اِس سے پیشتر کہ کوئی بات میری زُبان پر آئے۔ دیکھ اَے خُداوند تُجھے کامِل طور پر معلُوم ہَے۔ 5 ۔پیچھے سے اَور سامنے سے تُومُجھے گھیرے ہوئے ہَے۔ اَور تُو اپنا ہاتھ مُجھ پر رکھتا ہَے۔ 6 ۔یہ عرفان میرے لئے نہایت عجیب ہَے۔ یہ بُلند و بالا ہَے۔ یہ میری سمجھ سے باہر ہَے۔ 7 ۔مَیں تیری رُوح سےکہاں جاؤُں؟ اَور تیرے چہرے سے کہاں بھاگُوں؟ 8 ۔اگر مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں تو تُو وہاں ہَے۔ اگر مَیں پاتال میں جا اُترؤں تو تُو وہاں بھی موجوُد ہَے۔ 9 ۔اگر مَیں فجر کے پر لگاؤُں ۔ اَور سمنُدر کی اِنتہا میں جابسُوں۔ 10 ۔تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری ہدایت کرے گا۔ اَور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالے گا۔ 11 ۔اگر کہُوں کہ "کم از کم تارِیکی مُجھے چُھپا لے گی۔ اَور نُور کی بجائے رات مُجھے گھیر لے گی۔" 12 ۔تو تیرے سامنے تارِیکی بھی تارِیک نہیں۔ اَور رات دِن کی مانند روشن ہو گی۔ تارِیکی اَور نُور تیرے لئے یکساں ہی ہَیں۔ 13 ۔تُو ہی نے میرے گرُدوں کو پیدا کِیا ہَے۔ اَور میری ماں کے بطن میں مُجھے ترکیب دِیا ہَے۔ 14 ۔مَیں اِس لئے تیرا شُکر کرتا ہُوں۔ کہ مَیں اِس قدر عجیب طور سے بنایا گیا۔ اَور تیری صنعتیں تعُّجب انگیز ہَیں۔ اَور تُو میری رُوح سے خوُب واقِف ہَے۔ 15 ۔میری ماہیّت تُجھ سے چُھپی نہ رہی۔ جب کہ مَیں پوشیِدگی میں بنایا جا رہا تھا۔ اَور جب زمین کی تہہ میں مُجھے ترکیب دِیا جا رہا تھا۔ 16 ۔تیری آنکھوں نے میرے بے ترتیب مادّے دیکھے ہَیں۔ وہ سب تیری کِتاب میں قلم بند ہَیں۔ اَور اِن میں سے کِسی ایک کے بھی وجُود میں آنے سے پہلے ہی میرے ایّام مُقرّر ہُوئے۔ 17 ۔لیکن اَے خُدا میرے لئے تیرے منصُوبے کیا ہی دُشوار ہَیں۔ اُن کا شُمار کیا ہی عظیم ہَے۔ 18 ۔جب اُنہیں گِنُوں تو ریت سے بھی زیادہ ہَیں۔ جب اِنتہا تک پہُنچوں تو بھی تیرے پاس ہی ہُوں۔ 19 ۔اَے خُدا کاش تُو شریر کو قتل کرے۔ اَور خُون ریز مَرد مُجھ سے دُور ہٹ جائیں۔ 20 ۔کیونکہ وہ فریب سے تیری سرکشی کرتے ہَیں ۔ اَور تیرے دُشمن دغا بازی سے پیش آتے ہَیں 21 ۔اَے خُداوند جو تُجھ سے کیِنہ رکھتے ہَیں۔ کیا مَیں اُن سے کیِنہ نہیں رکھتا؟ جو تیرے خلاف اُٹھتے ہَیں کیا مُجھے اُن سے نفرت نہیں؟ 22 ۔مَیں اُن سے کامِل طور پر کینہ رکھتا ہُوں۔ وہ میرے نزدِیک دُشمن بنے ہُوئے ہَیں۔ 23 ۔اَے خُدا مُجھے جانچ اَور میرے دِل کو جان لے۔ میرا اِمتحان کر اَور میرے خیالات کو پہچان لے۔ 24 ۔اَور دیکھ کہ آیا مَیں بَدی کی راہ چلتا ہُوں۔ اَور مُجھے قدیم راہ میں لے چل۔