زبُور کثیِر اِحسانات کے لئے شُکر گُزاری

[ ہلّلُویاہ] 1 ۔خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ نیک ہَے۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 2 ۔مَعبُودوں کے مَعبُود کا شکُر کرو۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 3 ۔مالِکوں کے مالِک کا شُکر کرو۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 4 ۔اُس اکیلے نے بڑے بڑے عجائبات کِئے ہَیں۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 5 ۔اُس نے حِکمَت سے آسمان کو بنایا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 6 ۔اُس نے زمین کو پانی پر پھیلایا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 7 ۔اَس نے بڑے بڑے نیّر بنائے۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 8 ۔یعنی آفتاب جو دِن پر حکُومت کرے۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 9 ۔مہتاب اَور کَواکِب جو رات پر حُکومت کریں۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 10 ۔اُس نے مِصؔر کے پہلوٹھوں کو مارا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 11 ۔اَور اُن کے درمیان سے اِسرؔائیل کو نِکال لایا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 12 ۔دستِ قادِر اَور بُلند بازُو سے کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 13 ۔اُس نے بُحرِقُلزؔم کو دو حِصّے کر دِیا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 14 ۔اَور اِسرؔائیل کو اُس کے بیچ میں سے پار لے گیا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 15 ۔اَور فِرعُونؔ کو مع اُس کے لشکر بُحرِقُلزؔم میں غرق کر دِیا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 16 ۔اُس نے اپنی اُمّت کی بِیابان میں رہبری کی۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 17 ۔اُس نے بڑے بڑے سلاطِین کو مارا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 18 ۔اَور طاقتور شاہوں کو قتل کِیا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 19 ۔ اموریوں کے بادشاہ سیِحوؔن کو۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 20 ۔ اَور بسن کے باد شاہِ عوؔج کو۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 21 ۔اَور اُس نے اُن کی زمین مِیرَاث کر دی۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 22 ۔یعنی اپنے بندے اِسرؔائیل کی مِیرَاث۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 23 ۔اُس نے ہماری پست حالی میں ہمیں یاد کِیا۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 24 ۔اَور ہمیں ہمارے مخالفوں سے خلاصی بخشی۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 25 ۔وہ ہر بشر کو روزی دیتا ہَے۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔ 26 ۔آسمان کے خُدا کا شُکر کرو۔ کہ اُس کی رحمت اَبد تک قائم ہَے۔