زبُور خدا اور داؤد کا باہمی وعدہ

] نشیدِ دَرج[ 1 ۔اَے خُداوند داؔؤدکی خاطر۔ اُس کی تمام فِکر مندی کو یاد کر۔ 2 ۔کہ کِس طرح اُس نے خُداوند سے قَسم کھائی۔ اَور یَعقُوبؔ کے قادِر کے آگے مَنّت مانی۔ 3 ۔"مَیں اپنے دارِ سکوُنت میں ہر گز داخِل نہ ہُوں گا۔ اَور نہ اپنے سونے کے پلنگ ہی پر جاؤُں گا۔ 4 ۔مَیں اپنی آنکھوں میں نِیند۔ اَور اپنی پلکوں میں اُونگھ آنے نہ دُوں گا۔ 5 ۔ جب تک کہ مَیں خُداوند کے لئے مقام۔ اَور یعقوُبؔ کے قادرِ کے لئے مسکن نہ پالوں"۔ 6 ۔دیکھو ہم نے اُس کی خبر اِفراؔتامیں سُنی۔ ہمیں یہ جنگل کے میدان میں ملی۔ 7 ۔آؤ ہم اُس کے مَسکِن میں داخِل ہوں۔ اُس کے پاؤں کی چوکی کے آگے سجدَہ کریں۔ 8 ۔اَے خُداوند اپنی آرام گاہ میں جانے کو اُٹھ۔ تُو اَور تیری عظمت کا صندُوق۔ 9 ۔تیرے کاہِن راستی سے مُلبّس ہوں۔ تیرے مُقدّس خُوشی کے نعرے ماریں۔ 10 ۔اپنے بندے داؔؤد کی خاطِر۔ اپنے ممسُوح کا چہر ہ نامنظوُر نہ کر۔ 11 ۔خُداوند نے داؔؤد سے قَسم کھا کر۔ ایک مُستحکم وعدہ کِیا ہَے جس سے وہ پھِرے گا نہیں۔ کہ مَیں تیری صُلب کی اولاد میں سے ۔ تیرے تخت پر بٹھاؤں گا۔ 12 ۔اگر تیرے فرزند میرے عہد وپیمان پر۔ اَور اُن شہادتوں پر عمل کریں جو مَیں اُنہیں سِکھاؤُں گا۔ تو اُن کے فرزند بھی ہمیشہ ۔ تیرے تخت پر بیٹھیں گے۔ 13 ۔کیونکہ خُداوند نے صیون کو چُنا ہَے۔ اُس نے اُسے اپنی مَسند کےلئے پسند کِیا ہَے۔ "یہی ہمیشہ کے لئے میری آرام گا ہ ہَے۔ 14 ۔مَیں یہیں رہُوں گاکیونکہ مَیں نے اِسے چاہا ہَے۔ 15 ۔مَیں اُس کے رِزق میں خُوب برکت دُوں گا۔ اُس کے مِسکینوں کو روٹی سے آسُودہ کرُوں گا۔ 16 ۔اُس کے کاہِنوں کومَیں نجات سے مُلبّس کرُوں گا۔ اَور اُس کے مُقدّس خُوشی کے نعرے ماریں گے۔ 17 ۔وہیں مَیں داؔؤد کے لئے ایک سیِنگ پیدا کُروں گا۔ اپنے ممسُوح کے لئے ایک چراغ تیار کُروں گا۔ 18 ۔اُس کے دُشمنوں کو مَیں حیرانگی سےمُلبّس کرُوں گا۔ مگر اُس پر میرا تاج چمکے گا۔ "