] نشیدِ دَرج[
1
۔اَے خُداوند مَیں گہرائیوں میں سے تُجھے پُکارتا ہُوں۔
2
۔اَےخُداوند میری آواز سُن۔
میری مِنّت کی آواز پر۔
تیرے کان متُوجّہ ہُوں۔
3
۔اَے خُداوند اگر تُو بَدیوں کا یاد رکھنے والا ہو۔
تو اَے خُداوند کون ٹھہرے گا؟
4
۔لیکن تیرے پاس گُناہوں کی مَغفّرت ہَے۔
تاکہ اَدب سے تیری عِبادَت ہو۔
5
۔مَیں خُداوند پر بھروسا رکھتا ہُوں۔
میری جان اُس کے کلام پر اُمّید رکھتی ہَے۔
6
۔پاسبانوں کی نسِبت جو فجر کو دیکھتے ہَیں۔
میری جان خُداوند کی زیادہ مُنتظر ہَے۔
پاسبانوں کی نِسبت جو فجر کو دیکھتے ہَیں۔
7
۔ اِسرؔائیل خُداوند کا زیادہ مُنتِظر ہو۔
کیونکہ خُداوند کے پاس شفقت ہَے۔
اَور اُس کے پاس کثرت سے فِدیہ ہَے۔
8
۔اَور وہ اِسرؔائیل کا فِدیہ دے کر۔
اُس کی تمام بَدیوں سے اُسے چھُڑائے گا۔