زبُور شریعت کی تعریف الف

1 ۔مُبارَک ہَیں وہ جن کی راہیں بے الزام ہَیں۔ اَور خُداوند کی شریعت پر چلتے ہَیں۔ 2 ۔مُبارَک ہَیں وہ جو اُس کی شہادتوں کو مانتے ہَیں۔ اَور اپنے سارے دِل سے اُس کی تلاش کرتے ہَیں۔ 3 ۔یعنی وہ جو بَدی نہیں کرتے۔ بلکہ اُس کی راہوں میں چلتے ہَیں۔ 4 ۔تُو نے اپنے قواعد اِس لئے دیئے ہَیں۔ کہ جی جان سے مانے جائیں۔ 5 ۔کاش میری راہیں ایسی مُستِقل ہوں۔ کہ مَیں تیرے قَوانین کو مانُوں۔ 6 ۔جب مَیں تیرے سب اَحکام پر نِگاہ کرُوں گا۔ تو مَیں پریشان نہیں ہُوں گا۔ 7 ۔مَیں دِل کی راستی سے تیرا شُکر کرُوں گا۔ جب تیری صداقت کے احکام کو سیِکھ لُوں گا۔ 8 ۔مَیں تیرے قَوانیِن کو حفِظ کرُوں گا۔ تاکہ تُو مُجھے ہر گز ترک نہ کرے 9 ۔نَوجوان اپنی رَوِش کو کِس طرح پاک رکھّے گا؟ تیرے کلام کی تعمیل سے۔ 10 ۔مَیں اپنے سارے دِل سے تیری تلاش کرتا ہُوں۔ مُجھے اپنے اَحکام سے گُمراہ نہ ہونے دے۔ 11 ۔مَیں تیرا قول اپنے دِل میں رکھتا ہُوں۔ تاکہ تیرے خلاف کوئی خطا نہ کُروں۔ 12 ۔اَے خُداوند تُو مُبارَک ہَے۔ اپنے قَوانِین مُجھے سِکھا۔ 13 ۔مَیں اپنے لبوں سے ۔ تیرے مُنہ کے تمام احکام بیان کرتا ہُوں۔ 14 ۔مَیں تیری شہادتوں کی راہ سے اِس قدر خُوش ہُوں۔ جس قدر کہ ہر طرح کی دولت سے۔ 15 ۔مَیں تیرے قواعد پر غور کرتا رہُوں گا۔ اَور تیری راہوں پر نِگاہ کرتا جاؤں گا۔ 16 ۔مَیں تیرے قَوانیِن کے سبب سے مسُرور ہُوں گا۔ مَیں تیرے کلام کو فراموش نہ کرُوں گا۔ 17 ۔ اپنے بندے پر اِحسان کرتاکہ مَیں زِندہ رہُوں۔ اَور تیرے کلام پر عمل کرُوں۔ 18 ۔میری آنکھیں کھول۔ تاکہ مَیں تیری شریعت کے عجائبات پر غور کرُوں۔ 19 ۔مَیں زمین پر ایک مُسافِر ہُوں۔ اپنے اَحکام مُجھ سے نہ چُھپا۔ 20 ۔تیرے احکام کے لگاتار اِشتیاق میں۔ میرا دِل تڑپتا رہتا ہے۔ 21 ۔تُو نے مغروُروں کوڈانٹا ہَے۔ ملُعون ہَیں وہ جو تیرے اَحکام سے بھٹکتے پھرتے ہَیں۔ 22 ۔ملامت اَور ذِلّت مُجھ سے دور کر۔ کیونکہ مَیں تیری شہادتوں کو مانتا ہُوں۔ 23 ۔دولت مند مجلس بھی کریں اَور میرے خلاف کہیں۔ پر تیرا بندہ تیرے قَوانِین پر غور کرتا ہَے۔ 24 ۔کیونکہ تیری شہادتیں میری خُوشی کا باعِث۔ اَور تیرے قَوانِین میرے صلاح کار ہیں۔ 25 ۔ میری جان خاک میں مِل گئی ہَے۔ پس تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے حیات عطا کر۔ 26 ۔مَیں نےاپنی رَوِش کا اِظہار کِیا اَور تُو نے میری سُن لی۔ اپنے قَوانِین مُجھے سِکھا۔ 27 ۔مُجھے اپنے قواعد کے راہ کی تربیت کر۔ اَور مَیں تیرے عجائبات پر غور کرُوں گا۔ 28 ۔غم کے مارے میری جان آنُسو بہاتی ہَے۔ اپنے کلام کے مُطاِبق مُجھے قائم کر۔ 29 ۔جھوُٹ کی راہ سے مُجھے دُور رکھّ۔ اَور اپنی شریعت مُجھے عنایت فرما۔ 30 ۔ مَیں نے حَق کی راہ کو پسند کِیا ہَے۔ مَیں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھّے ہَیں۔ 31 ۔مَیں تیری شہادتوں سے لپٹا رہتا ہُوں۔ پس اَے خُداوند مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔ 32 ۔مَیں تیرے اَحکام کی راہ میں دوڑُوں گا۔ جب تُو میرے دِل کو کُشادہ کرے گا۔ 33 ۔اَے خُداوند مُجھے اپنے قَوانِین کی راہ بتا۔ اَور مَیں ہُو بہُو اُس پر چلوں گا۔ 34 ۔مُجھے فہم عطا کر کہ مَیں تیری شریعت پر عمل کرُوں۔ اَور اپنے سارے دِل سے اُسے حفِظ کرُوں۔ 35 ۔مُجھے اپنے اَحکام کی راہ میں چلا۔ کیونکہ اُسی میں میری خُوشنوُدی ہَے۔ 36 ۔میرا دِل اپنی شہادتوں کی طرف مائِل کر۔ نہ کہ لالچ کی طرف۔ 37 ۔میری آنکھیں جھوٹ پر نظر کرنے سے باز رکھّ۔ اپنی راہ کے ذریعے سے مُجھے حیات عطا کر۔ 38 ۔اپنے بندے کے لئے اپنا وہ قول پُورا کر۔ جو تُجھ سے ڈرنے والوں کے لئے دِیا گیا۔ 39 ۔جس ملامت سے مُجھے ڈر ہَے اُسے مُجھ سے دفع کر۔ کیونکہ تیرے احکام مُسرّت کا باعِث ہَیں۔ 40 ۔دیکھ مَیں تیرے قواعد کا مُشتاق ہُوں۔ اپنی راستی کے مُطابِق مُجھے حیات عطا کر۔ 41 ۔اَے خُداوند تیری رحمتیں اَور تیری نجات۔ تیرے قول کے مُطابِق مُجھے نصیب ہوں۔ 42 ۔تب مَیں اپنے ملامت کرنے والوں کو جَواب دے سکُوں گا۔ کیونکہ مَیں تیرے کلام پرتوکُّل کرتا ہُوں۔ 43 ۔حَق کی بات میرے مُنہ سے جُدا نہ کر۔ کیونکہ تیرے احکام پر میرا اِعتماد ہَے۔ 44 ۔اَور میں ہمیشہ ہر وقت بلا ناغہ تیری شریعت کو حفظ کرتا رہوں گا۔ 45 ۔ اور میں کشادہ راہ میں چلتا رہوں گا کیونکہ میں تیرے قواعد کا طالب رہا ہوں۔ 46 ۔اَور مَیں بادشاہوں کے حضُور تیری شہادتیں بیان کرُوں گا۔ اَور شِرمندہ نہ ہُوں گا۔ 47 ۔اَور مَیں تیرے اَحکام سے جو کہ مُجھے عزیز ہَیں۔ مُسّرت حاصِل کرُوں گا۔ 48 ۔اَور مَیں اپنےہاتھ تیرے اَحکام کی طرف اُٹھاؤں گا۔ اَور تیرے قَوانِین پر غور کرُوں گا۔ 49 ۔ جو کلام تُو نے اپنے بندے سے کِیا ہَے۔ اَور جس سے تُو نے مُجھے اُمّید دِلائی ہَے۔ اُسے یاد کر۔ 50 ۔میری مُصِیبت میں یہ میرے لئے تسلی کا باعِث ہَے۔ کہ تیرا قول مُجھے حیات عِنایت کرتا ہَے۔ 51 ۔مغرُور میرا بشِدّت ٹھٹّھا اُڑاتے ہَیں۔ لیکن مَیں تیری شریعت سے نہیں مُڑتا۔ 52 ۔اَے خُداوند مَیں تیرے قدیم احکام کو یاد کرتا ہُوں۔ اَور مُجھے تسلّی ہوتی ہَے۔ 53 ۔مَیں اُن شریروں کے باعِث سخت طیش میں آیا ہُوں۔ جو تیری شریعت کو ترک کرتے ہَیں۔ 54 ۔میری مُسافِرت کی سرائے میں۔ تیرے قَوانِین میرا گیت رہے ہَیں۔ 55 ۔مَیں رات کو تیرا نام یاد کرتا ہُوں۔ اَور مَیں تیری شریعت پر عمل کرُوں گا۔ 56 ۔یہ مُجھے اِس لئے حاصِل ہُؤا ہَے۔ کہ مَیں نے تیرے قواعد کو مانا ہَے۔ 57 ۔اَے خُداوند مَیں نے کہا ہَے۔ کہ تیرے کلام کی تعمیل میر ا بخرہ ہَے۔ 58 ۔مَیں سارے دِل سے تیرے کرم کا مُشتاق ہُوں۔ اپنے قول کے مُطابِق مُجھ پر رحم کر۔ 59 ۔مَیں نے اپنی رَوِش پر غور کِیا۔ اَور تیری شہادتوں کی طرف اپنے قدم پھیرے۔ 60 ۔مَیں نے تیرے اَحکام کی تعمیل میں۔ جلدی کی اَور دیر نہ لگائی۔ 61 ۔شریروں کے رَسّوں نے مُجھے گھیر لِیا ہَے۔ پر مَیں نے تیری شریعت کو فراموش نہیں کِیا۔ 62 ۔مَیں تیرے عادِلانہ احکام کے لئے۔ آدھی رات کو تیرا شُکر کرنے کے لئے اُٹھتا ہُوں۔ 63 ۔مَیں اُن سب کا دوست ہُوں۔ جو تُجھ سے ڈرتے اَور تیرے قواعد کو مانتے ہَیں۔ 64 ۔اَے خُداوند زمین تیری شفقت سے معمُور ہَے۔ مُجھے اپنے قَوانِین کی تعلیم دے۔ 65 ۔اَے خُداوند تُو نےا پنے کلام کے مُطابِق اپنے بندے کے ساتھ بھلائی کی ہَے 66 ۔مُجھے اِمتیاز اَور دانِش سِکھا۔ کیونکہ تیرے اَحکام پر میرا اِعتبار ہَے۔ 67 ۔مَیں مُصِیبت میں پڑنے سے پیشتر گُمراہ تھا۔ پر اَب تیرے قول کا حفیظ ہُوں۔ 68 ۔تُو نیک اَور کریم ہَے۔ مُجھے اپنے قَوانیِن کی تعلیم دے۔ 69 ۔مغروُر مُجھ پر بُہتان باندھتے ہَیں ۔ پر مَیں اپنے سارے دِل سے تیرے قواعد کو مانتا ہُوں۔ 70 ۔اُن کا دِل چربی کی مانند موٹا (سخت) ہو گیا ہَے۔ مگر مَیں تیری شریعت سے مُسّرت پاتا ہُوں۔ 71 ۔میرے لئے یہ اچھّا ہَے کہ میں دُکھی ہُوں۔ تاکہ تیرے قَوانیِن کو سِیکھ لُوں۔ 72 ۔میرے لئے تیرے مُنہ کی شریعت ۔ سونے اَور چاندی کے ہزار ہا سِکْوں سے بھی افضل ہَے۔ 73 ۔مَیں تیرے ہاتھوں کا کام اَور ساخت ہُوں۔ مُجھے فہم عطا کر تاکہ مَیں تیرے اَحکام سِیکھُوں۔ 74 ۔تُجھ سے ڈرنے والے مُجھے دیکھ کر خُوش ہوں گے۔ اِس لئے کہ مَیں نے تیرے کلام کی اُمّید کی ہَے۔ 75 ۔اَے خُداوند مَیں جانتا ہُوں کہ تیرے احکام راست ہَیں۔ اَور کہ تُو نے اپنی سچْائی کے مُطابِق مُجھے دُکھ دِیا ہَے۔ 76 ۔اُس قول کے مُطابِق جو تُو نے اپنےبندے سے کِیا ہَے۔ تیری شفقت میرے لئے تسلّی کا باعِث ہو۔ 77 ۔تیری رحمتیں مُجھ پر نازِل ہوں تاکہ مَیں جِئیوں۔ کیونکہ تیری شریعت میری مُسّرت کا باعِث ہَے۔ 78 ۔مغرُور پریشان ہُوں۔ اِس لئے کہ ناحَق مُجھے دُکھ دیتے ہَیں۔ مَیں تیرے قواعد پر غور و خوض کرتا رہوُں گا۔ 79 ۔جو تُجھ سے ڈرتے اَور تیری شہادتوں کا لحاظ کرتے ہَیں۔ وہ میری طرف رجُوع ہوں۔ 80 ۔تیرے قَوانیِن میں میرا دِل کامِل رہے۔ ایسا نہ ہو کہ مَیں شرمِندہ ہو جاؤں۔ 81 ۔میری جان تیری نجات کے اِشتیاق سے غش کھاتی ہَے۔ مَیں تیرے کلام پر اُمّید رکھتا ہُوں۔ 82 ۔میری آنکھیں تیرے قول کے اِشتیاق سے دُھند لا جاتی ہَیں۔ تُو کب مُجھے تشفی بخشے گا؟ 83 ۔اگرچہ مَیں دُھوئیں میں رکھّی ہوئی مَشک کی مانند ہو گیا ہُوں۔ تو بھی مَیں نے تیرے قَوانیِن کو فراموش نہیں کِیا۔ 84 ۔تیرے بندے کے ایّام ہَیں ہی کِتنے؟ تُومیرے ستانے والوں پر کب فتویٰ دے گا؟ 85 ۔جو مغروُر تیری شریعت کے مُطابِق نہیں چلتے۔ اُنہوں نے میرے لئے گڑھے کھودے ہَیں۔ 86 ۔تیرے سب اَحکام سچّائی کے ہَیں۔ وہ ناحَق مُجھے ستاتے ہَیں۔ پس تُومیری مدد کر۔ 87 ۔قریب تھا کہ وہ زمین پر سے مُجھے فنا کر دیں۔ لیکن مَیں نے تیرے قواعد کو ترک نہیں کِیا۔ 88 ۔اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے زِندگی بخش۔ اَور مَیں تیرے مُنہ کی شہادتوں کو حفِظ کرُوں گا۔ 89 ۔ اَے خُداوند تیرا کلام اَبد تک قائم ہَے۔ وہ آسمان کی طرح پائیدار ہَے۔ 90 ۔ تیرا قول پُشت در پُشت قائم ہَے۔ تُو نے زمین کو نَصب کِیا ہَے اَور وہ مُستحکم ہَے۔ 91 ۔وہ تیرے احکام کے مُطابِق ہر وقت مُستِقل ہَیں۔ کیونکہ سب چیزیں تیری خدمت گُزار ہَیں۔ 92 ۔اگر تیری شریعت میری مُسّرت کا باعِث نہ ہوتی۔ تو مَیں اپنے دُکھ میں ہلاک ہو جاتا۔ 93 ۔مَیں اَبد تک تیرے قواعد کو کبھی نہ بُھولُوں گا۔ کیونکہ اِنہی کے ذریعے سے تُو نے مُجھے زِندگی بخشی ہَے۔ 94 ۔مَیں تیرا ہی ہُوں۔ مُجھے بچا لے ۔ کیونکہ مَیں نے تیرے قواعد کی تلاش کی ہَے۔ 95 ۔گُنہگار مُجھے تاکتے ہَیں تاکہ مُجھے ہلاک کریں۔ مَیں تیری شہادتوں کا لحاظ کرتا ہُوں۔ 96 ۔مَیں نے دیکھا ہَے کہ ہرایک کمال کا اَنجام ہوتا ہَے۔ لیکن تیرا حُکم بے حد وسیع ہَے۔ 97 ۔اَے خُداوند تیری شریعت مُجھے کیا ہی عزیز ہَے۔ مَیں دِن بھر اُس پر غور کرتا ہُوں۔ 98 ۔تیرے حُکم نے مُجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشِمند بنا دیا ہَے۔ اِس لئے کہ وہ اَبد تک میرے ساتھ ہَے۔ 99 ۔مَیں اپنے سب اُستادوں سے زیادہ فہم رکھتا ہُوں۔ اِس لئے کہ مَیں تیری شہادتوں پر غور کرتا رہتا ہُوں۔ 100 ۔مَیں عُمر درازوں سے زیادہ عقل رکھتا ہُوں۔ اِس لئے کہ مَیں تیرے قواعد پر عمل کرتا ہُوں۔ 101 ۔مَیں ہر بُری رَوِش سے اپنے قدم باز رکھتا ہُوں۔ تاکہ تیرے کلام کو حفِظ کُروں۔ 102 ۔مَیں تیرے احکام سے کنارہ نہیں کرتا۔ اِس لئے کہ تُو نے مُجھے تعلیم دی ہَے۔ 103 ۔تیرے اَقوال میرے لئے کیا ہی شِریں ہَیں۔ میرے مُنہ میں شہد سے بھی زیادہ شیریں ہَیں۔ 104 ۔تیرے قواعد سے مُجھے فہم حاصل ہوتا ہَے۔ اِس لئے مَیں شرارت کی ہر راہ سے نفرت رکھتا ہُوں۔ 105 ۔تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ ہَے۔ اَور میری راہ کے لئے روشنی ہَے۔ 106 ۔مَیں قَسم کھا کر اِرادہ رکھتا ہُوں۔ کہ مَیں تیرے عادِل احکام کو حفِظ کرُوں گا۔ 107 ۔مَیں نہایت دُکھی ہُوں۔ اَے خُداوند۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ رکھّ۔ 108 ۔ اَے خُداوند میرے مُنہ سے خُوشی کی نذریں قُبول فرما۔ اَور اپنے اِحکام مُجھے سِکھا۔ 109 ۔ میری جان ہر وقت ہتھیلی پر ہَے۔ لیکن مَیں تیری شریعت کو نہیں بُھولتا۔ 110 ۔گنہگاروں نے میرے لئے پھندا لگا یا ہَے۔ لیکن مَیں تیرے قواعد سے گُمراہ نہیں ہُؤا۔ 111 ۔تیری شہادتیں میری اَبدی مِیرَاث ہَیں۔ کیونکہ وہ میرے دِل کی خُوشی ہَیں۔ 112 ۔مَیں نے اپنے دِل کو تیرے قَوانِین کی تعمیل کے لئے۔ ہر دَم ۔ ہُو بہُو مائِل کِیا ہَے 113 ۔مَیں دو دِلوں سے نفرت رکھتا ہُوں۔ پر تیری شریعت مُجھے عزیز ہَے ۔ 114 ۔تُو میری جائے پناہ اَور میری سِپر ہَے۔ تیرے کلام پر میری اُمّید ہَے۔ 115 ۔اَے شریرو میرے پاس سے دُور ہو جاؤ۔ اَور مَیں اپنے خُدا کے اَحکام پر عمل کرُوں گا۔ 116 ۔اپنے قول کے مُطابِق مُجھے سنبھال تو مَیں زِندہ رہُوں گا۔ اَور مُجھے میری اُمّید سے شرمندہ نہ ہونے دے۔ 117 ۔میر مدد کر تو مَیں بچ جاؤں گا۔ 118 ۔جتنے تیرے قَوانِین سے گُمراہ ہُوئے ہَیں تُو اُن سب کو حقِیر جانتا ہَے۔ کیونکہ اُن کا فریب عبث ہَے۔ 119 ۔تُو زمین کے تمام خطاکاروں سے نفرت رکھتا ہَے۔ اِس لئے مَیں تیری شہادتیں عزیز جانتا ہُوں۔ 120 ۔ تیرے خوف سے میرا جِسم کانپتا ہَے۔ اَور مَیں تیرے احکام سے ڈرتا ہُوں۔ 121 ۔مَیں اپنی رضا اَور عدل کو عمل میں لایا ہُوں۔ مُجھ کو ظُلم کرنے والوں کے حوالے نہ کر۔ 122 ۔بھلائی کے لئے اپنے کلام کی ضمانت دے۔ تاکہ مغرُور مُجھ پر ظُلم نہ کریں۔ 123 ۔تیری نجات اَور تیرے عادِل قول کے اِنتظار میں۔ میری آنکھیں دُھندلا گئی ہَیں۔ 124 ۔اپنے بندے سے اپنی نیکی کے مُطابِق سلُوک کر۔ اَور اپنے قوانیِن کی مُجھے تعلیم دے۔ 125 ۔مَیں تیرا بندہ ہُوں۔ مُجھے فہم عطا کر۔ تاکہ مَیں تیری شہادتوں کو پہچانوں۔ 126 ۔خُداوند کے لئے کام کرنے کا وقت آ گیا ہَے لوگوں نے تیری شریعت سے عدُول کِیا ہَے۔ 127 ۔مَیں اِسی لئے سونے اَور کُندن کی نِسبت ۔ تیرے اَحکام کو زیادہ عزیز جانتا ہُوں۔ 128 ۔مَیں نے اِسی لئے تیرے سب قواعد کو پسند کِیا ہَے۔ اَور ہر ایک جھُوٹی راہ سے نفرت کرتا ہُوں۔ 129 ۔ تیری شہادتیں تعجب انگیز ہَیں۔ اِس لئے مَیں اُن پر عمل کرتا ہُوں۔ 130 ۔ تیرے کلام کی تشریح روشنی بخش ہَے ۔ وہ سادہ دِلوں کو حکمت دیتی ہَے۔ 131 ۔مَیں اپنا مُنہ کھولتا اَور ہانپتا ہُوں۔ کیونکہ تیرے اَحکام کا مُجھے اِشِتیاق ہَے۔ 132 ۔میری طرف توجُّہ کر اَور مُجھ پر اُس مرضی کے مُطابِق رحم فرما۔ جو تیرے پیار کرنے والوں کے حَق میں ہَے 133 ۔اپنے قول کے مُطابِق میرے قدموں کی ہدایت کر۔ اَور کوئی بَدی مُجھ پر غالِب ہونے نہ پائے۔ 134 ۔اِنسان کے ظلُم سے مُجھے چُھڑا۔ اَور مَیں تیرے قواعد کو حفِظ کرُوں گا۔ 135 ۔اپنا چہرہ اپنے بندے پر جَلوہ گر فرما۔ اَور اپنے قَوانِین کی مُجھے تعلیم دے۔ 136 ۔میری آنکھوں سے پانی کی ندیا ں بہیں۔ کیونکہ اُنہوں نے تیری شریعت پر عمل نہیں کِیا۔ 137 ۔ اَے خُداوند تُو عادِل ہَے۔ اَور تیری مرضی راست ہَے۔ 138 ۔ تُو نے عدل اَور کامِل وفا کے ساتھ۔ اپنی شہادتوں کا حُکم دیا ہَے ۔ 139 ۔میری غیرت مُجھے کھا جاتی ہَے ۔ کیونکہ میرے مُخالف تیرا کلام بھُول جاتے ہَیں ۔ 140 ۔ تیرا قول بِالکُل خالِص ہَے ۔ اَور تیرا بندہ اُسے عزیز جانتا ہَے ۔ 141 ۔مَیں چھوٹا اَور حِقیر توہُوں۔ لیکن مَیں تیرے قواعد کو نہیں بھولتا۔ 142 ۔تیرا عدل اَبدی عدل ہَے ۔ اَور تیری شریعت پائیدار ہَے۔ 143 ۔تنگی اَور مُصِیبت مُجھ پر آ پڑی ہَیں۔ تیرے اَحکام میری مُسّرت کا باعِث ہَیں۔ 144 ۔تیری شہادتوں کی راستی اَبدی ہَے۔ مُجھے فہم عطا کر تو مَیں زِندہ رہُوں گا۔ 145 ۔مَیں اپنے سارے دِل سے پُکارتا ہُوں۔ اَے خُداوند میری سُن لے۔ مَیں تیرے قَوانِین پر عمل کرُوں گا۔ 146 ۔مَیں تُجھے پُکارتا ہُوں۔ مُجھے بچا لے ۔ تو مَیں تیری شہادتوں کو حفِظ کرُوں گا۔ 147 ۔مَیں صُبح سے پیش قدمی کرکے آتا ہُوں اَور فریاد کرتا ہُوں۔ مَیں تیرے کلام کا اِعتماد کرتا ہُوں۔ 148 ۔میری آنکھیں رات کے پہرو ں پر بھی سبقت لے جاتی ہَیں ۔ تاکہ مَیں تیرے قول پر غور کرُوں۔ 149 ۔ اَے خُداوند اپنی شفقت کے مُطابِق میری آواز سُن۔ اوراپنی مرضی کے مُطابِق مُجھے حیات عطا کر۔ 150 ۔ میرے ستانے والے بَدی کے خیال سے نزدِیک آتے ہَیں ۔ وہ تیری شریعت سے دُور ہَیں۔ 151 ۔ تُو اَے خُداوند قریب ہَے ۔ اَور تیرے سب اَحکام بَرحَق ہَیں ۔ 152 ۔شرُوع ہی سے مُجھے تیری شہادتوں کی بابت معلُوم ہُؤا ہَے۔ کہ تُو نے اُنہیں ہمیشہ کے لئے قائم کِیا ہَے ۔ 153 ۔میرے دُکھ پر نظر کر اَور مُجھے چُھڑا لے۔ کیونکہ مَیں نے تیری شریعت کو فراموش نہیں کِیا۔ 154 ۔میرے مُقدمے کی وکالت کر اَور مُجھے رِہائی دے۔ اپنے قول کے مُطابِق مُجھے حیات عنایت کر ۔ 155 ۔گُنہگاروں سے نجات دُور ہَے۔ کیونکہ وہ تیرے قواعد کا لحاظ نہیں کرتے۔ 156 ۔اَے خُداوند تیری رحمتیں کثرت سے ہَیں۔ اپنی مرضی کے مُطابِق مُجھے حیات عنایت کر۔ 157 ۔میرے ستانے والے اَور مُخالف بُہت سے ہَیں۔ لیکن مَیں تیری شہادتوں سے کَنارہ نہیں کرتا۔ 158 ۔مَیں نے بے وفاؤں کو دیکھا اَور مُجھے نفرت آئی۔ کیونکہ اُنہو ں نے تیرے قول کو حفِظ نہیں کیا۔ 159 ۔دیکھ اَے خُداوند مُجھے تیرے قواعد عزیز ہَیں۔ اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے زِندہ رکھّ۔ 160 ۔ تیرے کلام کا اَصل پائیداری ہَے ۔ اَور تیرے عدل کی ہر مرضی اَبدی ہَے۔ 161 ۔ دولت مند مُجھے بے سبب ستاتے ہَیں۔ لیکن میرا دِل تیرے کلام سے خوف کھاتا ہَے۔ 162 ۔مَیں تیرے قول کے سبب سے ایسے خُوش ہُوں ۔ جیسے بُہت غنیمت پانے والا خُوش ہوتا ہَے۔ 163 ۔مَیں بَدی سے نفرت کرتا اَور اُسے مکرُوہ جانتا ہُوں۔ تیری شریعت سے میری مُحّبت ہَے۔ 164 ۔مَیں تیری عادِل مرضی کے سبب سے۔ دِن میں سات مرتبہ تیری حمد کرتا ہُوں۔ 165 ۔جو تیری شریعت کو عزیز جانتے ہَیں وہ بڑے اطمینان سے ہَیں۔ اَور اُن کے لئے کوئی ٹھوکر نہیں۔ 166 ۔اَے خُداوند مَیں تیری نجات کا مُنتطِر ہُوں۔ اَور تیرے اَحکام پر عمل کرتا ہُوں۔ 167 ۔مَیں تیری شہادتوں کو حفِظ کرتا ہُوں۔ اَور اِنہیں نہایت عزیز جانتا ہُوں۔ 168 ۔مَیں تیرے قواعد کو حفِظ کرتا ہُوں۔ کیونکہ میری ساری رَوِش تیرے آگے ہَے۔ 169 ۔ اَے خُداوند میری دُہائی تُجھ تک آئے۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے فہم عطا کر۔ 170 ۔میری مِنّت تیرے حضُور تک پُہنچے۔ اپنے قول کے مُطابِق مُجھے رِہائی دے۔ 171 ۔جب تُو اپنے قَوانِین مُجھے سِکھائے۔ تو میرے ہونٹ ترانہء حمد گائیں۔ 172 ۔ میری زبان تیرے قول کا گیت گائے۔ اِس لئے کہ تیرے تمام اَحکام راست ہَیں۔ 173 ۔تیرا ہاتھ میری مدد کے لئے آمادہ ہو۔ اِس لئے کہ مَیں نے تیرے قواعد کو پسند کِیا ہَے ۔ 174 ۔اَے خُداوند مَیں تُجھ سے نجات چاہتا ہُوں۔ اَور تیری شریعت میری مُسّرت کا باعِث ہَے۔ 175 ۔میری جان زِندہ رہے اَور تیری حمد کرے ۔ اَور تیری مرضی میری مدد کریں۔ 176 ۔مَیں کھوئی ہوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہُوں۔ تُو اپنے بندے کو تلاش کر۔ کیونکہ مَیں تیرے اَحکام کو فراموش نہیں کرتا۔