زبُور جنگ کے وقت دُعا

[گیت۔ مزمُور۔ از داؔؤد] 1 ۔میرا دِل مُستِقل ہَے اَے خُدامیرا دِل مُستِقل ہَے۔ مَیں گاؤُں گا اَور حمد سرائی کُروں گا۔ جاگ اَے میری جان۔ 2 ۔جاگو اَے بربط اَور سِتار۔ مَیں نُور کے تڑکے کو جگاؤُں گا۔ 3 ۔اَے خُداوند مَیں قوموں میں تیری تعریف کرُوں گا۔ اَور اُمّتوں میں تیری حمد سرائی کرُوں گا۔ 4 ۔کیونکہ تیری شفقت فلک تک۔ اَور تیری صداقت بادلوں تک عظیم ہَے۔ 5 ۔اَے خُدا تُو افلاک پر سرفراز ہو۔ کُل جہان پر تیرا جلال ہو۔ 6 ۔تاکہ تیرے محبُوب رِہائی حاصِل کریں۔ تُو اپنے دستِ راست سے حمایت کر۔ اَور ہماری سُن۔ 7 ۔خُدا نے اپنے مَقِدس میں قول کِیا ہَے۔ مَیں شادمانی کرتے ہوئے سکم کو تقسیم کرُوں گا۔ اَور سکات کی وادی کی پیمائش کرُوں گا۔ 8 ۔مُلک ِ جلعاؔد میرا ہَے۔ مُلکِ منّسؔی بھی میرا ہَے۔ اَور اِفرؔائیم میرے سر کا خوُد ہَے۔ یہُوؔداہ میرا عصا ہَے۔ 9 ۔موآبؔ میرے دھونے کی چِلچی ہَے۔ اِدوؔم پر مَیں اپنا جُوتا رکھُّوں گا۔ فِلسؔطین پر مَیں فتح کا نعرہ ماروں گا۔ 10 ۔مُجھے ٖفصیلدار شہر میں کون پُہنچائے گا؟ مُجھے اِدوؔم تک کون لے جائے گا؟ 11 ۔کیا تُو ہی نہیں اَے خُدا اگرچہ تُو نے ہمیں رَدّ کر دِیا ہَے۔ کیا تُو ہی نہیں اَور اَے خُدا تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا۔ 12 ۔دُشمن کے مُقابلے میں ہماری کُمک کر۔ کیونکہ آدمیوں کی مدد باطِل ہَے۔ 13 ۔خُدا کی بدولت ہم بَہادُری دکھائیں گے۔ اَور وہی ہمارے دُشمنوں کو پامال کرے گا۔