زبُور اُمّت کا اِعترافِ ِخطا

ہلّلُویاہ 1 ۔خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ نیک ہَے۔ کیونکہ اُس کی رحمت اَبد تک ہَے۔ 2 ۔خُداوند کی قُدرت کے کام کو ن بیان کر سکے گا۔ یا اُس کی پُوری سِتائش کون سُنائے گا؟ 3 ۔مُبارَک ہَیں وہ جو عدل پر چلتے ہَیں۔ اَور ہر وقت صداقت کے کام کرتے ہَیں۔ 4 ۔اَے خُداوند مُجھے اُس کرم کے مُطابِق یاد کر جو تیری اُمّت پر ہَے۔ اپنی نجات مُجھے عنایت فرما۔ 5 ۔تاکہ مَیں تیرے برگُزیدوں کی اِقبال مندی سے خُوش ہُوں۔ اَور تیری اُمّت کی شادمانی کے باعِث شاد ہُوں۔ اَور تیری مِیرَاث کے ہمراہ فخر کرُوں۔ 6 ۔ہم نے اپنے باپ دادا کی طرح گُناہ کیا۔ ہم نے بَدی کی۔ ہم نے شرارت کی ہَے۔ 7 ۔مِصؔر میں ہمارے باپ دادا نے۔ تیرے عجائبات پر غور نہ کِیا۔ تیری رحمتوں کی کثرت کی یاد نہ کی۔ بلکہ بُحر قُلزؔم پر حَق تعالی ٰ سے برگشتہ ہو گئے۔ 8 ۔پر اُس نے اپنے نام کی خاطِر اُنہیں بچایا۔ تاکہ اپنی قُدرت کو ظاہر کرے۔ 9 ۔اَور اُس نے بُحر قُلزؔم کو ڈانٹا تو وہ سُوکھ گیا۔ اَور اُنہیں موجوں میں سے ایسے نِکال لایا جیسے بیابان میں سے۔ 10 ۔اَور کیِنہ ور کے ہاتھ سے اُنہیں بچایا۔ اَور دُشمن کے ہاتھ سے اُنہیں چھُڑایا۔ 11 ۔اَور پانی نے اُن کے مُخالفوں کو چھُپا لِیا۔ یہاں تک کہ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔ 12 ۔تب اُنہوں نے اُس کے کلام کا یقین کِیا۔ اَور اُنہوں نے اُس کی حمد و ثناء کی۔ 13 ۔وہ جلد ہی اُس کے کاموں کو بھُول گئے۔ اَور اُس کی مشورت کا انتظار نہ کِیا۔ 14 ۔اَور اُنہوں نے بِیابان میں حِرص۔ اَور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔ 15 ۔تو اُس نے اُن کی درخواست پُوری کر دی۔ پر اُن میں لاغری بھیجی۔ 16 ۔اُنہوں نے خَیمہ گاہ میں مُوسؔیٰ پر۔ اَور خُداوند کے مخصُوص ہارُوؔن پر حسد کِیا۔ 17 ۔زمین پھٹی اَور داتن کو نِگل گئی۔ اَور ابیراؔم کے گروہ کو ڈھانپ لِیا۔ 18 ۔اَور اُن کے مجمع میں آگ بھڑکی۔ شُعلے نے شریروں کو جَلا دِیا۔ 19 ۔ اُنہوں نے حورؔب پر ایک بچھڑا بنایا۔ اَور سونے کی ڈھالی ہُوئی مُورت کی پُوجا کی۔ 20 ۔اَور اُنہوں نے اپنے جلا ل کو۔ گھاس کھانے والے بَیل کی شکل سے بدل ڈالا۔ 21 ۔وہ اُس خُدا کو بھُول گئے جس نے اُنہیں بچایا تھا۔ اَور جِس نے مِصؔر میں مُعجزے کِئے تھے۔ 22 ۔یعنی حاؔم کی سَرزمین میں عجائبات۔ اَور بُحر قُلزمؔ پر تعُّجب انگیز کام کئے۔ 23 ۔ اَور وہ کہنے لگا کہ مَیں اِنہیں فنا کر دیتا۔ اگر میرا برگُزیدہ مُوسؔیٰ۔ میرے حضُور بیچ میں نہ آتا۔ کہ میرے غضب کو اُنہیں فنا کرنے سے روک دے۔ 24 ۔اَور اُنہوں نے اُس دِل پذیر سَرزمین کو حقِیر جانا۔ اَور اُس کے کلام کا یقین نہیں کِیا۔ 25 ۔اَور اپنے خَیموں میں کُڑ کُڑائے۔ اَور خُداوند کی اِطاعت نہ کی۔ 26 ۔اَور اُس نے اپنا ہاتھ اُوپر اُٹھا کر قَسم کھائی۔ کہ مَیں اُنہیں بِیابان میں پست کُروں گا۔ 27 ۔اَور اُن کی نسل قوموں میں پراگندہ کُروں گا۔ اَور اُنہیں مُمالِک میں مُنتشر کُروں گا۔ 28 ۔وہ بَعلَ فغور کو پوجنے لگے۔ اَور بتوں کے ذبیحے کھائے۔ 29 ۔اَور اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُسے غُصّہ دِلایا۔ تو وَبا اُن پر ٹوٹ پڑی۔ 30 ۔تب فیِخاؔس اُٹھا اَور عدالت کی۔ تو وَبا موقُوف ہو گئی۔ 31 ۔اَور یہ اُس کے لئے پُشت در پُشت۔ اَبداً اَجر کا باعِث محُسوب ہُؤا۔ 32 ۔اَور اُنہوں نے اُسے مریؔبہ کے چشمے پر بھی غُصّہ دِلایا۔ اَور اُن کے سبب سے مُوسؔیٰ کو نُقصان پُہنچا۔ 33 ۔کیونکہ اُنہوں نے اُسے ناگوار کر دِیا۔ اَور وہ اپنے لبوں سے بے جا بول اُٹھا۔ 34 ۔اُنہوں نے اُن غیر قوموں کو ہلا ک نہ کِیا۔ جِن کی بابت خُداوند نے اُنہیں حُکم دِیا تھا۔ 35 ۔بلکہ وہ غیر قوموں ہی سے مِل گئے۔ اَور اُن کے سے کام سِیکھ لئے۔ 36 ۔اُنہوں نے اُن کے بُتوں کی پرستش کی۔ اَور یہ اُن کے لئے پھندا ٹھہرا۔ 37 ۔اُنہوں نے شیاطِین کے لئے۔ اپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کو قُربان کِیا۔ 38 ۔اَور معصوُم خُون بہایا۔ یعنی اپنے اُن بیٹوں اَور بیٹیوں کا خُون جنہیں اُنہوں نے کِنعاؔن کے بُتوں کے لئے قرُبان کِیا۔ اَور زمین خُون سے ناپاک ہو گی۔ 39 ۔اَور وہ اپنے اَعمال سے غلیظ ہو گئے۔ اَوراپنے اَفعال سے زِنا کار ٹھہرے۔ 40 ۔ اَورخُداوند کا غضب اُس کی اُمّت پر بھڑکا۔ اَوراُسے اپنی مِیرَاث سے کراہّیت آئی۔ 41 ۔اَور اُس نے اُنہیں غیر قوموں کے ہاتھ میں کر دِیا۔ اَوراُن سے نفرت رکھنے والے اُن پر مُسلّطِ ہو گئے۔ 42 ۔ اَوراُن کے دُشمنوں نے اُنہیں تنگ کِیا۔ اَور وہ اُن کے ہاتھ کے ماتحت ذِلیل ہو گئے۔ 43 ۔اُس نے اکثر اوقات اُنہیں چھُڑایا۔ لیکن اُنہوں نے اپنی مشورتوں سے اُسے غُصّہ دِلایا۔ اَور وہ اپنی بَدیوں کے سبب سے پست ہو گئے۔ 44 ۔لیکن اُس نے اُن کی فریا دسُن کر۔ اُن کی مُصِیبت پر نظر کی۔ 45 ۔اَور اُن کی خاطر اَپنے عہد کو یاد فرمایا۔ اَور وہ اپنی رحمت کی فراوانی کے مُطابِق پچھتایا۔ 46 ۔اَور جِنہوں نے اُنہیں اسیر کِیا تھا۔ 47 ۔اُن سب کے دِل میں اُن کے لئے رحم ڈالا۔ اَے خُداوند ہمارے خُدا۔ ہمیں بچا۔ اَور قوموں میں سے ہمیں فراہم کر۔ تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شکُر کریں۔ اَور تیری حمد و ثنا پر فخر کریں۔ 48 ۔خُداوند اِسرؔائیل کا خُدا۔ اَبدُالآباد تک مُبارَک ہو۔ اَور ساری اُمّت کہے آمین۔ ہلّلُویاہ