زبُور خُداوند اپنے وعدوں کا سّچا

1 ۔ خُداوند کا شُکر کرو۔ اُس کے نام کو پُکارو۔ قوموں میں اُس کے کاموں کا بیان کرو۔ 2 ۔اُس کا گیت گاؤ۔ اُس کی حمد سُناؤ۔ اُس کے تمام عجائبات کا چرچا کرو۔ 3 ۔اُس کے قُدّوس نام پر فخر کرو۔ خُداوند کے طالبِوں کے دِل شادمان ہوں۔ 4 ۔خُداوند اَور اُس کی قُوّت کو طلب کرو۔ ہر وقت اُس کے چہرے کی تلاش کرو۔ 5 ۔اُس نے جو عجائبات کِئے ہَیں اُنہیں یاد رکھّو۔ اَور اُس کے کرشموں اَور اُس کے مُنہ کی قَضاؤں کوبھی۔ 6 ۔اَے اُس کے بندے اِبراہام کی نسل۔ اَے اُس کے برگُزیدے یَعقُوبؔ کی اولاد۔ 7 ۔ وہی خُداوند ہمارا خُدا ہَے۔ تمام زمین پر اُس کے احکام مُروّج ہَیں۔ 8 ۔وہ ابد تک اپنے عہد کو یاد رکھتا ہَے۔ یعنی اُس کلام کو جو اُس نے ہزار پُشتوں کے لئے فرمایا ہَے۔ 9 ۔ وہ عہد جو اُس نے ابرہام کے ساتھ باندھا۔ وہ قَسم جو اُس نے اضؔحاق سے کھائی۔ 10 ۔جو اُس نے یَعقُوبؔ کے لئے آئین۔ اَور اِسرؔائیل کے لئے عہد ِ اَبدی ٹھہرایا۔ 11 ۔جب کہا کہ مَیں مُلکِ کِنعاؔن تُجھے دُوں گا۔ تاکہ تُمہاری مِیرَاث کا حِصّہ ہو۔ 12 ۔ جس وقت وہ شُمار میں تھوڑے۔ بلکہ بُہت ہی تھوڑے تھے۔ اَور اُس مُلک میں پردیسی تھے۔ 13 ۔جب وہ ایک قوم سے دُوسری قوم میں۔ اور ایک مَملُکَت سے دُوسری مَملُکَت میں پھِرتے تھے۔ 14 ۔تو اُس نے کِسی شخص کو اُن پر ظُلم کرنے نہ دِیا۔ بلکہ اُن کی خاطِر اُس نے بادشاہوں کو دھمکایا۔ 15 ۔کہ''ؔمیرے ممسُوحوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔ اَور میرے انبِیاء کو کوئی نُقصان پُہنچاؤ" 16 ۔اَور اُس نے زمین پر قحط نازِل فرمایا۔ اور روٹی کا سہارا بِالکُل توڑ ڈالا۔ 17 ۔اُس نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا تھا۔ یعنی یُوسؔف کو جو غُلامی میں بیچا گیا۔ 18 ۔اُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بیڑیوں سے باندھا۔ اُس کی گردن لوہے سے جکڑی رہی۔ 19 ۔جب تک اُس کا سُخن پُورا نہ ہُؤا۔ خُداوند کا کلام اُسے آزماتا رہا۔ 20 ۔بادشاہ نے حُکم بھیج کر اُسے رِہائی دی۔ اقوام کے حُکمران نے اُسے آزاد کِیا۔ 21 ۔اُس نے اُسے اپنے گھر کا مُختار۔ اور اَپنی ساری مِلکیّت پر حاکِم ٹھہرایا۔ 22 ۔تاکہ اپنے اِرادے کے مُطابِق اُس کے اُمراء کو تربیت دِلائے۔ اَور اُس کے بزُرگوں کو حِکمَت سِکھائے۔ 23 ۔پس۔ اِسرؔائیل مِصؔر میں داخِل ہُؤا۔ اَور یَعقُوبؔ مُلک ِ حاؔم میں مُسافِر رہا۔ 24 ۔اور اُس نے اپنی اُمّت کو نہایت بڑھایا۔ اَور اُنہیں اُس کے مُخالفِوں سے زیادہ قَوی کِیا۔ 25 ۔اُس نے اُن کے دِل کو برگشتہ کِیا کہ اُس کی اُمّت سے نفرت کریں ۔ اَور اُس کے بندوں سے دغا بازی کریں۔ 26 ۔اُس نے اپنے بندے مُوسؔیٰ کو بھیجا۔ اَور ہارُوؔن کو بھی جِسے اُس نے چُن لِیا تھا۔ 27 ۔اُنہوں نے اُن کے درمیان معجزات کئے۔ اَور حاؔم کی سَرزمین میں عجائبات دِکھائے۔ 28 ۔اُس نے تارِیکی بھیجی تو اندھیرا ہو گیا۔ پر اُنہوں نے اُس کے کلام سے خلاف ورزی کی۔ 29 ۔اُس نے اُن کی ندیوں کو خُون بنا دِیا۔ اَور اُن کی مچھلیوں کو مار ڈالا۔ 30 ۔اُس کے مُلک میں مینڈک بھر گئے۔ یہاں تک کہ اُن کے بادشاہوں کی چار دِیواری میں بھی آگئے۔ 31 ۔اُس نے حُکم فرمایا تو مکھّیوں کے غول آ گئے۔ اَور اُن کی تمام حُدُود میں مچھّر پھیل گئے۔ 32 ۔اُس نے اُن پر بارِش کے بدلے اَولے برسائے۔ اُن کے تمام مُلک میں دَہکتی آگ نازِل کی۔ 33 ۔اُس نے اُن کے تاکوں اَور اِنجیروں کو مارا۔ اُن کی حُدُود میں اُن کے درختوں کو توڑ ڈالا۔ 34 ۔اُس نے حُکم فرمایا تو ٹِڈّیاں آگئیں۔ اَور مَلخ بھی جو شُمار سے باہر رہے۔ 35 ۔وہ اُن کی زمین کی سب نباتات کو چَٹ کرگئے۔ اَور اُن کے کھیتوں کا پھَل کھا گئے۔ 36 ۔اَور اُس نے اُن کے مُلک کے سب اُن پہلوٹھوں کو مارا۔ جو اُن کی پُوری شہزوری کے پہلے پھَل تھے۔ 37 ۔اَور وہ اُنہیں چاندی اَور سونے کے ساتھ نِکال لایا۔ اَور اُن کے قبیلوں میں ایک بھی کمزور شخص نہ تھا۔ 38 ۔مِصری اُن کے چلے جانے سے خُوش ہو گئے۔ کیونکہ اُن پر اُن کا خوف چھا گیا تھا۔ 39 ۔اُس نے سائبان کے طور پر بادِل پھیلادِیا۔ اَور آگ دی جو رات بھر روشنی دے۔ 40 ۔اُنہوں نے مانگا تو اُس نے بٹیر پُہنچائے۔ اَور آسمانی روٹی سے آسُودہ کِیا۔ 41 ۔اُس نے چٹان کو چِیرا تو پانی پھُوٹ نِکلا۔ اَور بیابان میں ندی کی طرح بہنے لگا۔ 42 ۔کیونکہ اُس نے اپنے اُس قُدُّوس قول کو یاد فرمایا۔ جواپنے بندے ابرہام سے کہا تھا۔ 43 ۔وہ اپنی اُمّت کو شادمانی کے ساتھ۔ اور اپنے برگُزیدوں کو خُوش اِلحانی کے ساتھ نِکال لایا۔ 44 ۔اُور اُس نے اُنہیں قوموں کے مُمالِک دِیئے۔ اَور وہ اُمّتوں کی محِنت کے پھَل پر قابِض ہوئے۔ 45 ۔تاکہ وہ اُس کے قَوانِین پر عمل کریں۔ اَور اُس کی شریعت کو مانیں۔ ہلّلویاہ