زبُور خالِقِ خُداوند کی تحسین

1 3 ۔اے میرے جان خُداوند کو مُبارَک کہہ۔ اَے خُداوند میرے خُدا تُو نہایت بزُرگ ہَے۔ تُو جلال اَور جمال سے مُلبّس ہَے۔ 2 ۔تُو نُور کو پوشاک کی طرح اوڑھے ہُوئے ہَے۔ تُو نے آسمان کو سائبان کی مانند پھیلایا ہَے۔ تُو نے اپنے بالاخانوں کو پانی پر تعمیر کِیا ہَے۔ تُو بادلوں کو اپنی رتھ بنا دیتا ہَے۔ تُو ہوا کے پَرو ں پر چلتا ہَے۔ 4 ۔تُو اپنے فِرشتوں کو ہوائیں اَور شُعلہ زن آگ کو اپنا خادِم بنا دیتا ہَے۔ 5 ۔تُو نے زمین کو اُس کی بُنیادوں پر اُستوار کِیا۔ اَبدُالآباد تک اُسے کبھی جُنبِش نہ ہو گی۔ 6 ۔تُو نے اُسے لباس کی طرح سمُندر سے مُلبّس کِیا۔ پانی پہاڑوں پر کھڑا تھا۔ 7 ۔وہ تیری جھڑکی سے بھاگ گیا۔ وہ تیری گرج کی آواز سے خوفزدہ ہُؤا۔ 8 ۔اُس مقام تک پہاڑ اُونچے ہو گئے۔ اَور وادیاں نیچی ہو گئیں جو تُو نے اُن کے لئے ٹھہرایا تھا۔ 9 ۔تُو نے حد مُقرّر کر دی جس سے وہ آگے نہ بڑھے۔ تاکہ لَوٹ کر زمین کو نہ ڈھانپے۔ 10 ۔تُو اُن ندیوں میں چشمے بھیجتا ہَے۔ جو پہاڑوں کے درمیان بہتی ہَیں۔ 11 ۔وہ میدان کے ہر چوپائے کو پانی پینے کو دیتی ہَیں۔ اَور گورخر اپنی پِیاس کو بُجھاتے ہَیں۔ 12 ۔اُن کے آس پاس ہَوا کے پرندے اُن پر بسیرا کرتے ہَیں۔ اَور ڈالیوں کے درمیان چہچہاتے ہَیں۔ 13 ۔تُو اپنے بالا خانوں میں سے پہاڑوں کو پانی دیتا ہَے تیری صنعتوں کے ثمر سے زمین آسُودہ ہَے۔ 14 ۔تو چوپایوں کے لئے گھاس اُگاتا ہَے۔ اَور اِنسان کی خدمت کے لئے نباتات۔ تاکہ وہ زمین سے روٹی نِکالے۔ 15 ۔اَور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہَے۔ اَور تیل جس سے وہ اپنے چہرے کو چمکائے۔ اَور روٹی جو اِنسان کے دِل کو تقویّت بخشتی ہَے۔ 16 ۔خُداوند کے درخت شاداب ہَیں۔ یعنی لُبناؔن کے وہ دیودار جو اُس نے لگائے ہُوئے ہَیں۔ 17 ۔وہاں پرندے گھونسلے بنا لیتے ہَیں۔ اَور صنوبر کے درخت لَقلَق کے گھر ہَیں۔ 18 ۔پہاڑی بکریوں کے لئے اُونچے اُونچے پہاڑ ہَیں۔ اَور وَبرکے لئے چٹانیں جائے پناہ ہَیں۔ 19 ۔تُو نے چاند کو بنایا تاکہ زمانوں کا نِشان ہو۔ سُورج اپنی جائے غرُوب سے واقِف ہَے۔ 20 ۔تُو تارِیکی کو لاتا ہَے اَور رات ہو جاتی ہَے۔ اُس میں تمام جنگلی حیوان چلتے پھِرتے ہَیں۔ 21 ۔شیر بچّے شِکار کے لئے گَرجتے ہَیں۔ اَور خُدا سے اپنی خوُراک طلب کرتے ہَیں۔ 22 ۔جب سُورج نِکلتا ہَے تو وہ پلٹ آتے ہَیں۔ اَور اپنی ماندوں میں پڑے رہتے ہَیں۔ 23 ۔انسان اپنے کاروبار کے لئے۔ اَور شام تک اپنی محِنت کے لئے باہر نِکلتا ہَے۔ 24 ۔اَے خُداوند تیرے کام کیا ہی بے شُمار ہَیں۔ تُو نے سب کُچھ حِکمَت سے بنایا ہَے۔ زمین تیری خلِقت سے معُمور ہَے۔ 25 ۔دیکھو۔ سمُندر عظیم اَور وسیع ہَے۔ اُس میں بے شُمار چلنے پھِرنے والے۔ چھوٹے اَور بڑے جاندار پائے جاتے ہَیں۔ 26 ۔جہاز اسی میں چلتے ہَیں۔ اَور لِویاتؔان بھی۔ جسے تو نے اِس میں کھیلنے کے لئے بنایا ہَے۔ 27 ۔یہ سب تیرے مُنتظِر ہَیں۔ کہ تو وقت پر اُنہیں خُوراک دے 28 ۔جب تُو اُنہیں دیتا ہَے تو وہ جمع کرتے ہَیں۔ جب تُو اپنا ہاتھ کھولتا ہَے تو وہ اچھّی چیزوں سے سیر ہوتے ہَیں۔ 29 ۔جب تُو اپنا چہرہ چُھپاتا ہَے تو وہ پریشان ہو جاتے ہَیں۔ جب تُو اُن کی جان لے لیتا ہَے تو وہ فنا جو جاتے ہَیں۔ اَور اپنی گَرد میں لَوٹ جاتے ہَیں۔ 30 ۔جب تُو اپنی رُوح بھیجتا ہَے تو وہ خلق ہو جاتے ہَیں۔ اَور تُو رُوئے زمین کو نیا کر دیتا ہَے۔ 31 ۔خُداوند کا جلال اَبد تک ہو۔ خُداوند اپنے کاموں سے خُوش ہو۔ 32 ۔وہ زمین پر نِگاہ کرتا ہَے تو وہ کانپ جاتی ہَے۔ وہ پہاڑوں کو چھُوتا ہَے تو اُن سے دُھواں اُٹھتا ہَے۔ 33 ۔مَیں اپنی زِندگی بھر خُداوند کے لئے گیت گاؤں گا۔ جب تک مَیں ہُوں مَیں اپنے خُدا کی مَدح سرائی کرُوں گا۔ 34 ۔مَیں جو کُچھ ہُوں وہ اُسے پسند آئے۔ مَیں خُداوند میں خُوش رہوُں گا۔ 35 ۔خطاکار زمین پر سے فنا ہو جائیں۔ اَور شریر ہر گزباقی نہ رہیں۔ اَے میری جان خُداوند کو مُبارَک کہہ۔ ہلّلویاہ