رومیوں باب ۱۴‎

1 ۱۔ ہر ایک کو جو ایمان میں کمزور ہے اُسےقبول کرو، بؑغیر بحث و تکرار کے سوالات کیے ہوئے۔ 2 ۲۔ ایک شخص کا ایمان ہے کہ وہ کچھ بھی کھا دکتا ہے، دوسرا جو ایمان میں کمزور ہے صرف سبزیاں کھاتا ہے۔ 3 ۳۔ جو سب کچھ کھاتا ہے وہ اُس کی تحقیر نہ کرے جو سب کچھ نہیں کھاتا۔ اور وہ جو سب کچھ نہیں کھاتا دوسرے کی عدالت نہ کرے جو سب کچھ کھاتا ہے۔ کیونکہ خدا نے اُسے قبول کیا ہے۔ 4 ۴۔ تم کون ہو، جو کسی دوسرے کےنوکر کا، جو کسی اور کا ہے، فیصلہ کرتے ہو؟ وہ اپنے ہی مالک کے سامنے قائم رہتا یا گرتا ہے۔ لیکن اُسے کھڑا کیا جائے گا، کیونکہ خداوند اُسے کھڑا رکھنے پر قادر ہے۔ 5 ۵۔ ایک شخص ایک دن کی قدر دوسرے سے زیادہ کرتا ہے۔ دوسرا ہر ایک دِن کو برابر تسلیم کرتا ہے۔ ہر شخص کو اپنے ہی ذہن میں قائل ہونے دو۔ 6 ۶۔ وہ جو دن کو مانتا ہے، تو خداوند کے لئے مانتا ہے۔ اور وہ جو کھاتا ہے، خداوند کے لئے کھاتا ہے، کیونکہ وہ خدا کا شکر ادا کرتاہے۔ وہ جو نہیں کھاتا وہ اپنے آپ کو خداوند کے لئے کھانے سے باز رکھتا ہے۔ وہ بھی خدا کا شکر ادا کرتا ہے۔ 7 ۷۔ کیونکہ ہم میں سے کوئی بھی اپنے لئے زندہ نہیں رہتا، اور نہ ہی کوئی اپنے لئے مرتا ہے۔ 8 ۸۔ کیونکہ اگر ہم زندہ رہتے ہیں تو اپنے خداوند کے لئے۔ اور اگر مرتے ہیں تو خداوند کے لئے مرتے ہیں۔ تو پھر ہم جئیں یا مریں ہم خداوند کے ہیں۔ 9 ۹۔ کیونکہ اِسی مقصد کے لئے مسیح مرا اور پھر جی اٹھا، تاکہ وہ مُردوں اور زندوں دونوں کا خداوند ہو۔ 10 ۱۰۔ لیکن تم اپنے بھائی کا انصاف کیوں کرتے ہو؟ اور تم اپنے بھائی سے کیوں نفرت کرتے ہو؟ کیونکہ ہم سب خدا کی عدالت کی نشست کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ 11 ۱۱۔ کیونکہ یہ لکھا ہے، "جیسے میں زندہ ہوں،" خداوند فرماتا ہے، " میرے آگے ہر گھٹنا جھکے گا اور ہر زبان خداکی تعریف کرے گی۔" 12 ۱۲۔ اِ س لئے ہم میں سے ہر کسی کو خدا کے سامنے اپنا حساب دینا ہو گا۔ 13 ۱۳ اِس لئے ہم ایک دوسرے پر الزام نہ لگائیں، لیکن اِس کی بجائے یہ فیصلہ کریں کہ کوئی بھی اپنے بھائی کی راہ میں نہ تو پتھر اور نہ ہی اُس کے لئے جال بچھائے گا۔ 14 ۱۴۔ میں جانتا اور خداوند یسوع میں قائل ہوں کہ کوئی بھی چیز با ذاتِ خود ناپاک نہیں ہوتی۔ صرف اُس کے لئے جو کسی بھی چیز کو ناپاک سمجھتا ہے، اُس کے لئے وہ ناپاک ہے۔ 15 ۱۵۔ اگر تمہارے کھانے کی وجہ سے تمہارا بھائی رنجیدہ ہوتا ہے تو تم محبت میں نہیں چل رہے ہو۔ اپنے کھانے (پینے) سے اُس کو ہلاک مت کرو،جس کے لئے مسیح موا۔ 16 ۱۶۔ پس اپنے اچھے اعمال کی خاطر کسی کو اجازت مت دو کہ اُن کا مذاق اڑائے۔ 17 ۱۷۔ کیونکہ خدا کی بادشاہی کھانے اور پینے سے متعلق نہیں، بلکہ پاک روح میں خوشی، امن اور راست بازی سے متعلق ہے۔ 18 ۱۸۔ کیونکہ وہ جو مسیح کی خدمت اِس طرح کر تا ہے وہ خدا کو پسند ہے اور لوگوں کو قبول ہے۔ 19 ۱۹۔ پس پھر آوٴ امن اور اُن چیزوں کی تلاش کریں جو ایک دوسرے کو مظبوط بناتی ہیں۔ 20 ۲۰۔ خدا کے کام کو کھانے کی وجہ سے تباہ مت کرو۔ بے شک تمام چیزیں حقیقت میں صاف ہیں لیکن یہ اُس آدمی کے لئے برائی ہےجو کھاتا اور ٹھوکر کا باعث بنتا ہے۔ 21 ۲۱۔ یہ اچھی بات ہے کہ گوشت نہ کھایا جائے اور نہ ہی مے پیٴ جائے، اور نہ ہی کوئی اور چیز جس سے تیرے بھائی کو رنجیدگی ہو۔ 22 ۲۲۔ یہ خاص ایمان (اعقائد) جو تمہارے اندر ہیں، اِن کو خدا اور اپنے درمیان ہی رکھو۔ مبارک ہے وہ جو خود کو ملزم نہیں ٹھہراتا،اُن باتوں کے ذریعہ جن کی وہ تائید کرتا ہے۔ 23 ۲۳۔ وہ جو شک کرتا ہے، اگر کھائے تو مجرم ٹہھرایا جاتا ہے، کیونکہ وہ ایمان سے نہیں کھاتا۔ اور جو کچھ بھی ایمان سے نہیں ہے گناہ ہے۔