مکاشفہ باب ۲۲

1 ۱۔تب فرشتے نے مجھے زندگی کے پانی کا دریا دکھایا، پانی بلور کی مانند صاف تھا۔ یہ خدا اور برہ کے تخت سے بہہ رہا تھا۔ 2 ۲۔ شہر کی سڑک کے درمیان جس کے دونوں اطراف دریا بہتا تھا اور زندگی کا درخت تھا جس میں بارہ اقسام کے پھل لگتے تھے جو بارہ ما ہ لگے رہتے تھے۔ اِس درخت کے پتے لوگوں کے لئے شفا کا کام کرتے تھے۔ 3 ۳۔ وہاں لعنت نہ ہوگی۔ کیونکہ خدا اور برہ کا تخت شہر میں ہو گا، اور خادم اُس کی خدمت کریں گے۔ 4 ۴۔ وہ اُس کا چہرہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھوں پر ہو گا۔ 5 ۵۔ وہاں رات نہ ہو گی، اُن کو چراغ اور سورج کی روشنی کی ضرورت نہیں ہو گی، کیونکہ خداوند خدا خود اُن پر روشنی ڈالے گا۔ اُس کی سلطنت ہمیشہ ہمیشہ تک رہے گی۔ 6 ۶۔ فرشتہ نے مجھ سے کہا، یہ الفاظ سچے اور قابل اعتماد ہے کہ خداوند، نے جو نبیوں کی روحوں کا خدا ہے۔ اپنے فرشتے کو خادموں پر دکھانے کے لئے بھیجا کہ کیا کچھ جلد ہونے والاہے‘‘۔ 7 ۷۔دیکھ!میں جلد آرہا ہوں ، مبارک ہے وہ جو اِس کتاب کی نبوت کی باتوں پر عمل کرتا ہے۔ 8 ۸۔ میں یوحنا اکیلا ہوں جس نے یہ باتیں دیکھی اور سُنی۔ جب میں نے دیکھا اور سُنا تو اُس فرشتہ کے قدموں پر گر کر سجدہ کیا جس نے مجھے یہ باتیں دکھائی تھیں۔ 9 ۹۔ اُس نے مجھ سے کہا، ’’ ایسا مت کرو، کیوں کہ میں بھی تمھاری طرح، تمھارے بھائیوں اورنبیوں کی طرح ہم خدمت ہوں اور اُن سب کی طرح جو اُس کلام کی تابعداری کرتے ہیں۔ خدا کی پرستش کرو! ‘‘ 10 ۱۰۔ اُس نے مجھ سے کہا، ’’ اِس کتاب کی بنوت کی باتوں پر مہر نہ لگا اِس لئے کہ وقت قریب ہےـ“۔ 11 ۱۱۔ ’’ وہ جوناراست ہے ، وہ ناراستی کرتا جائے، اور جو نجس ہے اور وہ نجس ہی ہوتا جائے، جو راست ہے وہ راستی ہی کرتا جائے، جو پاک ہے وہ پاک ہی ہوتا چلتا جائے۔ ‘‘ 12 ۱۲۔ دیکھو! میں جلد آرہا ہوں، اور سب کو اُن کے کاموں کے موافق دینے کے لئے اجر میرے پاس ہے۔ 13 ۱۳۔ میں الفا اور اومیگا اول و آخر ابتدا و انتہا ہوں۔ 14 ۱۴۔ مبارک ہے وہ جو اپنے جامے دھوتے وہ زندگی کے درخت میں سے کھانے کا اختیار پائیں گے اور اُن کے دروازوں میں سے گزریں گے۔ 15 ۱۵۔کتے، حرامکار، جادوگر، خونی، بت پرست ہر کوئی جھوٹی بات پسند کرنے اوراُن پر عمل کرنے والاباہر رہے گا۔ 16 ۱۶۔ مجھ یسوع نے اپنا فرشتہ کلیسیاؤں کے پاس اِس بات کی تصدیق کے لئے بھیجا کہ میں داؤد کی اصل ونسل سے اور صبح کا چمکتا ستارہ ہوں ۔‘‘ 17 ۱۷۔ رُوح اور دُلہن کہتی ہے، ’’ آ ! ‘‘ جو سُنتا ہے کہے، ’’ آ ! ‘‘ جو پیاسا ہے آئے، اور جو خواہش مند ہے آئے اُسے زندگی کا پانی مفت دیا جائے گا۔ 18 ۱۸۔ اِس کتاب کی نبوت کی باتیں سُننے والے کی تصدیق کرتا ہوں کہ اگر کوئی اِس کتاب میں اضافہ کرتا ہے تو خدا اِس کتاب میں لکھی ہوئی تمام آفات اُس پر لائے گا۔ 19 ۱۹۔ اگر کوئی اِس نبوت کی کتاب میں سے کچھ نکالے گا تو خدا اُس کا حصہ زندگی کے درخت میں سے اور پاک شہر سے نکال دے گا جس کا ذکر اِس کتاب میں کیا گیا ہے۔ 20 ۲۰۔ جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے کہے گا ’’ میں جلد آرہا ہوں !آمین! یسوع مسیح آ ! 21 ۲۱۔ تُم سب پر خداوند یسوع کا فضل ہوتا رہے۔ (آمین)۔