مکاشفہ باب ۱۹

1 ۱۔ اِن باتوں کے بعد میں نے آسمان پر ایک بڑی بھیڑ کویہ کہتے سُنا ہلیلویاہ ، نجات، جلال اور قدرت ہمارے خدا کی طرف سے ہے۔ 2 ۲۔ اُس کی قدرت درُست اور راست ہے اُس نے کسبی کی بڑی عدالت کی جس نے اپنی حرامکاری کے باعث زمین کو خراب کیا تھا۔ اُس نے اپنے مقدسوں کے خون کا بدلہ لیا ہے جواُس (کسبی) نے بہایا تھا۔ 3 ۳۔ دوسری بار پھر اُنہوں نے ہلیلویاہ کہا ’’ اُس کسبی سے ہمیشہ دُھواں اُٹھتا رہے گا۔‘‘ 4 ۴۔ چوبیس بزرگوں اور چار جانداروں نے گر کر خدا جو تخت پر بیٹھا تھا سجدہ کیا۔ وہ کہہ رہے تھے ’’آمین۔ ہلیلویا ہ !‘‘ 5 ۵۔ پھر تخت سے آواز آئی ہمارے خدا کی تمجید ہو سب اُس کے خادم خواہ جو عام اور خاص ہیں جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ 6 ۶۔ پھر میں نے بہت سے لوگوں کی اور زور کے پانی کی اور سخت بجلی کے گرجنے کی آواز سُنی۔ وہ بھیڑ کہہ رہی تھی ہلیلویا ہ ہمارا قادرمطلق خدا سب پر ابد تک بادشاہی کرتا ہے۔ 7 ۷۔ آؤ ہم لطف اندوز ہو ں اور خوشی منائیں اور اُس کی تمجید کریں کیونکہ بّرہ کی شادی آپہنچی اور اُس کی دلہن نے اپنے آپ کو تیار کر لیا۔ 8 ۸۔ اُس کو چمک دار اور صاف مہین کتانی کپڑے پہننے کا اختیار دیا گیا اور یہ لباس مقدس لوگوں کے راست بازی کے کاموں کو ظاہر کرتا ہے۔ 9 ۹۔ فرشتے نے مجھ سے کہا ،’’ مبارک ہیں وہ جو برّہ کی شادی میں بلائے گئے ہیں۔ اُس نے یہ بھی کہا کہ ’’ یہ خدا کی سچی باتیں ہیں۔ 10 ۱۰۔ اسے سجدہ کرنے کے لئے اُس کے قدموں میں گر گیا لیکن اُس نے مجھ سے کہا ایسا مت کر میں بھی تُمہارا اور تُمہارے ہم خدمت بھائیوں میں سے ہوں جو یسوع کی گواہی پر قائم ہیں۔خدا کی پرستش کرو، یسوع کی گواہی نبوت کی روح ہے۔ 11 ۱۱۔ پھر میں نے آسمان کو کھلا ہوا اوروہاں ایک سفید گھوڑے کو دیکھا۔ اُس پر جو بیٹھا ہے وفادار اورسچاہے وہ راستی کے ساتھ انصاف اور لڑائی کرتا ہے۔ 12 ۱۲۔ اُس کی آنکھیں آگ کے شعلہ کی مانندہیں اور اُس کے سر پر بہت سے تاج ہیں اُن پر لکھا ہے ’’ کوئی اُس کو نہیں جاننا سوائے اُس کے، 13 ۱۳۔ وہ خون میں ڈوبی پوشاک پہنے ہوئے تھا اور کلامِ خدا کہلاتا ہے۔ 14 ۱۴۔ آسمان کی فوجیں سفید گھوڑوں اور سفیدصاف مہین کپڑے پہننے اُس کے پیچھے پیچھے چلتی تھی۔ 15 ۱۵۔ اور قوموں کو مارنے کے لئے اُس کےمنہ سے تلوار نکلے گی اور وہ لوہے کے عصا سے حکومت کرے گا اور قادر مطلق خدا کے سخت غضب کی مے حوض میں انگور روندے گا۔ 16 ۱۶۔ اُس کی پوشاک اور ران پر یہ لکھا ہوا ہے ’’ بادشاہوں کا بادشاہ خداوندوں کا خدا۔‘‘ 17 ۱۷۔ پھر میں نے ایک فرشتہ کو سورج پر کھڑا دیکھا اور اُس نے بڑی آواز سے پکار کر کہا سب اُڑنے والو پرندوں سب خدا کی ضیافت کے لئے آؤ، 18 ۱۸۔ تُم بادشاہوں کے گوشت، فوجی سرداروں کا گوشت، زور آوروں کا گوشت گھوڑوں کا اور اُن کے سواروں کا گوشت اور اُن سب کا جو خواہ آزاد ہو ں خواہ غلام، خواہ چھوٹے ہو ں خواہ بڑے، کھائو۔ 19 ۱۹۔ میں نے زمین کے حیوانوں اور بادشاہوں اور اُن کی فوجوں کو آپس کے گھوڑے کے سوار اور اُس کی فوج سے جنگ کرتے دیکھا۔ 20 ۲۰۔ اور حیوان اور اُس کے ساتھ وہ جھوٹا نبی پکڑا گیا جس نے اُس کےسامنے ایسے نشان دکھائے تھے جن سے اُس نے حیوان کی چھاپ لینے والوں اور اُس کے بُتوں کی پرستش کرنے والوں کو گمراہ کیا تھا وہ دونوں آگ کی جھیل میں زندہ ڈالے گئے جو گندھک سے جلتی ہے۔ 21 ۲۱۔ اور باقی اُس گھوڑے کے سوار کی تلوار سے جو اُس کے منہ سے نکلتی تھی مارے گئے اور پرندے اُن کے گوشت سے سیر ہوئے۔