مکاشفہ باب ۱۲

1 ۱۔ 2 ۲۔ ایک بہت بڑا نشان آسمان میں دیکھا: ایک عورت جو سورج کو پہنے ہوئی تھی، اور اُس کے پاؤں کےنیچے چاند تھا، اور ۱۲ ستاروں کا تاج اُس کے سر پر تھا۔وہ حاملہ تھی اور دردِزہ سے چلا رہی تھی۔ اور بچہ جننے کی تکلیف میں تھی۔ 3 ۳۔ ایک دوسرا نشان آسمان پر دیکھا: دیکھو! بڑا سُرخ اژدہا دیکھا جس کے سات سر اور ۱۰ سینگ تھے، اور سات ہی تاج اُس کے سروں پر تھے۔ 4 ۴۔ اور اُس کی دُم نے آسمان کے تہائی ستارے کھینچ کر زمین پر گرا دیئے۔ اور یہ اژدہا اُس عورت کے سامنے کھڑا ہو گیا جو جننے کو تھی تاکہ وہ اُس کے بچے کو نگل جائے۔ 5 ۵۔ اُس نے بیٹے کو جنم دیا، جو کہ لوہے کے عصا پر ساری قوموں پر حکومت کرے گا۔ اُس کا بچہ جلدی جھپٹ کر خدا اور اُس کے تخت کے پاس پہنچا دیا گیا۔ 6 ۶۔ وہ عورت بیابان کو بھاگ گئی، جہاں خدا نے اُن کے لئے جگہ تیار کی تھی، جہاں ۱۲۶۰ دن تک اُس کی پرورش کی جائے۔ 7 ۷۔ آسمان پر ایک جنگ ہوئی میکائیل اور اُس کےفرشتے اِس اژدہا کے خلاف جنگ لڑے، اور اژدہا اور اِس کے فرشتے جوابی لڑے۔ 8 ۸۔ مگر اژدہا اتنا طاقت ور نہیں تھا کہ جیت سکے پس اُس کے لئے اور اُس کے فرشتوں کے لئے آسمان پر کوئی جگہ نہ رہی۔ 9 ۹۔ بڑا اژدہا جو کہ پرانا سانپ ہے جو ابلیس یا شیطان کہلاتا ہے، اور ساری دنیا کو دھوکا دیتا ہے جسے اُس کے فرشتوں سمیت زمین پر پھینکا گیا۔ 10 ۱۰۔ پھر میں نے ایک بڑی آواز آسمان میں سُنی: اب نجات اور قدرت اور بادشاہی ہمارے خدا کی ہے اور اِس کے مسیح کا اختیار ظاہر ہوا۔ اور جو ہمارے بھائیوں پر الزام لگاتا ہے وہ زمین پر پھینکا گیا۔ جو ہمارے خدا کے سامنے دن اور رات اُن پر الزام لگاتا رہتا ہے۔ 11 ۱۱۔ اُنہوں نے اُس پر برہ کے لہو کے وسیلہ سے اور اپنی گواہی کے ذریعے فتح پائی، انہوں اپنی زندگیوں سے پیار نہیں کیا بلکہ موت گوارہ کی۔ 12 ۱۲۔ اب آسمانوتُم خوشی مناؤ، اور وہ تمام جو وہاں رہتے ہیں۔ لیکن اے خشکی اور سمندر تُم پر افسوس کیونکہ ابلیس تمھارے پاس نیچے اُترا، جو کہ نہایت غضبناک ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کے پاس بہت تھوڑا وقت ہے۔ 13 ۱۳۔ جب اژدہا نے احساس کیا کہ وہ زمین پر نیچے گرا یا جا چکا ہے، تو اُس نے اُس عورت کا پیچھا کیا۔ جس نے نربچے کو جنم دیا تھا۔ 14 ۱۴۔ اور اُس کو دو عقاب کے پر دیئے گئے، تاکہ وہ اُس جگہ بیابان میں سانپ کے سامنے سے اُڑ جائے جو اُس کے لئے تیار کی گئی تھی تاکہ جہاں اُس کی ایک زمانہ، اور زمانوں اور آدھے زمانہ تک اُس کی پرورش کی جائے گی۔ 15 ۱۵۔ اور اژدہا کے منہ سے پانی نکلا جیسے دریا، یہ سیلاب تھا وہ جو اُس عورت کو بہا لے جائے۔ 16 ۱۶۔ لیکن زمین نے اِس عورت کی مدد کی۔ اِس نے اپنا منہ کھولا اور دریا کو نگل لیا جس پانی کو اژدہا نے اپنے منہ سے نکالا تھا۔ 17 ۱۷۔ پھر اژدہا کو اُس عورت پر غصہ آیا اور وہ اُس کی نسل سے لڑنے کو چلا گیا وہ جو خدا کے حکموں کی فرمانبرداری کرتے اور یسوع کی گواہی دیتے تھے۔ 18 ۱۸۔ پھر اژدہا کنارے کی ریت پر کھڑا ہو گیا۔