پہلا تھِسلنُیکیوں باب ۲

1 ۱۔ اِس لئے اَے بھائیو، تم خود جانتے ہو کہ ہمارا تمہارے پاس بُلایا جانابے فائدہ نہیں ہے۔ 2 ۲۔ تم ہماری سابقہ مصیبتوں کو جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ فلپی میں ہمارے ساتھ کیسا شرم ناک سلوک کیا گیا تھا۔ اور ہم نے بڑی جانفشانی اور دلیری سے خدا کی خوش خبری سُنائی۔ 3 ۳۔ پس ہماری نصیحتیں نہ گمراہ کرنے والی تھیں نہ ہی ناپاک اور نہ ہی فریب تھیں۔ 4 ۴۔ اِس کے بجائے جیسے خدا نے خوش خبری ہمارے سپرد کر کے ہمیں قبول کیا ویسے ہی ہم سُناتے ہیں۔ ہم انسانوں کو خوش کرنے کے لئے نہیں بلکہ خدا کو خوش کرنے کے لئے کلام سُناتے ہیں۔ اور وہی ہے جو ہمارے دِلوں کو جانچنے والا ہے۔ 5 ۵۔ جیسا کہ تم جانتے ہو اور خدا بھی ہمارا گواہ ہے کہ ہم نے کبھی بھی خوش آمد نہ کی اور نہ ہی لالچ کیا اور نہ ہی کبھی کوئی عذر پیش کیا۔ 6 ۶۔ ہم نہ لوگوں سے عزت کے خواہاں تھے، نہ تم سے اور نہ ہی اَورں سے۔ اگرچہ ہم مسیح کے رسول ہونے کے سبب سے یہ دعویٰ کر سکتے تھے۔ 7 ۷۔ اِس کی بجائے ہم تمہارے درمیان حلیمی سے رہے جیسے ماں اپنے بچوں کو دِلاسا دیتی ہے۔ 8 ۸۔ تمہارے لئے ہماری محبت ایسی ہی تھی۔ ہم صرف خدا کی خوش خبری سُنا کر ہی خوش نہ تھے بلکہ ہم نے تمہیں اپنی زندگی کے بارے میں بھی بتایا۔ اور تم ہمارے بہت ہی عزیز ہو گئے۔ 9 ۹۔ اِس لئے اَے بھائیو، ہماری سخت مخنت اور جانفشانی کو یاد رکھو۔ ہم نے دِن رات کام کیا تاکہ تم میں سے کسی پر بوجھ نہ بنیں۔ اور اِس دوران ہم نے تمہیں خدا کی خوش خبری سُنائی۔ 10 ۱۰۔ تم بھی اور خدا بھی ہمارا گواہ ہے کہ تم جو ایمان دار ہو اُن کے ساتھ ہمارا کیسا پاک، راست باز اور بے الزام رویہ رہا۔ 11 ۱۱۔ اِسی طرح تم جانتے ہو کہ ہم نے تم میں سے ہر ایک کی باپ کی طرح اپنے بچے جان کر نصیحت کی۔ 12 ۱۲۔ اِسی طرح ہم بھی تم میں سے ہر ایک کو نصحیت کرتے ،دلاسا دیتے اور سمجھاتے رہے ہیں تاکہ تم خدا کے لائق چال چلتے رہو جس نے تمہیں اپنے جلال اور بادشاہی میں بُلایا ہے 13 ۱۳۔ اِس لئے ہم ہمیشہ خدا کا شکر کرتے ہیں۔ کیونکہ جب تم نے ہم سے خدا کا پیغام سُنا تو اُسے انسانوں کا کلام سمجھ کر قبول نہیں کیا تھا بلکہ تم نے ایسے قبول کیا جیسے کہ وہ خدا کا سچا کلام ہے۔ یہ وہی کلام ہے جس پر تم ایمان لائے اور وہ تم میں کام بھی کرتا ہے۔ 14 ۱۴۔ اِس لئے اَے بھائیو، تم مسیح یسوع میں خدا کی کلیسیائوں کی مانند بن گئے ہو جو یہودیہ میں ہیں۔ کیونکہ تم بھی اپنی قوم سے ایسے ہی ستائے گئے جیسے وہ یہودیوں سے ستائے گئے ہیں۔ 15 ۱۵۔ یہ یہودی ہی تھے جنہوں نے خداوند یسوع اور نبیوں کو بھی قتل کیا تھا۔ اور یہ یہودی ہی تھے جنہوں نے ہمیں بھی دُکھ دے دے کر وہاں سے نکال دیا۔ وہ خدا کو پسند نہیں آتے۔ اِس کی بجائے وہ تمام لوگوں کے مخالف ہیں۔ 16 ۱۶۔ وہ ہمیں غیر اقوام کو کلام سُنانے سے منع کرتے ہیں تا نہ ہو کہ وہ بچ جائیں۔ اِس کے نتیجے میں وہ اپنے گناہوں کا پیمانہ بھرتے جاتے ہیں۔ آخرت میں اُن پر غضب نازل ہونے والا ہے۔ 17 ۱۷۔ اِے بھائیو، ہم تم سے تھوڑی دیر کے لئے جسمانی طور پر جدا ہوئے تھے لیکن دِل سے نہیں۔ ہماری یہ بڑی خواہش تھی کہ ہم تمہارا چہرا دیکھیں۔ 18 ۱۸۔ پس مَیں پولس ایک بار پھر کہتا ہوں کہ ہماری خواہش تھی کہ ہم تمہارے پاس آئیں، لیکن شیطان نے ہمیں روکا۔ 19 ۱۹۔ اِس لئے خداوند یسوع کے آنے پر ہماری مستقبل کی اُمید، یا خوشی یا فخر کا تاج کیا ہوگا؟ کیا وہ تم ہی نہ ہوں گے؟ 20 ۲۰۔ اِس لئے تم ہی ہماری خوشی اور جلال ہو۔