باب

1 ۔ ملکیت قبائل اور بنی یُوسف کے خاندانوں میں سے بنی جِلعاد بِن مکیر بِن مَنسّی کے گھرانے کے آبائی رئیس آئے ۔ اور موسیٰ اور بنی اِسرائیل کے آبائی گھرانوں کے رئیسوں کے سامنے جو اِسرائیل کے آبائی گھرانوں کے سردار تھے کلام کر کے۔ 2 ۔ کہا کہ خُداوند نے ہمارے آقا کو فرمایا۔ کہ بنی اِسرائیل کو قُرعہ سے ملک میِراث دِیا جائے ۔ اور ہمارے آقا نے خُداوند سے حکم پایا کہ ہمارے بھائی صلافُحاد کی میِراث اُس کی بیٹیوں کو دی جائے۔ 3 ۔اور اگر وہ بنی اِسرائیل کے اور قبیلہ کے آدمیوں سے بیاہی جائیں تو ہماری آبائی میِراث سے اُن کی میِراث نکل جائے گی ۔ اور اُس قبیلہ کی میِراث کے ساتھ جس میں اُنہوں نے بِیاہ کیِا ۔ شامل ہو جائے گی تو ہماری میِراث کا حِصہ کم ہو جائے گا۔ 4 ۔ اور جب بنی اِسرائیل کے لئے جُوبلی کا سال آئے گا تو اُن کی میِراث اُس قبیلہ کی میِراث میں سے جس میں وہ بیاہی گئیں مل جائے گی ۔ اور ہمارے آبائی قبیلہ کی میِراث سے اُن کی میِراث نکل جائے گی۔ 5 ۔ تب موسٰی نے خُداوندکے حکم سے بنی اِسرائیل کو جَواب میں کہا کہ بنی یُوسف کے قبیلہ نے دُرست کہا ہے۔ 6 ۔سو خُداوند صلافحاد کی بیٹیوں کی بابت یُوں حکم دیتا ہے کہ جِسے وہ اچھا سمجھیں اُس کے ساتھ بِیاہ کریں مگر واجب ہے کہ وہ اُن کے باپ کے قبیلہ کے خاندان میں سے ہو۔ 7 ۔ تاکہ بنی اِسرائیل کی میِراث ایک قبیلہ سے دُوسرے قبیلہ میں نہ جائے ۔ بلکہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنے آبائی قبیلہ کی میِراث کو سنبھالے رہے۔ 8 ۔اور ہر ایک لڑکی جو بنی اِسرائیل کے قبیلوں میں سے میِراث پائے ۔وہ اپنے باپ کے قبیلہ کے خاندان میں سے کسی کی بیوی بنے تاکہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنی آبائی میِراث کا وارث رہے۔ 9 ۔ اور ایک قبیلہ کی میِراث دُوسرے قبیلہ کی میِراث میں مل نہ جائے بلکہ بنی اِسرائیل کا ہر قبیلہ اپنی میِراث پر قائم رہے۔ 10 ۔ تب صلافحاد کی بیٹیوں نے جیسا خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا تھا، ایسا ہی کیِا۔ 11 ۔اور محلاہ اور ترضاہ اور حُجلاہ اور ملکاہ اور نوعاہ صِلافحاد کی بیٹیاں اپنے باپ کے بھائیوں کے بیٹوں کی بیویاں بنیں۔ 12 ۔جو بنی مَنسّی بِن یُوسف کے خاندان سے تھے ۔ تو اُن کی میِراث اُن کے باپ کے خاندان کے قبیلہ ہی میں رہی۔ 13 ۔ یہ وہ احکام اور سزائیں ہیں ۔ جن کا خُداوند نے بنی اِسرائیل کو موسیٰ کی زُبان سے موآب کے کھیتوں میں یریحو کے مقُابل یردنؔ پر حکم فرمایا۔