باب

1 ۔ روبن اور جد کی درخواست اور بنی روبِن اور بنی جد کے بےشُمار مویشی تھے ۔ اور اُنہوں نے یعزیر کی سرزمین اور جِلعاد کی سرزمین پر نظر کی ۔ تو دیکھا کہ وہ جگہ مویشی کے لئے اچھی ہے۔ 2 ۔ تب بنی جدؔ اور بنی روبِن ؔ آئے ۔ اور موسیٰ اور الیعزر کاہِن اور جماعت کے رئیسوں سے بات کی اور کہا۔ 3 ۔ کہ عطارات اور دیبون اور یعزیر اور نمرہ اور حسبون اور الیعالی اور شبام اور نبو اور بعون۔ 4 ۔وہ ملک جو خُداوند نے بنی اِسرائیل کی جماعت کے آگے فتح کرادِیا۔ مویشی کے لئے اچھا ہے۔ اور تیرے خادموں کے بہت مویشی ہیں۔ 5 ۔اور ہم تیری منِت کرتے ہیں کہ اگر تیری نظر عنِایت ہم پر ہو۔ تو یہ ملک اپنے خادموں کی ملکیت کر دے اور ہمیں یردنؔ کے پار نہ لے جا ۔ 6 ۔تب موسیٰ نے بنی روبِن اور بنی جدؔ سے کہا ۔ کہ تمہارے بھائی لڑائی کو جائیں اور تم یہاں بیٹھے رہو؟ 7 ۔تم کیوں بنی اِسرائیل کے دِلوں کو اُس ملک کی طرف پار جانے کو جو خُدا نے اُنہیں دِیا ہے ڈراتے ہو؟ 8 ۔ اُسی طرح تمہارے باپ دادا نے کیِاجب میَں نے اُنہیں قادس برنیع سے بھیجا ۔ کہ ملک کا حال دریافت کریں۔ 9 ۔جب وہ وادی اسکال میں پہنچے اور ملک کا حال دریافت کیِا ۔ تو اُنہوں نے بنی اِسرائیل کے دِلوں کو اُس ملک کی طرف جانے سے جو خُدا نےاُنہیں دِیا بے ہمت کردِیا۔ 10 ۔تو اُس دِن خُداوند کا غضب بھڑکا اور اُس نے قسم کھا کر کہا۔ 11 ۔کہ وہ آدمی جو مصر سے نکلےبیس بر س کی عُمر اور اُ س سے زیادہ کے اُس ملک کو جس کی بابت میَں نے ابرہام اور اِضحاق اور یعقُو ب سے قسم کھا ئی ہرگز نہ دیکھیں گے۔ کیونکہ اُنہوں نے اچھی طرح سے میری تابعداری نہیں کی۔ 12 ۔ماسِوائے کالِب بَن یُفنہ قنزی اور یشُوع بِن نوُن کے ۔ کیونکہ اُنہوں خُداوند کی اچھی طرح سے تابعداری کی۔ 13 ۔اور اِسرائیل پر خُداوند کا غضب بھڑکا ۔ اور اُس نے اُنہیں بِیابان میں چالیس برس آوارہ رکھا ۔ جب تک کہ وہ ساری پُشت جس نے خُداوند کی نگاہ میں بدی کی نابُود نہ ہُوئی۔ 14 ۔ اور دیکھو تم اپنے باپ دادا کی جگہ گنہگار آدمیوں کی اولاد اُٹھے ہو۔ کہ اِسرائیل پر خُداوند کا غضب اور بھی بڑھادو۔ 15 ۔کیونکہ اگر تم اُس کہ تابعداری سے پھر جاؤ ۔ تو وہ اُنہیں پھر بِیابان میں چھوڑ دے گا اور تم اِن سارے لوگوں کی ہلاکت کا سبب ہوگے۔ 16 ۔تب وہ اُس کے نزدیک آئے اور کہا۔ کہ ہم یہاں پر اپنے مویشی کے لئے اِحاطے اور اپنے لڑکوں کے لئے شہر بنائیں گے۔ 17 ۔اور ہم ہتھیار باندھے ہوئے تیار ہو کر بنی اِسرائیل کے آگے چلیں گے۔ جب تک ہم اُنہیں اُن کی جگہوں داخل نہ کریں اور ہمارے بال بچے فصیلدار شہروں میں قیام کریں گے اور اِ س ملک کے باشندوں سے محفوظ رہیں گے۔ 18 ۔ہم اپنے گھروں کو واپس نہ آئیں گے ۔ جب تک کہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنی میِراث نہ پائے۔ 19 ۔اور ہم اُن کے ساتھ یردن ؔ کے پار اُس طرف کچھ میِراث نہ لیں گے ۔ کیونکہ ہم نے یردن کے مشرق میں اِس طرف میِراث پائی۔ 20 ۔تب موسیٰ نے اُن سے کہا۔اگر تم یہ کام کرو۔ کہ خُداوند کے حضُور لڑائی میں جانے کے لئے ہتھیا باندھو۔ 21 ۔اور تم سب ہتھیار باندھ کر خُداوند کے سامنے یردن کے پار چلو ۔ جب تک کہ وہ اپنے دُشمنوں کو اپنے سامنے دفع نہ کرے۔ 22 ۔اور جب وہ ملک خُداوند کے سامنے مغلوب ہو۔ اور اُس کے بعد تم واپس آؤ ۔ تو تم خُداوند کے نزدیک اور بنی اِسرائیل کے نزدیک بے الزام ہوگے۔ اور خداوند کے سامنے یہ سر زمین تمہاری ملکیت ہوگی۔ 23 ۔اور اگر تم ایسا نہ کرو، تو تم خُداوند کے سامنے گنہگار ہوگے۔ اور یقنیاً تمہارا گنُاہ تمہیں پکڑے گا 24 ۔تم اپنے لڑکوں کے لئے شہر اوراپنے مویشی کے لئے اِحاطے بناؤ۔اور جو کچھ تمہارے مُنہ سے نکلا ہے اُسے پُورا کرو۔ 25 ۔تب بنی جدؔ اور بنی روبِن نے موسیٰ سے کہا کہ جیسا ہمارا آقا حکم دیتا ہے۔ تیرے بندے ویسا ہی کریں گے۔ 26 ۔ہمارے لڑکے اور ہماری عورتیں اور ہمارے مویشی اور ہمارے سب چوپائے یہیں پر جِلعاد کے شہروں میں رہیں گے۔ 27 ۔اور تیرے خادِم سب ہتھیار باندھ کر خُداوند کے سامنے لڑائی کے لئے پار چلیں گے۔ جیسا کہ ہمارے آقا نے کہا۔ 28 ۔تب موسیٰ نے اُن کی بابت الیعزر کاہِن کو اور یشُوع بِن نوُن کو اور بنی اِسرائیل کے قبائل کے خاندانوں کے رئیسوں کو حکم دِیا۔ 29 ۔اور موسیٰ نے اُنہیں کہا ۔ اگر بنی جدؔ اور بنی روبِن خُداوند کے سامنے سب ہتھیار باندھ کر تمہارے ساتھ یردن کے پار جائیں ۔ اور تمہارے سامنے ملک فتح ہوجائے ۔ تو تم اُنہیں جِلعاد کی سرزمین ملکیت میں دو۔ 30 ۔اگر وہ ہتھیار باندھ کر تمہارے ساتھ پار نہ جائیں ۔ تو وہ ملک کِنعان میں تمہارے درمیان میِراث پائیں۔ 31 ۔تب بنی جدؔ اور بنی روبِن نے جواب میں کہا ۔ کہ خُداوند نے جیسا تیرے خادموں کو فرمایا ہے ہم کریں گے۔ 32 ۔ہم ہتھیار باندھ کر خُداوند کے سامنے ملک کِنعان کو اُس پار جائیں گے لیکن ہماری میِراث کی ملکیت یردن کے اِس پار ہوگی۔ 33 ۔تب موسیٰ نے بنی جدؔ اور بنی روبِن اور مَنسّی بِن یُوسف کے آدھے قبیلے کو اموریوں کے بادشاہ سیحون کی مملکت اور بسنؔ کے بادشاہ عوج کی مملکت کی سرزمین مع اُ ن کی حدُود کے شہروں اور اُن کے نواحی علاقوں کے دے دی۔ 34 ۔تب بنی جدؔ نے دیبون اور عطارات اور عروعیر۔ 35 ۔ اور عطرات شُوفان اوریعزیراور یگبہہا۔ 36 ۔اور بَیت نمرہ اور بیت ہارن ۔ فصیلدار شہر اور گلوں کے لئے اِحاطے تعمیر کئے۔ 37 ۔اور بنی روبِن نے حسبون اور الیعالی اور قریتائم۔ 38 ۔ اور نِبواور بَعل معون (جن کے نام تبدیل کئے گئے) اور شبماہ تعمیر کئے۔اور جو شہر اُنہوں نے بنائے اُنہیں اور نام دئیے۔ 39 ۔تب بنی مکیر بِن مَنسّی جِلعاد کو گئے اور اُسے فتح کیِا ۔ اور اموریوں کو جو وہاں تھے نکال دِیا۔ 40 ۔ تو موسیٰ نے جِلعاد مکیر بِن مَنّسی کو دِیا تو وہ ہاں بسا۔ 41 ۔اور یائر بِن مَنسّی گیا اور اُس نے وہاں کے گاؤں کو لے لیِا اور اُن کا نام حووت یائیر رکھا۔ 42 ۔ اور نوبح گیا تو اُس نے قنات اور اُس کے گاؤں کو فتح کیِا ۔ اور اپنے نام پر اُس کا نا م نوبح رکھا۔