باب

1 ۔یُوناؔہ کی نافرمانی یُوناؔہ بِن اَمِتّئی پر خُداوند کا کلام نازِل ہُؤا۔اُس نے کہا کہ۔ 2 ۔ اُٹھ۔شہرِ عظیم نیِؔنوہ کو جا اَور اُسے آگاہ کر دے کہ اُس کی شرارت میرے حضُور پُہنچ گئی ہے۔ 3 ۔ لیکن یُوناؔہ خُداوند کے سامنے سے ترسیِسؔ کو بھاگنے کے خیال سے یاؔفا میں پُہنچا اَور وہاں ایک جہاز پایا جو ترسیِسؔ کو جانے کو تھااَور وہ کرایہ دے کر اُس میں سَوار ہو گیا تاکہ خُداوند کے سامنے سے اُن کے ساتھ ترسیِسؔ کو چلا جائے۔ 4 ۔ لیکن خُداوند نے سمُندر پر تُند ہَوا بھیجی تو سمُندر میں سخت طُوفان برپا ہو گیا اَور اَندیشہ تھا کہ جہاز تباہ ہو جائے ۔ 5 ۔ تب مَلّاح ہراساں ہو گئے اَور ہر ایک نے اپنے مَعبود کو پُکارا اَوربارِ جہاز کو سمُندر میں ڈال دِیا تاکہ اُسے ہلکا کریں لیکن یُوناؔہ جہاز کے پیندے میں اُتر کر وہاں گہری نیِند میں پڑاسو رہا تھا۔ 6 ۔ تب نا خُداا ُس کے پاس جا کر اُس سے کہنے لگے کہ تُوکیسے نِیند میں غرق ہے! اُٹھ۔ اپنے مَعبود کو پُکار شاید وہ مَعبود ہمیں یاد کرے اَور ہم ہلاک نہ ہوں۔ 7 ۔ تب وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے۔کہ آؤ ہم قُرعہ ڈالیں تاکہ معلُوم کریں کہ کِس کے سبب سے یہ آفت ہم پر آئی۔چُنانچہ اُنہوں نےقُرعہ ڈالا اَور قُرعہ یُوناؔہ پر پڑا۔ 8 ۔اِس پر اُنہوں نے اُس سے کہا ۔کہ ہمیں بتا کہ کِس کے سبب سے یہ آفت ہم پر آئی ہے۔ تیرا کیاپیشہ ہےاَور تُو کہاں سے آیا ہے؟ تیرا وطن کہاں ہے اُور تُو کِس قوم کاہے؟ 9 ۔ اُس نے اُن سے کہا کہ مَیں عبرانی ہُوں اَور خُداوند آسمان کے خُدا بحروبرّ کے خالِق سے ڈرتا ہُوں۔ 10 ۔تب اہلِ جہاز خوفزدہ ہو گئے اَور اُس سے کہنے لگے کہ تُو نے یہ کیا کِیا ہے ؟ کیونکہ اُنہوں نے جان لِیا کہ وہ خُداوند کے سامنے سے بھاگا ہے کیونکہ اُس نے خُود ہی اُنہیں بتایا تھا۔ 11 ۔ اَور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم تیرے ساتھ کیا کریں کہ سمُندر ہمارے لئے ساکن ہو جائے کیونکہ سمُندر کا جوش بڑھتا جاتا تھا۔ 12 ۔ اَور اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دو۔تو سمُندر تُمہارے لئے ساکن ہو جائے گاکیونکہ مُجھے یقین ہے کہ میرے ہی سبب سے یہ بڑاطُوفان تُم پر آیا ہے۔ 13 ۔ تو بھی اہلِ جہاز نے ڈانڈ چلانے میں بڑی محِنت کی کہ کِنارہ پر پُہنچیں لیکن نہ پُہنچ سکے کیونکہ سمُندر اُن کے خلاف اَور بھی زیادہ موجزن ہوتا جاتا تھا۔ 14 ۔ تب اُنہوں نے خُداوند کو پُکارا اَور کہا کہ اَے خُداوند اِس شخص کی جان کے بدلے ہم ہلاک نہ ہوں۔ خُونِ ناحق کا ہمیں مُجرم نہ ٹھہرا کیونکہ تو نے اَے خُداوند جو چاہا وہ کِیا۔ 15 ۔ تب اُنہوں نے یُوناؔہ کو اُٹھا کر سمُندر میں ڈال دِیا اَور تلاطمِ امواج موقُوف ہو گیا۔ 16 ۔ اِس پر اہلِ جہاز بُہت ڈر گئے۔ اُنہوں نے خُداوند کے حضُور ذَبیحہ ذَبح کِیا اَور مَنّتیں مانِیں۔ 17 ۔ یُوناہ مچھلی کے پیٹ میں خُداوند نے ایک بڑی مچھلی کو مُقرّر کِیا کہ یُوناؔہ کو نِگل جائے اَور یُوناؔہ تین دِن تین رات مچھلی کے پیٹ میں