باب

1 ۔سرکشی سے سزایرُوشلیِؔم کے چوکوں میں گھُومو۔اَور دیکھو اَور دریافت کرو۔اَور اُس کے چوکوں میں ڈھونڈوں اگر تُمہیں کوئی آدمی ملے ۔ہاں ۔صرف ایک ہی جو عدل اَور صداقت کا طالب ہو۔ تو مَیں یُروشلیِؔم کو مُعاف کرُوں گا۔ 2 ۔ کیونکہ اگرچہ وہ کہیں کہ زِندہ خُداوند کی قسم ۔تو بھی وہ جھُوٹی قسم کھاتے ہَیں۔ 3 ۔اَے خُداوند کیا تیری نگاہ حَق پر نہیں؟ تُو نے اُنہیں مارا لیکن وہ غمگین نہ ہُوئے۔ تُو نے اُنہیں تلف کیا ۔لیکن ا نہوں نے تنبیہہ قبُول کرنے سے اِنکار کِیا۔ اَور اپنے چہرے کو چٹان سے سخت تر کِیا۔ اَور توبہ کرنے سے اِنکاری ہُوئے۔ 4 ۔ تُو نے کہا کہ درحقیقت یہ مِسکین اَور احمق یں و ہ خُداوند کی راہ سے اَور ہمارے خُدا کے عد ل سے نا واقف ہَیں۔ 5 ۔پس مَیں بڑے آدمیوں کے پاس جاؤں گا اَور اُن سے بات کرُوں گاکیونکہ وہ خُداوند کی راہ کو اَور ہمارے خُدا کے عدل کو جانتے ہَیں۔ لیکن دیکھ اُن سب نے جُوئے کو توڑا اَور بندھن کو کاٹ ڈالا ہَے جو اُنہیں خُدا سے جوڑتا ہَے۔ِ 6 ۔پس اِس واسطے جنگل کا شیر ببر اُنہیں پھاڑ ڈالے گا۔ اَور دشت کا بھیڑیا اُنہیں ہلاک کرے گا۔ اَور چیتا اُن کے شہروں کے گِردگھات لگائے گا۔ اَور جو کوئی اُن میں سے نِکلے وہ پھاڑا جائے گا۔ کیونکہ اُن کے گُناہ کثرت سے ہُوئے اَور اُن کی بغاوتیں بے شمار ہُوئیں۔ 7 ۔ مَیں ایسی بات کے لئے تُجھ سے کیسے درگُزر کرُوں ؟ تیرے فرزند مُجھے ترک کرتے ہَیں اَور اُن کی قسم کھاتے ہَیں جو خُدا نہیں ۔ مَیں نے اُنہیں آسُودہ کِیا جب کہ وہ زِنا کرتے اَور فاحشہ کے گھر میں قطاریں باندھ کر جمع ہوتے ہَیں۔ 8 ۔ وہ پیٹ بھرے سانڈ گھوڑوں کی مانند مَست ہُوئے ۔ہر ایک ہمسائے کی بیوی پر ہنہناتا ہَے۔ 9 ۔(خُداوند فرماتاہَے کہ ) کیا مَیں ایسی باتوں کی سزا نہ دُوں اَور ایسی قوم سے اِنتقام نہ لُوں؟ 10 ۔ تُم اُس کی تاکوں کی قطاروں پر چڑھو اَور اُنہیں گِرا دو۔ مگر فنا نہ کرو۔اُس کی شاخیں چھانٹو کیونکہ وہ خُداوند کی نہیں۔ 11 ۔کیونکہ (خُداوند فرماتاہَے۔) اِسرائیؔل کے گھرانے اِور یہُوداہ کے گھرانے نے مُجھ سے بڑی بے وفائی کی ہَے۔ 12 ۔اُنہوں نے خُداوند کا اِنکار کِیا اَور کہا کہ وہ تو ہَے ہی نہیں پس ہم پرآفت نازِل نہ ہوگی اَور ہم تلوار اَور کال کو نہ دیکھیں گے۔ 13 ۔ہاں اِنبیاء محض ہَوا ہَیں ۔اَور کلام اُن میں نہیں۔ اُنہی پر یہ واقع ہوگا۔ 14 ۔ اِس لئے خُداوند لشکروں کا خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ چُونکہ تُم نے ایسی بات کہی ۔تو دیکھ۔مَیں اپنے کلمات تیرے مُنہ میں آگ اَور اِس اُمّت کو ایندھن بناؤں گا اَور وہ اِسے بھسم کرے گی۔ 15 ۔ دیکھ۔ اَے اِسرائیؔل کے گھرانے ( خُداوند فرماتا ہَے) مَیں دُور سے تُم پر ایک قوم چڑھا لاؤں گا ۔ایک طاقتور قوم۔ایک قدیم قوم۔ ایک ایسی قوم جس کی زُبان تُو نہیں جانتا اَور جس کی باتیں تُو نہیں سمجھتا۔ 16 ۔ اُس کا تَرکش کھُلی قبر کی مانند ہَے۔ وہ سب کے سب جنگجو ہَیں۔ 17 ۔ وہ تیری فصل کو اَور تیری اُس روٹی کو جو تیرے بیٹے اَور بیٹیوں کے کھانے کے لئے تھی، کھا جائے گی۔اَور تیری بھیڑوں اَور تیرے بَیلوں کو کھا لے گی۔ اَور تیرے انگُور اَور تیرے اِنجیر کھائے گی۔اَور تیرے فصیل دار شہروں کو جِن پر تیرا بھروسا ہَے تلوار سے برباد کرے گی۔ 18 ۔ لیکن اُن دِنوں میں بھی ( خُداوند فرما تا ہَے۔) مَیں تُمہیں فنا نہ کرُوں گا۔ 19 ۔ اَور جب وہ کہیں گے۔ کہ خُداوند ہمارے خُدا نے یہ سب کُچھ ہمارے ساتھ کیوں کِیا۔تب تُو اُن سے کہے گا۔ جس طرح تُم نے مُجھے ترک کِیا اَور اپنی سَر زمین میں اجنبی مَعبُودوں کی پرسِتش کی۔ اُسی طرح اُس سَر زمین میں جو تُمہاری نہیں تُم پردیسیوں کی خدمت کرو گے۔ 20 ۔ یَعقُؔوؔب کے گھرانے میں اِس بات کی خبر دو اَور یہُوداہ میں مشہور کرو اَور کہو۔ 21 ۔ سُن۔ اَے احمق اَور بے فہم اُمّت کیونکہ بتُوں کی کوئی مرضی نہیں ہوتی جس کی آنکھیں ہَیں پر دیکھتی نہیں ۔اَور کان ہَیں پر سُنتی نہیں۔ 22 ۔ (خُداوند فرماتا ہَے)۔ کیا تُم مُجھ سے نہیں ڈرو گے؟ تُم میرے حضُور نہیں کانپو گے؟ جب مَیں نے لاتبدیل حُکم سے سُمندر کے لئے ساحِل کو حد ٹھہرایا جس سے وہ آگے نہیں بڑھتا۔اُس کی موجیں اُچھلیں۔تو بھی غالِب نہیں آئیں گی۔ وہ شور کریں تو بھی نہیں بڑھیں گی۔ 23 ۔ لیکن اِس اُمّت کا دِل باغی اَور سرکش ہَے وہ باغی ہوگئے اَور چلے گئے۔ 24 ۔ اَور وہ اپنے دِل میں یہ نہیں کہتے کہ ہم خُداوند اپنے خُدا سے ڈریں۔ جو ہمیں موسم پر پہلی اَور پچھلی بارش دیتا ہَے۔ اَور جو ہمارے لئے فصل کے مُقررہ ہفتوں کو محفُوظ رکھتا ہَے۔ 25 ۔ تُمہاری بَدیوں نے یہ چیزیں تُم سے پھِر ائیں ۔اَور تُمہاری خطاؤں نے اِن اچھّی چیزوں کو تُم سے روک رکھّا۔ 26 ۔ کیونکہ میرے لوگوں کے درمیان شریر آدمی پائے جاتے ہَیں وہ ایسے گھات لگاتے ہَیں جیسے کہ چڑی مار لگاتے ہَیں ۔وہ پھندا لگاتے اَور آدمیوں کوپکڑتے ہَیں۔ 27 ۔ جیسے پنجراپرندوں سے بھرا ہو۔ ایسے ہی اُن کے گھر فریب سے بھرے ہَیں۔ تَو اِس سبب سے وہ بڑے اَور مالدار ہُوئے ۔ 28 ۔ وہ موٹے اَور آسودہ ہَیں۔ وہ بَدی کی حُدود کو عبُور کرتے ہَیں۔ وہ دعویٰ کو بلکہ یتیم کے دعویٰ کو فیصل نہیں کرتے۔وہ کامیاب ہوتے اَور مِسکینوں کا اِنصاف نہیں کرتے۔ 29 ۔( خُداوند فرماتا ہَے کہ) کیا مَیں ایسی باتوں کی سزا نہ دُوں اَور ایسی قوم سے انتقام نہ لُوں ۔ 30 ۔ مُلک میں مُہیب اَور مکرُوہ اَمر واقع ہوتا ہَے۔ 31 ۔ اِنبیاء جھُوٹی نُبوّتیں کرتے ہَیں ۔اَور کاہن اِنہی کے اِشاروں پر حُکمرانی کرتے ہَیں۔ اَور میری اُمّت ایسی باتوں کو پسند کرتی ہَے پر تُم آخِر میں کیا کرو گے؟