باب

1 ۔فلستین کے حَق میں فلستیوں کے حَق میں وہ کلام جو یرمیاہ نبی نے خُداوند سے پایا۔ اِس سے پیشتر کہ فِر عُؔون نے غزہ کو شِکسَت دی۔ 2 ۔خُداوند یُوں فرماتا ہَے ۔دیکھ۔ شِمال سے پانی طُغیانی کرتا ہَے۔ اَور طوفانی سیلاب بن جاتا ہَے۔ اَور مُلک کو اَور جو کُچھ اُس میں ہَے اَور شہر کو اَور اُس کے باشِندوں کو ڈھانپ لیتا ہَے۔آدمی چلاّتے ہَیں۔ اَور مُلک کے تمام باشِندے واویلا کرتے ہَیں۔ 3 ۔ اُس کے زور آوروں کے قدموں کی ٹاپ کی آواز۔ اَور اُس کی رتھوں کی دھڑ دھڑ اَور اُس کے پہیّوں کی گھڑ گھڑ کے باعِث باپ ہاتھوں کی کمزوری کے سبب سے بیٹوں کی طرف لَوٹ کر نہیں دیکھتے۔ 4 ۔ اُس دِن کے باعِث جو تمام فلستیوں کے ہلاک کرنے اَور صُؔور اَور صیدا اَور ہر ایک بھاگنے والے اَور مددگار کے نابُود کرنے کو آتا ہَے کیونکہ خُداوند فلستیوں کو اَور کفتؔور کے جزائر کے باقی ماندوں کو ہلاک کرتا ہَے۔ 5 ۔ غزؔہ پر گنجا پن آیا ہَے۔ اسقلون مِسمار ہُؤا ۔ اَے عِقرؔون کے بَقیہّ کب تک اپنے آپ کو چِیرتا جائے گا۔ 6 ۔اَے خُداوند کی تلوار! تو کب تک بس نہ کرے گی ؟ تُو اپنے مِیان کے اندر چلی جا ۔آرام کر اَور قرار پا۔ 7 وہ کیسے بس کرے گی جب کہ خُداند نے اسقلون کے خلاف اَور سُمندر کے ساحِل کے خلاف حُکم دِیا ہَے۔ اَور وہاں کے لئے اُسے مُقرّر کِیا ہَے۔