باب

1 ۔ اَور ساتویں مہینے میں اِسمعؔیل بِن نتنیاہ بِن اِلیسمع جو شاہی نسل سے تھا۔ اَور شاہی سرداروں میں سے دس آدمی مصفاہ میں جدلیاہ بِن اخیقام کے پاس آئے اَور مصفاہ میں اُس کے ساتھ روٹی کھائی۔ 2 ۔ تب اِسماعؔیل بِن نتنیاہ اَور اُس کے ساتھ کے دس آدمی اُٹھے اَور اُنہوں نے جدلیاہ بِن اخیقام بن سافن کو تلوار سے مارا اَور اُسے قتل کِیا ۔جسے شا بابؔل نے مُلک کا حاکِم مُقرّر کیا تھا۔ 3 ۔ اَور اِسمعیؔل نے اُن سب یہُودیوں کو جو اُس کے ساتھ تھے یعنی جو جدلیاہ کے ساتھ مصفاہ میں تھے اَور اُن کسدی جنگی مَردوں کو بھی جو وہاں پائے گئے تھے قتل کِیا۔ 4 ۔ اَور دُوسرے دِن جدلیاہ کے قتل کے بعد جب کہ کوئی اِس بات کو نہ جانتا تھا۔ 5 ۔ سکیّم اَور سیلا اَور سامریہ سے اَسّی آدمی داڑھی مُنڈائے ہُوئے اَور کپڑے پھاڑے ہُوئے اَور اپنے آپ کو زخمی کئے ہُوئے آئے۔اَور اُن کے پاس ہدیہ اَور لُو بان تھا۔ تاکہ خُداوند کے گھر میں گُزرانیں۔ 6 ۔ تب اِسمعؔیل بِن نتنیاہ اُنہیں ملنے کے لئے مصفاہ سے باہر نِکلا۔ جو روتے ہُوئے جا رہے تھے۔ اَور جب اُنہیں مِلا۔ تو اُن سے کہا کہ جِدَلیاہ بِن اخیقام کے پاس آؤ۔ 7 ۔جب وہ شہر کے درمیان پہُنچے ۔تو اِسمعؔیل بِن نتنیاہ نے اُنہیں قتل کِیا۔ اَور اُس نے اَور اُس کے ساتھ کے آدمیوں نے اُنہیں حوض میں ڈال دِیا۔ 8 ۔اَور اُن کے درمیان دس آدمی تھے جو اِسمعؔیل سے کہنے لگے کہ ہمیں قتل نہ کر ۔ کیونکہ میدان میں ہمارے گیہُوں اَور جَوا َور تیل اَور شہد کے ذخیرے پوشِیدہ ہَیں۔ پس وہ رُک گیا۔ اَور اُنہیں اُن کے بھائیوں کے ساتھ قتل نہ کَیا۔ 9 ۔ اَور یہ حوض جس میں اِسمعیؔل نے اُن سب آدمیوں کی لاشیں ڈال دی تھیں جِنہیں اُس نے قتل کِیا تھا۔ وہی تھاجو آسا بادشاہ نے شاہ اِسراؔئیل بعؔشا کے بچنے کے لئے بنوایا تھا ۔ چُنانچہ اِسمعؔیل بِن نتنیاہ نے اُسے مقتُولوں سے بھر دِیا۔ 10 ۔ اَور اِسماعیؔل نے اُن سب باقی لوگوں کو جو مصفاہ میں تھے اَور بادشاہ کی بیٹیوں کو اَور مصفاہ کے تمام بسنے والوں کو جِنہیں نُبوزؔ ادان جِلو داروں کے سردار نے جدلیاہ بِن اخیقام کے سُپرد کِیا تھا۔ قید کِیا۔ اَور اِسمعیؔل بِن نتنیاہ اُنہیں قید کر کے لے گیا۔ اَور پار ہو کر بنی عمّون کی طرف روانہ ہُؤا۔ 11 ۔ جب یوحنان بِن قریح اَور لشکر کے اُن سب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے ۔اِس ساری شرارت کی بابت سُنا جو اِسمعیؔل بِن نتنیاہ نے کی تھی۔ 12 ۔تواُنہوں نے سب آدمیوں کو لِیا ۔اَور اِسمعیؔل بِن نتنیاہ سے لڑائی کرنے کو روانہ ہُوئے ۔اَور آبِ عظیم کے پاس جو جِبعُون میں ہَے اُسے جا لِیا۔ 13 ۔ جب اُن سب لوگوں نے جو اِسمعیؔل کے ساتھ تھے۔ یوحنان بِن قریحؔ کو اَور لشکر کے اُن تمام سر داروں کو دیکھا جو اُس کے ساتھ تھے تو خُوش ہُوئے۔ 14 ۔ اَور سب لوگ جِنہیں اِسماعیؔل مصفاہ سے قید کر کے لے گیا تھا۔ پلٹے اَور پھرے اَور یوحنان بِن قریح کے پاس گئے ۔ 15 ۔ لیکن اِسمعیؔل بِن نتنیاہ آٹھ آدمیوں کے ساتھ یوحنان کے سامنے سے بھاگا۔ اَور بنی عمّون کی طرف گیا۔ 16 ۔مِصؔر کو کُوچ تب یوحنان بِن قریح اَور اُس کے ساتھ کے سب سرداروں نے اُن سب پس ماندوں کو جنہیں اِسمعیؔل بِن نتنیاہ مصفاہ سے ( بعد اُس کے کہ اُس نے جدلیاہ بِن اخیقام کو قتل کِیا تھا) لے گیا تھا۔ اَور جِنہیں یوحنان جِبعُون سے پھیر لایا تھا۔ یعنی جنگی مَردوں اَور عورتوں اَور بچّوں اَور خواجہ سراؤں کو فراہم کِیا۔ 17 ۔ اَور وہ چل پڑے اَور بَیت ؔ الحم کے پاس جیروت کمِہاؔم میں ٹھہرے تاکہ روانہ ہو کر مِصؔر کو ۔ 18 ۔ کسدیوں کے سامنے سے بھاگ جائیں ۔کیونکہ وہ اُن سے ڈرے ۔اِس لئے اِسماعیؔل بِن نتنیاہ نے جدلیاہ بِن اخیقام کو قتل کِیا تھا۔ جِسے شاہ بابؔل نے تمام سَر زمین کا حاکمَ مُقرّرہ کِیا تھا۔