باب

1 ۔ بابؔل کی بَرتری یہ وہ کلام ہَے جو یہُوداہ کی تمام اُمّت کے حَق میں یرمیاہ نے شا ہِ یہُوداہ یہویقیم بِن یوسیاہ کے چوتھے برس میں پایا ( یعنی شاہ بابؔل نُبوکدنِضّر کے پہلے برس میں ) ۔ 2 ۔ اَور جو یرمیاہ نبی نے یہُوداہ کی تمام اُمّت اَور یرُوشلیِؔم کے تمام باشِندوں کو یُوں کہہ کر بتایا کہ۔ 3 ۔ شاہِ یہُوداہ یوسیاہ بن آموؔن کے تیر ھویں برس سے لے کر آج کے دِن تک ( اَور یہ تیئسواں برس ہَے) مَیں خُداوند کا کلام پاتا رہا۔ اَور مَیں بروقت کلام کرتے ہوئے تُمہیں بتاتا رہا۔ پرتُم شَنَوا نہ ہُوئے۔ 4 ۔ اَور خُداوند بروقت اپنے تمام بندوں یعنی انبیاء کو یہ کہہ کر بھیجتا رہا ( پر تُم شَنَوا نہ ہوئے اَور نہ سُننے کے لئے اپنے کان کھولے) ۔ 5 ۔ کہ تُم میں سے ہر ایک اپنی بُری راہ اَور اپنے اَعمال کی شرارت سے باز آئے ۔اَور تُم اُس سَر زمین میں بستے رہو جو خُداوند نے قدیم سے ہمیشہ کے لئے تُمہیں اَور تُمہارے باپ دادا کو عطا کی ۔ 6 ۔ اَور دُوسرے مَعبُودوں کی تقلید نہ کرو۔ کہ اُن کی پرستش کرو اَور اُنہیں سجدَہ کرو ۔اور اپنے ہاتھ کے کام سے مجھے غُصّہ نہ دِلاؤ ۔تو مَیں تُمہیں دُکھ نہ دُوں گا ۔ 7 ۔ لیکن (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) تُم نے میری نہ سُنی یہاں تک کہ تُم نے اپنے ہاتھ کے کام سے اپنے زیاں کے لئے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ 8 ۔ اِس لئے ربُّ الا فواج یُوں فرماتا ہَے چونکہ تُم نے میرا کلام نہ سُنا۔ 9 ۔ دیکھ۔ مَیں اپنے خادِم شاہ ِ بابؔل نُبوکد نضّر کو بُلا بھیجوں گا۔(یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) اَور شِمال کے تمام قبائل کو لے کر اِس مُلک اَور اِس کے تمام باشِندوں پر اَور اِرد گرد کی اِن تمام قوموں پر چڑھالاؤں گا۔ مَیں اِنہیں نیست و نابُود کرُوں گا اَور اِنہیں باعِث عبِرت اَور باعِث تمسخُر اَور دائمی وِیرانہ بنادُوں گا۔ 10 ۔ اَور اِن میں سے خُوشی کی آواز اَور فرحت کی آواز اَور دُلہے کی آواز اَور دُلہن کی آواز اَور چَکّی کی آواز اَور چراغ کی روشنی دُور کرُوں گا۔ 11 ۔ اَور یہ ساری سَر زمین وِیرانہ اَور باعِث حیرت ہوگی ۔اَور یہ قومیں ستّر برس تک شا بابؔل کی خدمت گُزار ہوں گی۔ 12 ۔ اَور ستّر برس ختم ہونے کے بعد (یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) مَیں شاہ بابؔل کو اَور اُس قوم کو اُن کی بَدی کے باعِث اَور کسدیوں کے مُلک کو سزا دُوں گا۔ اَور اُسے اَبدی وِیرانہ بناؤں گا۔ 13 ۔ اَور اُس مُلک پر وہ سارا کلام پُورا کرُوں گا۔ جو مَیں نے اُس کی بابت کہا۔سب کُچھ جو اِس کِتاب میں لکھاگیا اور جس کی یرمیاہ نبی نے ساری قوموں کی بابت نُبوّت کی۔ 14 ۔ کیونکہ یہ بھی زبردست قوموں اَور عظیم بادشاہوں کی خدمت گُزاری کریں گے اَور مَیں اِن کے اَعمال اَور اِن کے ہاتھ کے کام کے مُطابق اِنہیں بدلہ دُوں گا۔ 15 ۔ جامِ غضب کیونکہ خُداوند اِسرائیؔل کے خُدا نے مُجھ سے یُوں کہا کہ میرے غضب کی مَے کا یہ پیالہ میرے ہاتھ سے لے اَور اَور اُن سب قوموں کو پلا جِن جِن کے پاس مَیں تُجھے بھیجُوں ۔ 16 ۔ تاکہ وہ پِیئیں اَور لڑ کھڑا ئیں اَور پاگل ہو جائیں اُس تلوار کے سبب جو مَیں اُن پر بھیجوں گا 17 ۔ تب مَیں نے خُداوند کے ہاتھ سے وہ پیالہ لِیا اَور اُن سب قوموں کو پلایا جِن جِن کے پاس خُداوند نے مُجھے بھیجا تھا ۔ 18 ۔ یعنی یرُوشلیِؔم اَور یہُوداہ کے شہروں اَور اُس کے بادشاہوں اَور سرداروں کو تاکہ وہ وِیرانہ اَور باعِث عبرت اَور باعِث تمسخر و تکفیر ٹھہریں جیسا کہ آج کے دِن ہَے۔ 19 ۔ اَور شا ہ مِصؔر فرعُون کواُس کے دربار یوں اَور امیروں اَور اُس کی تمام رعایا کے ساتھ۔ 20 ۔ اَور سب مخلوط اَنبوہ کو اَور عوض کی سَر زمین کے تمام بادشاہوں کو اَور مُلک فِلسطیؔن کے تمام بادشاہوںکو اَور اسقلون اَور غزّہ اَور عقرون اَور اشدؔود کے بَقیہّ کو۔ 21 ۔ اَور اِدوؔم اِور مو آؔب اور بنی عمّؔون کو۔ 22 ۔ اَور تمام شاہانِ صُور کو اَور تمام شاہان ِ صیدُون کو اَور سُمندوں کے پار کے جزائر کے بادشاہوں کو۔ 23 ۔اَور دِواؔن اَور تیمؔا اَور بوؔز اَور اُن سب کو جو کنپٹیوں کے بال مُونڈتے ہَیں۔ 24 ۔ اَور تمام شاہانِ عرؔب کو اَور اُن سب مخلُوط لوگوں کے بادشاہوں کو جو بِیابان میں بستے ہَیں۔ 25 ۔ اَور تمام شاہانِ زمرؔی اَور تمام شاہانِ عیلؔام اَور تمام شاہانِ مادؔی کو۔ 26 ۔ اَور قریب و بعید کے تمام شاہانِ شِمال کو یہ سب کے سب بلکہ دُنیا کے اُن تمام مُمالک کو جو رُوئے زمین پر موجُود ہوں۔ اَور اِن کے بعد شا شیشک پیئے گا۔ 27 ۔ اَور تُو اُن سے کہے گا کہ ربُّ الافواج اِسرائیؔل کا خُدا یُوں فرماتا ہَے۔ پِیئو اَور مَست ہو اَور قَے کرو۔اَور گِر پڑو۔اَور اُس تلوار کے سبب سے پھر نہ اُٹھو جو مَیں تُمہارے درمیان بھیجُوں گا۔ 28 ۔ جب و ہ پینے کے لئے تیرے ہاتھ سے پیالہ لینے کا اِنکار کریں گے ۔تو تُو اُن سے کہے گا۔ ربُّ الافواج یوں فرماتا ہَے۔ کہ تُم ضرُور پِیو گے۔ 29 ۔ کیونکہ دیکھ۔ جو شہر میرے نام کا کہلاتا ہَے مَیں اُس پر آفت لانا شروع کرتا ہُوں ۔تو کیا تُم کہیں بے سزا چھُوٹو گے ؟ تُم بے سزا نہ چھُوٹو گے۔ کیونکہ مَیں زمین کے سب رہنے والوں پر تلوار کو بُلاؤں گا۔ یُوں ربُّ الا فواج کا فرمان ہَے۔ 30 ۔ عدالت عام تو ُ اِن تمام باتوں کی نُبوّت اُن سے کرے گا اَور اُن سے کہے گا۔ خُداوند بُلندی پر سے گرجے گا۔ اَور اپنے مُقدّس مَسکن سے آواز بُلند کرے گا۔ وہ اپنی جائے سکُونت پر زور سے گرجے گا۔ اَور انگُور کے لتاڑنے والوں کی مانند۔ تمام باشِندگان زمین پر للکارے گا۔ 31 ۔ اِنتہائے زمین تک ایک غوغا پُہنچا ہَے۔ کیونکہ خُداوند کا قوم سے جھگڑا ہَے۔ وہ تمام بشر کی عدالت کرےگا۔ اَور شریروں کو تلوار کے حوالے کرے گا۔ یُوں خُداوند کا فرمان ہَے۔ 32 ۔ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھو قوم سے قوم تک ایک آفت جاتی ہَے۔ اَور حدُود ِزمین سے ایک سخت طُوفان اُٹھے گا 33 ۔ اَور اُس روز خُداوند کے مقتُول زمین کی ایک حد دُوسری حد تک پڑے ہوں گے۔ اُن پر نُوحہ نہ کیا جائے گا۔ اَور نہ اِکٹھے کئے جائیں گے۔ اَور نہ دفن کئے جائیں گے بلکہ کھاد کی طرح زمین پر پڑے رہیں گے۔ 34 ۔ اَے چرواہو! واویلا کرو اَور چلاّؤ۔ اَے گلّے کے رہبرو راکھ میں لَوٹو۔ کیونکہ تُمہارے ذَبح کے ایّام پُورے ہُوئے مَیں تُمہیں چِکنا چُور کرُوں گا۔ تم چُنے ہوئے بکروں کی طرح قتل کئے جاؤ گے 35 ۔ اَور چرواہوں سے سب جائے پناہ ۔ اَور گلّے کے رہبروں سے سب رِہائی جاتی رہے گی۔ 36 ۔ چرواہوں کے نالے کی آواز۔ اَور گلّے کے رہبروں کا واویلا۔ کیونکہ خُداوند نے اُن کی چراگاہوں کو برباد کِیا ہَے۔ 37 ۔ اَور خُداوند کے غضب کی تُندی سے۔ سلامتی کی چراگاہیں تباہ ہُوئیں۔ 38 ۔ وہ شیر بچّے کی مانند اپنی ماند سے نِکلا۔ کیونکہ سَتم گر کے ظُلم سے۔ اَوراُس کے قہر کی شِدّت سے۔ اُن کی سَر زمین وِیران ہوگئی۔