باب

1 ۔ اپنے بھائیوں سے عّمؔی (میرے لوگوں) سے کہو۔ اَور اپنی بہنوں سے رُوحؔامہ۔ 2 ۔ اسرائیل کی بے وفائی اپنی ماں سے تکرار کرو۔ اِس لئے تکرار کرو کہ نہ وہ میری بیو ی ہَے اَور نہ مَیں اُس کا خُداوند ہُوں۔ وہ اپنی زِنا کاری اپنے سامنے سے اَپنی بَدکرداری اپنی چھاتِیوں کے درمیان سے دُور کر دے۔ 3 ۔ایسا نہ ہو کہ مَیں اُسے سَراسَر ننگا کر دُوں اَور اُس طرح چھوڑُوں جِس طرح وہ اپنی پیدائش کے دِن تھی۔ ہاں اُسے بیابان کی مانند بناؤں اَور خُشک زمین کی مثال کر دُوں اَور پیاس سے مار ڈالُوں۔ 4 ۔اَور اُس کی اولاد پر رحم نہ کرُوں اِس لئے کہ وہ بدکاری کی اولاد ہَے۔ 5 ۔ کیونکہ اُس کی ماں نے زِنا کاری کی اُور جِس کے شِکم میں وہ تھے اُس نے بے حیائی کاکام کِیا۔کیونکہ اُس نے کہا کہ مَیں اپنے اُن عاشِقوں کے پیچھے جاؤں گی جو میری روٹی اَور میرا پانی اَور میری اُون اَور میری کَتان اَور میرا تیل اَور میرا شربت مُجھے دیتے ہَیں۔ 6 ۔ اِس لئے دیکھ۔ مَیں اُس کی راہ کانٹوں سے بند کر دُوں گا۔ اَور اُس کے سامنے دِیوار بنا دُوں گا تاکہ وہ رستہ نہ پائے۔ 7 ۔اَور وہ اپنے عاشقوں کے پیچھے جائے گی لیکن اُن تک پہنچ نہ پائے گی ۔ وہ اُن کی تلاش کرے گی۔ لیکن نہ پائے گی۔ تب وہ کہے گی کہ مَیں اپنے پہلے خاوند کے پاس واپس جاؤں گی۔ کیونکہ اَب کی نسبت میری تب کی حالت بہتر تھی۔ 8 ۔اُس نے نہ جانا کہ مَیں ہی نے اُسے وہ اناج اَور مَے اَور تیل دیا اَور اُس چاندی اَور سونے کی فراوانی عطا کی جو بَعَلؔ پر خرچ کِیا گیا۔ 9 ۔اِس لئے مَیں مُڑ کر اپنا اناج فصل کے وقت اَور اپنی نئی مَے اُس کے موسم میں واپس لُوں گا اَور اپنی اُس اُون اَور کَتان کو چھِین لُوں گا جس سے وہ تَن ڈھانپتی ہَے۔ 10 ۔اَور مَیں اَب اُس کے عاشقوں کے سامنے اُس کی فاحشہ گری کرُوں گا اَور کوئی نہ ہو گا جو اُسے میرے ہاتھ سے چھُڑائے۔ 11 ۔اَور اُس کی ساری خُوشی اَور اُس کی عیدوں اَور اُس کے نئے چاندوں اَور اُس کے سبتوں اَور اُس کی تمام محفِلوں کو ختم کر دُوں گا۔ 12 ۔مَیں اُس کا وہ تاک اَور اِنجیر برباد کر دُوں گا جِس کی بابت اُس نے کہا ہَے کہ یہ میرے عاشِقوں کی دی ہُوئی اُجرت ہَے۔ مَیں اُنہیں جنگل بنا دُوں گا اَور جنگلی حیوان اُنہیں کھائیں گے۔ 13 ۔مَیں اُسے ایّام بعلؔیم (بعل دیوتا کی جمع) کے لئے سزا دُوں گا جِن میں اُس نے اُن کےلئے بخُور جَلایا۔ اَور بالیوں اَور زیوروں سے سج دھج کر اپنے عاشقوں کے پیچھے گئی۔ اَور مُجھے بُھول گئی(خُداوند کا فرمان یُونہی ہَے)۔ 14 ۔ عشق ِ الہٰی اِس لئے دیکھ ۔ میں اُس کا دِل جیت لُوں گا۔ اَور بِیابان میں لے جاؤں گا اُور اُس سے مُحبّت کی باتیں کرُوں گا۔ 15 ۔اَور مَیں اُس کے تاکِستان اُسے واپس کرُوں گا اَور عکؔور کی وادی بھی تاکہ وہ اُمّید کا دروازہ ہو۔ اَور وہ وہاں گایا کرے گی جیسے گایا کرتی تھی اپنی جوانی کے ایْام کے مُطابِق جب وہ مُلک مِصؔر سے نِکل آئی تھی۔ گایا کرے گی۔ 16 ۔اَور اُس روز (خُداوند کا فرمان ہَے) وہ مُجھے اپنا خاوند کہے گی اَور پِھر مُجھے اپنا بَعَلؔ نہ کہے گی۔ 17 ۔کیونکہ مَیں بعلؔیم کے ناموں کو اُس کے مُنہ سے دُور کر دُوں گا۔ اَور پھر کبھی اُن کے نام نہ لئے جائیں گے۔ 18 ۔اَور مَیں اُس روز اُس کے جنگلی جانوروں اَور ہُوا کے پرندوں اَور زمین پر کے رینگنے والوں سے عہد باندُھوں گا اَور مُلک سے کمان اَور تلوار اَور جنگ نیست کر دُوں گا۔ اَور لوگوں کو امن وامان سے لیٹنے دوں گا۔ 19 ۔ اَور میں ہمیشہ تک تیرا خاوند ہوں گا۔ہاں مَیں عدل و صداقت اَورشفقت و رحمت سے ہمیشہ تک تیرا خاوند رہوں گا۔ 20 ۔ بلکہ وفا داری کے ساتھ تیرا خاوند رہوں گا اَور تُو خُداوند کو پہچان لے گی۔ 21 ۔اَور اُس روز میں سُنوں گا۔ (خُداوند کا فرمان ہَے) مَیں آسمان کی سُنوں گا اَور وہ زمین کی سُنیں گے۔ 22 ۔اَور زمین اناج اَور مَے اَور تیل کی سُنے گی اَور وہ یِزرعیؔل کی سُنیں گے۔ 23 ۔ اَور مَیں اپنے لئے اُسے اُس سَر زمین میں بوؤں گا اَور لورّحؔامہ پر رحم کرُوں گا اَور لوعّمؔی سے کُہوں گا کہ تم میرے لوگ ہو اور وہ کہیں گے کہ اے ہمارے خُدا۔