باب ۲

1 ۱۔پس اَے بھائِیو! ہم تُم سے درخواست کرتے ہَیں جو کہ ہمارے خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کی آمد اور ہمارے اُس کے ساتھ جمع ہونے کی بابَت ہَے ۔ 2 ۲۔کہ تُم کِسی رُوح یا کلام یا خط کی وجہ سے جو بظاہِر ہماری طرف سے ہو،یہ سوچ کر کہ خُداوَند کا دِن آ پہنچا ہَے ، ہرگز گھبرا مت جانا اورتُمھاری سوچ دفعتاً پریشان نہ ہو جائے ۔ 3 ۳۔ کوئی تُمھیں کِسی طرح سے فریب دینے نہ پائے، کیونکہ وہ دِن ہرگز نہ آئے گا جب تک کہ پہلے برگشتگی نہ ہو اور وہ گُناہ کا شخْص یعنی ہلاکت کا فرزند ظاہِر نہ ہو لے ۔ 4 ۴۔ وہ مُخالفت کرنے والا ہَے اور خُود کو خُدا سے اور ہر ایک مَعبُود سے بڑا ٹھہراتا ہَے ،یہاں تک کہ وہ خُدا کی ہیکل میں بیٹھ کر خُود کو خُدا ظاہِر کرتا ہَے ۔ 5 ۵۔کیا تُمھیں یاد نہیں کہ جب مَیں ہَنُوز تُمھارے درمیان ہی تھا تو مَیں یہ باتیں تُم سے کہا کرتا تھا؟ 6 ۶۔پس تُم جانتے ہو کہ اُسے کون سی چیز روکے ہُوئے ہَے اور وہ خُود کو اپنے وقت پر ہی ظاہِر کرے گا۔ 7 ۷۔ کیونکہ بے دِینی تو پوشیدگی میں پہلے ہی سے سرگرمِ عَمَل ہَے، مگر یہ اُس وقت تک پوشیدہ رہَے گی جب تک کہ اِسے پوشیدہ رکھنے والا، راہ سے ہٹ نہ جائے۔ 8 ۸۔ اور اُس وقت وہ بے دِین ظاہِر ہوگا جِسے خُداوَند یِسُوعؔ اپنے مُنہ کی پُھونک سے ہَلاک اور اپنی آمد کی تجّلی سے نیست کرے گا۔ ‫ 9 ۹۔اور اُس شخص کی آمد شَیطان کی ہر طرح کی جُھوٹی قُدرت اور نِشانوں اور عجِیب کاموں کے ساتھ۔ 10 ۱۰۔اور سب ہلاک ہونے والوں میں ناراستی کی تاثِیر کے ساتھ ہوگی کیونکہ اُنہوں نے سچائی کی مُحَبَّت کو اِختیار نہ کِیا جِس سے اُن کی نجات تک نوبت پہنچتی۔ 11 ۱۱۔ پس خُدا اُن پر گُمراہ کرنے والی تاثِیر بھیجے گا تا کہ وہ جُھوٹ کو سچ جانیں۔ 12 ۱۲۔اور جو حق کا یَقین نہیں کرتے بلکہ ناراستی کو پَسند کرتے ہَیں، وہ سب سزا پائیں۔ 13 ۱۳۔لیکِن خُداوَند کے عَزِیز بھائِیو! تُمھاری بابَت ہر وقت خُدا کا شُکْر کرنا ہم پر فرض ہَے کیونکہ خُدا نے تُمھیں رُوح کی تقدِیس کے ذریعے اور حق پر اِیمان لانے کے سبب سے نجات پانے کے لیے اِبتدا ہی سے چُن لِیا تھا۔ 14 ۱۴۔جِس کے لیے اُس نے تُمھیں ہماری خُوش خبری کے وسیلے سے بُلایا تاکہ تُمھیں ہمارے خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کا جَلال حاصِل ہو۔ 15 ۱۵۔ پس اَے بھائِیو! ثابِت قدم رہو اور اُن روایات پر قائِم رہو جو خواہ ہم نے تُمھیں اپنی زبانی یا بذریعہ خط سِکھائی ہَیں۔ 16 ۱۶۔اب ہمارا خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح خُود اور ہمارا خُدا باپ جِس نے ہم سے مُحَبَّت رکھّی اور فضْل کر کے ہمیں اَبدی تسلّی اور اَچھی اُمّید بخشی ۔ 17 ۱۷۔ تُمھارے دِلوں کو تسلّی دے اور ہر ایک نیک کام اور کلام میں مَضبُوط کرے ۔