1
پہلی نُبوّت بخلافِ مصر دسویں برس کے دسویں مہینے کی بارھویں تارِیخ کوخُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ۔
2
اَے ابنِ بشر! شاہِ مِصؔر فرِعُوؔن کی طرف مُتوجّہ ہو کر اُس کے اَور تمام مِصؔر کے خلاف نُبوّت کر۔
3
کلام کر اَور کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ اَے شاہِ مِصؔر فِرعؔون۔ اَے بڑے مگر مچھ جو اپنے دریاؤں میں لیٹ رہتا ہے اَور کہتا ہے کہ دریائے نیؔل میرا ہے۔ مَیں نے اُسے بنایا ہے۔ دیکھ۔ مَیں تیرے خلاف ہُوں۔
4
مَیں تیرے جبڑوں میں کانٹے اَٹکاؤں گا۔ اَور تیرے دریاؤں کی مچھلیاں تیرے چھِلکوں پر چمٹاؤُں گا اَور تُجھے تیرے دریاؤں سے باہر کھینچ نِکالُوں گا۔ اَور تیرے دریاؤں کی تمام مچھلیاں تیرے چھِلکوں پر چمِٹی ہوں گی۔
5
اَور مَیں تُجھے اَور تیرے دریاؤں کی تمام مچھلیوں کو بِیابان میں پھینک دُوں گا۔ تُو سطِح زمین پر گِر پڑے گا۔ اَور تُو نہ بٹورا جائے گا نہ گاڑا جائے گا۔ مَیں نے تُجھے زمین کے درِندوں اَور ہَوا کے پَرندوں کی خُوراک کر دِیا ہے۔
6
اَور مِصؔر کے تمام باشِندے جانیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔ کیونکہ تُو اِسرؔائیل کے گھرانے کے لئے فَقط سرکنڈے کی لاٹھی ہے۔
7
وہ ہاتھ سے تُجھے پکڑیں تو تُو ٹُوٹ جاتا ہے۔ اَور اُن کا سارا ہاتھ پھٹ جاتا ہے۔ اَور اگر وہ تُجھ پر تکیہ کریں تو تُو ٹکُڑے ٹکُڑے ہو جاتا ہے اَور اُن سب کی کَمروں کو لرزہ میں ڈال دیتا ہے۔
8
اِس لئے مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ کہ دیکھ۔ مَیں تُجھ پر تلوار لاؤُں گا اَور تُجھ میں اِنسان اَور حیوان کو کاٹ ڈالوں گا۔
9
اَور مِصؔر کی سَر زمین بِیابان اَور وِیران ہو جائے گی۔ اَور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔ اِس لئے کہ تُو کہتا ہے کہ دریا میرا ہی ہے اَور مَیں ہی نے اُسے بنایا ہے۔
10
دیکھ مَیں تیرے اَور تیرے دریاؤں کے خلاف ہوں۔ اَور مَیں مُلکِ مِصؔر کو مجدؔال سے لے کر اسواؔن اَور کوشؔ کی حد تک اُجاڑ خُشک وِیرانہ کر دُوں گا۔
11
اُس میں کِسی اِنسان کا پاؤں نہ پڑے گا اَور نہ کِسی حیوان کے پاؤں کا گُزر ہو گا۔ اَور وہ چالیس برس تک غیر آباد رہے گا۔
12
کیونکہ مَیں مُلکِ مِصؔر کو وِیران مُلکوں میں وِیران کر دُوں گا۔ اَور اُس کے شہر چالیس برس تک اُجڑے شہروں کے درمیان اُجڑے رہیں گے اَور مَیں مِصریوں کو قوموں میں پراگندہ اَور مُلکوں میں آوارہ کر دُوں گا۔
13
مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چالیس برس کے بعد مَیں مِصریوں کو اُن قوموں کے درمیان سے فراہم کرُوں گا جِن میں وہ پراگندہ ہُوئے ہوں گے۔
14
اَور مَیں مِصؔر کی قِسمت بدل دُوں گا۔ اَور اُنہیں اُن کے وطن فتروؔس میں واپس لاؤُں گا۔ لیکن وہاں اُن کی فَقط حِقیر مَملکُتَ ہو گی۔
15
جو دیگر مَملُکَتوں کی نِسبت زیادہ حِقیر ہو گی اَور پھر قوموں پر اپنے آپ کو بُلند نہ کرے گی کیونکہ مَیں ہی اُنہیں پست کر دُوں گا تاکہ پھِر اَور قوموں پر حُکمرانی نہ کریں۔
16
اَور پھِر وہ اِسرؔائیل کے گھرانے کے لئے جائے تو کُّل نہ ہو گی جب وہ اُس کی طرف دیکھنے لگیں تو اُن کی بَد کرداری یاد دِلائے گی۔ اَور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔
17
دوسری نُبوّت بخلافِ مصر اَور ستائیسویں برس کے پہلے مہینے کی پہلی تارِیخ کوخُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔ اُس نے کہاکہ ۔
18
اَے ابنِ بشر! شاہِ بابؔل نبُو کدؔنضّر نے صُوؔر کی مُخالفت میں اپنی فوج سے بڑی خدمت کروائی ہے۔ ہر ایک سر گنجا ہو گیا اَور ہر ایک کندھا چھِل گیا۔ پر نہ اُس نے ، نہ اُس کے لشکر نے اُس خدمت کے واسطے جو اُس نے اُس کی مُخالفت میں کی تھی صُوؔر سے کُچھ اُجرت حاصِل کی۔
19
تُو اِس لئے مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں مُلکِ مِصؔر شاہِ بابؔل نبُو کدنِضؔرّ کو دے دُوں گا۔ وہ اُس کی دولت چھِین لے گا اَور اُس کی لُوٹ لے لے گا اَور اُس کی غنیمت پر قبضہ کرلے گا۔ اَور یہ اُس کے لشکر کی اُجرت ہو گی۔
20
اُس خدمت کے لئے جو اُس نے صُورؔ کی بابت کی۔ مَیں مُلکِ مِصؔر اُسے دیتا ہُوں کیونکہ اُنہوں نے میرے ہی لئے مِحنت کی۔ (مالِک خُداوند کا فرمان یُونہی ہے)۔
21
اُس وقت مَیں اِسرؔائیل کے گھرانے کا سِینگ اُگاؤُں گا۔ اَور اُن کے درمیان تیرا مُنہ کھول دُوں گا۔ اَور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔