1
شاہِ صُوؔر کی سزا اَور خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ۔
2
اَے ابنِ بشر! صُوؔر کے رئیس سے کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ چُونکہ تیرے دِل میں تکبُّر سمایا ہُؤا ہے۔ اَور تُو نے کہا ہے کہ مَیں خُدا ہُوں اَور سمُندر کے وسط میں خُدا کے تخت پر بیٹھا ہُؤا ہُوں۔ اَور تُونے اپنا دِل خُدا کا دِل سمجھا حالانکہ تُو خُدا نہیں محض اِنسان ہے۔
3
کیا تُو دانیؔ ایل سے زیادہ دانشمِند نہیں؟ کوئی صاحِب حِکمَت نہیں جو تیرے برابر ہو۔
4
تُو نے اپنی دانِش اَور فہم سے اپنے لئے دولت پیدا کی ہے۔ اَور اپنے خزانوں میں سونا اَور چاندی جمع کِئے ہیں۔
5
تُو نے اپنی بڑی حِکمَت سے تجارت کرکر کے اپنی دولت بڑھائی ہے۔ اَور تیری دولت کی وجہ سے تیرا دِل مُتکِبّر ہو گیا ہے۔
6
اِس لئے مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ چُونکہ تُو نے اپنا دِل خُدا کا دِل سمجھا ہے۔
7
اِس لئے دیکھ۔ مَیں تُجھ پر ایسے اجنبیوں کو جو قوموں میں زیادہ ظالِم ہیں لاؤُں گا۔ وہ تیری دانِش کی خُوبی پر اپنی تلوار کھینچیں گے۔ اَور تیرے جمال کو برباد کر دیں گے۔
8
وہ تُجھے پاتال میں دھکیل دیں گے۔ اَور تُو سمنُدر کے وسط میں مقتُولوں کی مَوت مَر جائے گا۔
9
کیا تُو اپنے قاتل کے سامنے کہے گا کہ مَیں خُدا ہُوں؟حالانکہ تُو اپنے مارڈالنے والے کے ہاتھ میں خُدا نہیں بلکہ اِنسان ہے۔
10
تُو اجنبیوں کے ہاتھ سے نامختون کی مَوت مَر جائے گا۔ کیونکہ مَیں نے یہ کہا ہے(مالِک خُداوند کا فرمان یُونہی ہے)۔
11
اَور خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ۔
12
اَ ے ابنِ بشر ! شاہِ صُوؔر پر نوحہ پڑھ۔ اَور اُس کے حَق میں کہہ دے۔ کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ اَے خاتم کمال اَور حُسنِ کامِل۔
13
تُو خُدا کے باغِ عدؔن میں تھا۔ ہر ایک قیمتی پتّھر تیر ی پوشش کے لئے تھا۔(مثلاً لَعل ۔ یاقوت سُرخ۔ یشم۔ زَبرجَد۔ جزع۔ یشب۔ نیلم۔ شب ِ چراغ۔ زمُرّد۔ اَور یہ سب سونے میں جَڑ کر نگینہ بندی کی صنعت سے تیرے لئے تیاّر کِئے گئے )تیری پیدائش کے دِن۔
14
مَیں نے تُجھے کرُّوبیوں کے درمیان رکھّا۔ تُو خُدا کے کوہِ مُقدّس پر تھا۔ تُو آتشی پتّھروں کے درمیان چلتا پھِرتا تھا۔
15
تُواپنی پیدائش کے دِن ہی سے اپنی رَوِش میں کامِل تھا۔ جب تک کہ تُجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔
16
اَور تیری تجارت کی کثرت کے سبب سے تُجھ میں ظُلم نہ بھر گیا اَور تُو نے گُناہ نہ کِیا۔ تب مَیں نے تُجھے ناپاک سمجھ کر دیوتاؤں کے پہاڑ پر سے پھینک دِیا۔ اَور مُحافظ کرُّوبی نے تُجھے آتشی پتّھروں کے درمیان سے دُور کر دِیا۔
17
تیرا دِل تیرے حُسن کے باعِث مغرُور ہو گیا ہے۔ اَور تُو نے اپنی خُوبصوُرتی کے لئے اپنی حِکمَت کھو دی ہے۔ مَیں نے تُجھے زمین پر پٹک دِیا ہے اَور بادشاہوں کے سامنے رکھّا ہے تاکہ وہ تُجھے دیکھ لیں۔
18
تُو نے اپنی بَدی کی کثرت اَور اپنی تجارت کی ناراستی سے اپنی پاکیزگی کو ناپاک کر دِیا ہے۔ اِس لئے مَیں نے تیرے اندر سے آگ نِکالی ہے جو تُجھے بھسم کر گئی ہے۔ اَور مَیں نے تُجھے تیرے سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے زمین پر راکھ کر دِیا ہے۔
19
جو قوموں میں تُجھے پہچانتے تھے وہ سب تُجھ پر حیرت زَدہ ہو گئے ہیں۔ تُو جائے عِبرت ٹھہرا ہے۔ اَور پھِر اَبد تک کبھی نہ ہوگا۔
20
صیدا کے خلاف اَور خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ۔
21
اَے ابنِ بشر ! صیدُاکی طرف مُتوجّہ ہو کر اُس کے خلاف نُبوّت کر۔
22
اَور کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ اَے صیدُامَیں تیرے خلاف ہُوں۔ اَور مَیں تیرے درمیان اپنی تمجِید کرواؤُں گا۔ اَور جب مَیں اُس میں عدالت جاری کرُوں گا اَور اُس میں تَقدِیس پاؤُں گا تومعلُوم ہو جائے گا کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔
23
اَور مَیں اُس پر وَبا اَور اُس کی سڑکوں میں خُون ریزی نازِل کرُوں گا۔ اَور اُس کے مقتُول اُس تلوار سے گِریں گے جو چاروں طرف اُس پر چلے گی۔ اَور معلُوم ہو جائے گا کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔
24
بعد اَزاں اِسرؔائیل کے گھرانے کے لئے اُن میں سے جو اُس کے اِردگِرد ہیں اَور اُس کی تحِقیر کرتے ہیں کِسی کی طرف سے چُبھنے والا کانٹا چُبھنے والا خارنہ ہو گا۔ اَور وہ جانیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔
25
مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ جب مَیں اُن قوموں کے درمیان سے اِسرؔائیل کے گھرانے کو جمع کرُوں گا جِن میں وہ پراگندہ ہو گئے ہُوئے ہیں۔ تو مَیں قوموں کے رُوبرُو اُن میں تَقدِیس کراؤں گا۔ اَور وہ اپنے اُس مُلک میں بسیں گے جو مَیں نے اپنے بندے یَعقُوب کو دِیا تھا۔
26
اَور وہ اُس میں آرام سے بسیں گے اَور گھر بنائیں گے اَور انگُور لگائیں گے اَور اَمن سے رہیں گے۔ جب مَیں اُن کے اِردگِرد کے لوگوں پر جو اُن کی حقارت کرتے تھے سزا دونگا۔ اَور وہ جانیں گے۔ کہ مَیں ہی خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔