باب

1 دس احکام کا دہراؤ اور موسیٰ نے سارے اِسرائیل کو بلایا ۔ اور اُن سے کہا ۔ اَے اِسرائیل یہ قوانین اور آئین سُن لو ۔ جو آج کے دِن میں تمہارے کانوں میں پہنچاتا ہوں۔ تم اُنہیں سیکھ لو اور اُن پر عمل کرنے کے مشُتاق ہو۔ 2 خُداوند ہمارے خُدا نے حورب مین ہم سے عہد کیِاہے۔ 3 اُس نے ہمارے باپ دادا سے نہیں بلکہ ہی ساتھ یہ عہد کیِا ہے یعنی ہم سب سے جو آج کے دِن جیتے ہیں۔ 4 خُداوند نے آگ کے درمیان سے پہاڑ پر تم سے رُوبرُو کلام کیِا۔ 5 اور اُس وقت میں خُداوند اور تمہارے درمیان کھڑا تھا۔ تاکہ خُداوند کا کلام تمہیں پہنچاؤں۔ کیونکہ تم آگ سے ڈر گئے اور پہاڑ پر نہ چڑھے ۔ 6 تب اُس نے کہا ۔ میَں خُداوند تمہار اخُدا ہوں جو تجھے ملکِ مصر یعنی جائے غُلامی سے باہر نکال لایا۔ 7 میرے حضُور میں تیرے لئے کوئی دُوسرے معبُود نہ ہوں ۔ 8 تُو اپنے لئے تراشی ہوئی موُرت یا کسی ایسی چیز کی صورت نہ بناناجو اُوپر آسمان میں یا نیچے زمین پر یا زمین کے نیچے کے پانی میں ہے۔ 9 تُو اُسے سجدہ نہ کرنا اور نہ اُس کی خدمت کرنا ۔ کیونکہ میَں خُداوند تیرا خُدا خُدائے غیور ہوں اور جو مجھ سے عداوت رکھتے ہیں میَں اُن کے باپ دادا کی بدکاریوں کی سزا اُن کی اولاد کو تیسری چوتھی پُشت تک دیتا ہوں۔ 10 مگر جو مجھ سے محبت رکھتے اور میرے احکام کو مانتے ہیں میَں اُن پر اُن کی ہزاروں پُشتوں تک رحم کرتا ہوں۔ 12 تُو سبت کے دِن کو مان اور اُسے پاک رکھ جیسا کہ خُداوند تیرے خُدا نے تجھے فرمایا۔ 13 چھ دِن تُو محنت کر اور اپنے سب کام کر۔ 14 مگر ساتواں دِن خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے تُو اُس میں کچھ کام نہ کر ۔نہ تُو نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لونڈی نہ تیرا بیل نہ تیرا گدھا نہ تیرا کوئی چوپایہ اور نہ کوئی مسُافر جو تیرے دروازں کے اندر ہے۔ تاکہ تیرا غلام اور لونڈی تیری طرح آرام پائیں۔ 15 اور یاد رکھ کہ جب تُو ملک مصر میں غلام تھا ۔ تو خُداوند تیرا خُدا اپنے زور آور ہاتھ اور بڑھائے ہُوئے بازو سے تجھے وہاں سے باہر نکال لایا ۔ اِس لئے خُداوند تیرے خُدا نے تجھے حکم فرمایا کہ تو سبت کے دِن کو مان ۔ 16 تُو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کر ۔ جیسا کہ خُداوند تیرے خُد ا نے تجھے حکم فرمایا تاکہ اُس ملک میں جو خُداوند تیرا خُدا تجھے دے گا تیری عمر درازی اور تیرا بھلا ہو۔ 17 تُو خُون مت کر۔ 18 تُو زِنا مت کر۔ 19 تُو چوری مت کر ۔ 20 تُو اپنے ہمسائے پر جھوٹی گواہی مت دے۔ 21 تُوا پنے ہمسائے کی بیوی کی آرزو مت کر۔ تُو اُس کے گھر کا لالچ مت کر نہ اُس کے کھیت نہ اُس کے غلام نہ اُس کی لونڈی نہ اُس کے بیل نہ اُس کے گدھے اور نہ اور کسی چیز کا جوتیرے ہمسائے کی ہے۔ 22 یہی باتیں خُداوند نے پہاڑ پر آگ اور بادل اور تاریکی کے درمیان سے تمہاری ساری جماعت کو بڑی آواز سے فرمائیں اور زیادہ نہ کہا اور اُنہیں پتھر کی دو لوحوں پر لکھا ۔ اور اُنہیں میرے سپُرد کیا ۔ 23 اور جب تم نے اندھیرے کے درمیان سے آواز سُنی اور پہاڑ کو جلتے دیکھا ۔ تو تمہارے قبیلوں کے سب رئیس اور تمہارے بزرگ میرے پاس آئے۔ 24 اورتم نے کہا۔ دیکھ خُداوند ہمارے خُدا نے اپنا جلال اور اپنی عظمت ہمیں دکھائی ۔ اور ہم نے اُس کی آواز آگ کے درمیان سے سُنی۔ آج کےدِن ہم نے دیکھا ۔کہ خُداوند نے اِنسان سے کلام کیِا اور وہ جیتا رہا۔ 25 اور اِس وقت ہم کیوں ہلاک ہوجائیں اور کیوں یہ بڑی آگ ہمیں بھسم کرے ۔ کیونکہ اگر ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز پھر سُنیں گے ۔ تو ہم مر ہی جائیں گے۔ 26 کیونکہ ایسا کون بشر ہے۔ جس نے ہماری طرح آگ کے درمیان سے زندہ خُدا کے کلام کی آواز سُنی اور جیتا رہا۔ 27 تُو ہی نزدیک جا اور جو کچھ خُداوند ہمارا خُدا فرمائے ۔ سُن۔ اور جو کچھ خُداوند ہمارا خُدا تجھے فرمائے تُو ہم سے کہہ۔ تو ہم سُنیں گے اور عمل کریں گے۔ 28 اور جب تم نے مجھ سے یہ کہا۔ تو خُداوند نے تمہارے کلام کی آواز سُنی اور خُداوند نے مجھ سے فرمایاکہ جو کچھ لوگوں نے تجھ سے کہا اُن کے کلام کہ آواز میَں نے سُنی ۔ جو کچھ اُنہوں نے کہا ۔ وہ اچھا ہے۔ 29 کون اُنہیں ایسا دِل دے گا کہ وہ مجھ سے ڈریں اور میرے احکام کو ہر وقت مانیں ۔ تاکہ اُن کا اور اُن کی اولادکا ہمیشہ تک بھلا ہو۔ 30 تُو جا اور اُن سے کہہ کہ اپنے خیموں کو لوٹ جاؤ۔ 31 مگر تُو یہاں میرے پاس کھڑا رہ ۔ اور میَں وہ تما م احکام اور قوانین اور آئین تجھے بتاؤں گا۔ جو تُو اُنہیں سکھائے گا ۔ تاکہ اُس ملک میں جومیَں اُنہیں ملکیت کے لئے دُوں اُن پر عمل کریں۔ 32 پس خواہشمند رہو۔ کہ جو کچھ خُداوند تمہارے خُدا نے فرمایا ہے اُس پر تم عمل کرو ۔ اور دہنے یا بائیں نہ مڑو ۔ 33 بلکہ اُن سب راہوں میں جن کی بابت خُداوند تمہارے خُدا نے فرمایا ہے چلتے رہو۔ تاکہ تم جیتے رہو اور تمہار بھلا ہو اور اُس ملک میں جس کے تم وارث ہو گے۔ تمہارے دِن بہت ہوں۔