باب

1 بیلشضرؔ کی ضیافت بیلشضرؔ بادشاہ نے اپنے ایک ہزار اْمراء کی بڑی ضیافت کی اَ ور اْن ہزار کے سامنے خْوب مَے پِی۔ 2 بیلشضر ؔنے مَے چکھ کر حْکم دِیا کہ سونے اَور چاندی کے وہ ظْرْوف جِنہیں اْس کا باپ نبُوکد نِضّؔریرْوشلیمؔ کی ہیکل سے نِکال لایا تھا لے آئیں تاکہ بادشاہ اَور اْس کے اْمراء اَور اْس کی بیویاں اَور حَرمیں اْن میں پِئیں۔ 3 پس سونے اَور چاندی کے جو ظْرْوف خْدا کی ہَیکل سے جو یرْوشلِیؔم میں ہَے لئے گئے تھے وہ لائے گئے اََور بادشاہ اَور اْس کے اْمراء اَور اْس کی بیویوں اَور حَرموں نے اْن میں پِیا۔ 4 وہ مَے پِی پِی کر سونے اَور چاندی اَور پِیتل اَورلوہے اَور لکڑی اَور پتؔھر کے مَعبْودں کی حمد کرتے رہے ۔ 5 اْسی وقت اِنسان کے ہا تھ کی اْنگلیاں ظاہر ہْوئیں اَور اْنہوں نے شمعدان کے مْقابِل شاہی محل کی دِیوار کے گچ پر لِکھا اَور بادشاہ نے ہاتھ کا وہ حصہ جو لِکھتا تھا دیکھا ۔ 6 تب بادشاہ کے چہرے کا رنگ اْڑگیا ۔ اَور اْس کے خیالوں نے اْسے بے چین کر دِیا اَور اْس کی کَمر کے جو ڑ ڈھیلے ہو گئےاَور اْس کے گْھٹنے ایک دْوسرے کے ساتھ ٹکرانے لگے۔ 7 اَور بادشاہ بڑی آواز سے چِلؔایا کہ نجومیوں اَور کسؔدیوں اَور فاگیروں کو بْلاؤ اَور بادشاہ نے بابلؔ کے حکماء سے خطاب کر کے کہا کہ جو کوئی اِس نوشتہ کو پڑھ لے اَور اْس کی تعبیِر بیان کر دےوہ اَرغوانی خِلعت پائے گا اور اْس کی گردن میں سونے کا طَوق پہنایا جائے گااَوروہ مْملکت پر تیسرے درجہ کا حْکمران ہوگا۔ 8 تب بادشاہ کے تمام حکیم آئے پر اْس تحریر کو نہ پڑھ سکے۔اَور نہ بادشاہ کو اْس کی تعبِیر بتا سکے ۔ 9 تب بیلشضرؔ بادشاہ نہایت حیران ہؤا اَور اْس کے چہرے کا رنگ اْ ڑگیا اَور اْس کے اْمراءبھی پریشان ہوگئے ۔ 10 بادشاہ اَور اْس کے اٌمراء کی با تیں سْن کر بادشاہ کی والدہ جشن میں آئی اَور مَلکہ نے خطاب کر کے کہا کہ اَےبادشاہ اَبد تک جِیتا رہ۔تیرے خیالات تْجھے پریشان نہ کر یں اَور تیرا چہرہ مْتغؔیر نہ ہو۔ 11 تیری مْملکت میں ایک آدمی ہَے جس میں قْدْوس الہٰوں کی رْوح ہَے اَور تیرے باپ کے ایاؔم میں اْس میں نْور اَور فہم اَور الہٰیوں کی سی حِکمت پائی گئی اَور نبُوکد نِضؔربادشاہ ہاں تیر ے باپ نے اْسے ساحِروں اَور نجومیوں اَور کسدیوں اَورفاگِیروں کا سردار مْقرؔر کِیاتھا۔ 12 کیونکہ اْس میں یعنی دانی اؔیل میں جس کا نام بادشاہ نے بیلشضرؔ رکھا تھا۔ایک فاضل رْوح یعنی خوابوں کی تعبِیر اَور حل ِمشکلات اَور عْقَدہ کْشائی کا عِلم اَور فہم پاگیا۔ پس دانی اؔیل کو بْلوا تو تعبِیر بیان کرے گا۔ 13 تب دانی اؔیل بادشاہ کے حضْور حاضِر کیا گیا۔ بادشاہ نے خطاب کر کے کہا کہ کیا تْو وہی دانی اؔیل ہَے جو یہْوداہ کے اْن اسیروں میں سے ہَے جِنہیں بادشاہ میرا باپ یہْوداہ سے لایا تھا؟ 14 مَیں نے تیر ی بابت سْنا ہَے کی تْجھ میں الہٰوں کی رْوح ہَے ۔ اَور کہ تْجھ میں نْور اَور فہم اَور کامل حِکمَت پائی جاتی ہَے۔ 15 اَب حکیم اَور نجْومی میرے سامنے حاضِر کِئے گئے تاکہ اِس تحریر کوپڑھ کر مْجھے اِس کی تعبیِر بتادیں پر وہ اِن باتوں کی تعبِیر بیان نہ کر سکے۔ 16 لیکن مَیں نے تیری بابت سْنا ہَے کہ تْو تعبِیر اَورعْقدہ کْشائی پر قادِر ہَے پس اگر تْو اِس تحریر کو پڑھ کرمْجھے اِس کی تعبِیربتا ئے تو تْو اَرغوانی خلعت پا ئے گا اَور تیری گردن میں سونے کاطَوق پہنایا جائے گا اَور تْو مْملکْت پر تیسرے درجہ کا حکمران ہوگا۔ 17 تب دانی اؔیل نے جَواب دے کر بادشاہ کے حضْور کہا کہ تیرے انعام تیرے ہی پاس رہیں اَور تْو اپنے انعام کِسی اَور کو دے ۔ تو بھی مَیں بادشاہ کے لئے تحریر پڑھوں گا اَور اْس کی تعبِیر بھی بتاؤْں گا۔ 18 اَے بادشاہ! خْدا تعالیٰ نے تیرے باپ نبُوکد نضّؔرکو مْملکت اَور عظمت اورشوکت اَور عِزت بخشی۔ 19 اَوراْس عظمت کےباعِث جواْس نے اْسے دی تمام قومیں اَور اْمتیں اَور مْتفرق زبان بولنے والے اْس کے سامنے لرزا ں اَور ترساں ہوئے ۔ وہ جسے چاہتاتھا اْسی کو قتل کرتا تھا اور جسے چاہتا تھا اُسے زندہ رکھتا تھااور جسے چاہتا تھا اُسے سرفراز کرتا تھا اَور جسے چاہتا تھا اْسے پست کرتا تھا۔ 20 لیکن جب اْس کی طبیعت میں غْرور سمایا اَور اْس کا دِل گھمنڈ سے سخت ہو گیاتو وہ اپنے تختِ سَلطنت سے اْتار دِیا گیا اَور اْس کی حشمت اْس سے چھِین لی گئی۔ 21 اَور وہ بنی نَوع اِنسان کے درمیان میں سے نِکال دِیا گیا اَور اْس کی طبیعت حیوانوں کی سی بن گئی۔اَور وہ گورخروں کے ساتھ رہنے لگا اَور وہ بیل کی طرح گھاس چَرا کر تا تھا اَور اْس کا بدن آسمان کی شبنم سے تَر ہْوا۔اْس وقت تک کہ اْس نے جان لیا کہ خْدا تعالیٰ ہی اِنسان کی مْملکت پر حْکمرانی کرتا ہےَ اَور جِسے چاہے اْسی کو اْسے دیتا ہےَ۔ 22 اَور تْو اَے بیلشضر ؔ جو اْس کا بیٹا ہے باوجْود اِس کے کہ تْو اِن سب باتوں سے واقِف تھاتو بھی تْو نے دَل سے عاجِزی نہ کی ۔ 23 بلکہ تْو آسمان کے مالِک کی مْخالفت میں مْتکبّر ہو گیا اَور اْس کے گھر کے ظْروف تیرے سامنے لائے گئے اَور تْو نے اَور تیرے اْمراء اَور تیری بیویوں اور تیری حرَموں نے اْن میں پِیا۔۔علاوہ اِس کے تْو نے چاندی اَور سونے اَور پِیتل اَورلوہے اور لکڑی اِور پتّھر کے اْن مِعبْودوں کی حمدکی جو نہ کْچھ دیکھتے نہ سْنتے اَور نہ جانتے ہیں پر جِس خْدا کے ہاتھ میں تیرا دَم ہے اَورجو تیری سب راہوں کا مالِک ہےَ۔تْونے اْس کی تمجِید نہیں کی۔ 24 پس اْسی کی طرف سے ہاتھ کا وہ حصہ بھیجا گیا اَور یہ تحر یر لِکھی گئی۔ 25 اور جو تحریر لِکھی گئی وہ یہی ہےَ۔ مِنے مِنے تقیل و فر سِین ۔ 26 اِن الفاظ کی تعبِیر یہ ہےَ۔مِنے ۔یعنی خْدا نے تیری مْملکت کا حِساب کر لِیا ہےَ اَور اْسے تما م کر ڈالا ہےَ ۔ 27 تقیل ۔یعنی تْو ترازْو میں تولا گیا ہےَ اور کم نِکلا ہےَ۔ 28 فرسِین ۔ یعنی تیری مْملکت مْنقسم ہو گئی اَور مادیوں اَور فارسیوں کو دے دی گئی۔ 29 تب بیلشضر ؔکے حْکم سے دانی اؔیل ؔ کو اَرغوانی خِلعت پہنایا گیا اَور سونےکا طوَق اْس کی گردن میں پہنایا گیا اَور اْس کی بابت اِعلان کِیا گیا کہ وہ مْملکت پر تیسرے درجہ کا حْکمران ہےَ۔ 30 اْسی رات کسد یوں کا بیلشضر ؔ قتل کر دِیا گیا۔ 31 اَور دارا مادی باسٹھ برس کی عْمر میں اْس مْملکت پر قابِض ہو گیا۔