باب

1 ۔اور یوسف مصر میں لایا گیا اور فوطیفار مصری نے جو فرعون کا خواجہ سرا اور اُس کے پہریداروں کا سردار تھا ۔اُسے اسمعیلیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لائے تھے مول لیِا ۔ 2 ۔اور خُدا وند یوسف کے ساتھ تھا ۔پس وہ اقبال مند ہُؤا ۔اور اپنے مصری آقا کے گھر رہا کرتا تھا ۔ 3 ۔اور اُس کے آقا نے دیکھا ۔کہ خُداوند اُس کے ساتھ ہے ۔اور کہ خُداوند اُس کے سب کاموں میں اُسے کامیاب کرتا ہے۔ 4 ۔ پس یُوسف نے اُس کی نظر میں مقبُولیت پائی اور اُس کی خدمت کرتا رہا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مختار ٹھہرا کر سب کچھ جو اُس کا تھا اُس کے ہاتھ میں سونپ دِیا ۔ 5 ۔اور یُوں ہُؤا ۔ کہ جس وقت سے اُس نے اُسے گھر پر اور اپنی سب چیزوں پر مختار کیِا ۔خُداوندنے اُس مصر ی کے گھر پر یُوسف کے سبب برکت بخشی اور اُس کی سب چیزوں میں جو گھر میں اور کھیت میں تھیں خُداوند کی برکت ہُوئی ۔ 6 ۔ اور اُس نے اپنا سب کچھ یُوسف کے ہاتھ میں سونپ دِیا ۔اور روٹی کھانے کے سِوا اُسے کسی چیز کی خبر نہ تھی ۔اور یُوسف خُوبصورت او ر حسین تھا۔ 7 ۔اور اُس کے بعد یُوں ہُؤا کہ اُس کے آقا کی بیوی کی آنکھ اُس پر لگی اور وہ بولی کہ میرے ساتھ ہم بستر ہو۔ 8 ۔لیکن اُس نے انکار کیِا اور اپنے آقا کی بیوی سے کہا ۔ دیکھ میرے آقا کو کسی چیز سے جو گھر میں میرے پاس ہے خبر نہیں اور اُس نے اپنا سب کچھ میرے ہاتھ میں سونپ دِیا ہے۔ 9 ۔اور اُس گھر میں مجھ سے کوئی بڑا نہیں ۔اور اُس نے سِوا تیرے ،چونکہ تُو اُس کی بیوی ہے ،کوئی چیز میرے اختیار سے باہر نہیں رکھی ۔تو ایسی بڑی بدی اور خُدا کا گناہ میَں کیوں کرُوں؟ 10 ۔اور گو وہ اُس کو روز بروز کہتی تھی ۔مگر اُس نے نہ مانا ۔کہ اُس کے ساتھ سوئے تاکہ اُس سے زنا کرے ۔ 11 ۔اتفاق سے ایک دِن ایسا ہُؤا۔کہ وہ اپنے کام کے لئے گھر میں آیا ۔اور گھر کے لوگوں میں سے وہاں کوئی نہ تھا ۔ 12 ۔ تب اُ س نے اُس کا دامن پکڑ کے کہا ۔کہ میرے ساتھ ہم بستر ہو ۔وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا ۔ 13 ۔جب اُس نے دیکھ کہ وہ اپنا پیراہن میرے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا ۔ 14 ۔تو اُس نے اپنے گھر کے لوگوں کو چلا کر بُلایا اور کہا ۔دیکھو وہ کیسے عبرانی کو ہمارے پاس لایا ۔کہ وہ ہم سے کھیل کرے۔ اور اندر آیا کہ میرے ساتھ ہم بستر ہو ۔اور میَں بڑے زور سے چلائی ۔ 15 ۔جب اُس نے سُنا کہ میَں نے آواز بُلند کی اور چِلائی تو وہ اپنا پیراہن میرے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔ 16 ۔لہٰذا اُس نے اُس کا پیراہن اپنے پاس رکھا جب تک کہ اُس کا آقا گھر میں نہ آیا۔ 17 ۔تب اُس نے ویسی ہی باتیں اُس سے کہیں۔ اور کہا۔ کہ یہ عبرانی غُلام جِسے تُو ہمارے پاس لایا اندر گھس آیا ۔کہ میرے ساتھ کھیل کرے۔ 18 ۔اور ایسا ہُؤا جب میَں نے آواز بُلند کی او ر چِلا اُٹھی تو وہ اپنا پیراہن میرے پاس چھوڑ کر بھاگ گیا۔ 19 ۔جب اُس کے آقا نے یہ باتیں جو اُس کی بیوی نے کہیں کہ تیرے غُلام نے مجھ سے یُوں کیِا ، سُنیں ۔ تو اُس کا غضب بھڑکا ۔ 20 ۔اور یُوسف کے آقا نے اُسے پکڑوایا ۔اور اُسے بادشاہ کے قیدیوں کے ساتھ قید خانہ میں بند کر وایا۔ پس وہ قید خانہ میں رہا۔ 21 ۔لیکن خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا اس نے اُس پر رحم کیِا اور قید خانہ کے داروغہ کو اُس پر مہربان کیا۔ 22 ۔ اور قید خانہ کے داروغہ نے سب قیدیوں کو جو قید میں تھے یُوسف کے ہاتھ میں سونپا اور جو کام کیِا جاتا تھا اُس کا وہ مختار ہُؤا ۔ 23 ۔اور قید خانہ کا داروغہ کسی کام کو جو اُس کے ہاتھ میں تھا نہ دیکھتا تھا۔ اِس لئے کہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا ۔اور جو کام وہ کرتا تھا خُداوند اُسے کامیابی بخشتا تھا۔