باب

1 ۔ اور تمام زمین پر ایک ہی زُبان اور ایک ہی بولی تھی ۔ 2 ۔ اور جب وہ مشرق سے روانہ ہوئے تو اُنہوں نے سنعار کے ملک میں ایک میدان پایا ۔ اور وہاں رہنے لگے۔ 3 ۔اور اُنہوں نے ایک دُوسرے سے کہا ۔آؤہم اینٹیں بنائیں۔اور اُنہیں آگ میں پکائیں۔ سو اُن کے پاس پتھروں کی جگہ اِینٹ اور چُونے کی جگہ گارا تھا۔ 4 ۔ اور اُنہوں نے کہا ۔کہ آؤ ہم ایک شہر اور ایک برج بنائیں جس کی چوٹی آسمان تک پہنچے اور ہم اپنا نام کریں۔ تاکہ ایسا نہ ہو کہ ہم رُوئے زمین پر پراگندہ ہوں ۔ 5 ۔ اور خُداوند اُس شہر اور برج کو جسے بنی آدم بنا رہے تھے ، دیکھنے اُترا ۔ 6 ۔اور خُداوند نے کہا ۔ دیکھو وہ لوگ ایک ہی ہیں اور اُن سب کی ایک ہی زُبان ہے۔ اور اب وہ یہ کرنے لگےہیں ۔ سو وہ اپنے ارادوں سے مڑیں گے نہیں ۔ جب تک کہ اُنہیں عمل میں نہ لائیں ۔ 7 ۔ آؤ ہم اُتریں اوروہاں اُن کی زُبان میں اِختلاف ڈالیں ۔ تاکہ وہ ایک دُوسرے کی بات نہ سمجھ سکیں ۔ 8 ۔ اور خُداوند نے اُنہیں اُس جگہ سے تمام زمین پر پراگندہ کیا ۔ اور وہ شہر کے بنانے سے رُک گئے۔ 9 ۔ اِس لئے اِس کا نام بابل ہؤا۔کیونکہ وہاں خُداوند نے ساری زمین کی زُبان میں اِختلاف ڈالا ۔ اور وہاں سے خُداوند نے اُنہیں تمام رُوئے زمین پر پراگندہ کیا۔ 10 ۔سم کا نسب نامہ یہ ہے ۔ سم ایک سو برس کا تھا کہ طوُفان کے دو برس کے بعد اُس سے ارفکسد پیدا ہؤا۔ 11 ۔ اور ارفکسد کی پیدائش کے بعد سم پانچ سو برس جیتا رہا ۔اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں ۔ 12 ۔ اور ارفکسدپینتیس برس کا تھا جب اُس سے سلح پیدا ہُؤا۔ 13 ۔ اور سلح کی پیدائش کے بعد ارفکسد چار سو تیس برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ 14 ۔ اور سلح تیس برس کا تھا جب اُس سے عبر پیدا ہؤا۔ 15 ۔ اور عبرکی پیدائش کے بعد سلح چار سو تیس برس جیتا رہا ۔ اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ 16 ۔ اور عبر چوبیس برس کا تھا جب اُس سے فلج پیدا ہُؤا۔ 17 ۔ اور فلج کی پیدائش کے بعد عبر چار سوتیس برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ 18 ۔ اور فلج تیس برس کا تھا جب اُس سے رعو پیدا ہؤا۔ 19 ۔ اور رعو کی پیدائش کے بعد فلج دوسو نو برس جیتا رہا۔اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ 20 ۔ اور رعو بتیس برس کا تھا جب اُس سے سروج پیدا ہُؤا۔ 21 ۔ اور سروج کی پیدائش کے بعد رعو دوسو سات برس جیتا رہا ۔ اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پید ا ہوئیں ۔ 22 ۔ اور سروج تیس برس کا تھا جب اُس سے ناحور پیدا ہُؤا۔ 23 ۔ اور ناحور کی پیدائش کے بعد سروج دو سو برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں ۔ 24 ۔ اور نحور اُنتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پیدا ہُؤا۔ 25 ۔ اور تارح کی پیدائش کے بعد نحُور ایک سو اُنیس برس جیتا رہا۔اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں ۔ 26 ۔اور تارح ستر برس کا تھا جب اُس سے اَبرام اور نحُور اور حاران پیدا ہُوئے ۔ 27 ۔ تارح کا نسب نامہ یہ ہے ۔تارح سے ابرام اور نحُور اور حاران پیدا ہُوئے ۔ اور حاران سے لوُط پیدا ہُؤا ۔ 28 ۔ اور حاران اپنے باپ تارح سے پہلے اپنی جائے پیدائش کسدیوں کے اُور میں مر گیا ۔ 29 ۔اور ابرام اور نحوُر نے بیویاں کیں ۔ابراہام کی بیوی کا نام ساری اور ناحُور کی بیوی کا نام ملکہ تھا ۔ وہ حاران کی بیٹی تھی۔ جو ملکہ اور اسکہ کا باپ تھا۔ 30 ۔ اور ساری بانجھ تھی اور اُس کا کوئی فرزند نہ تھا ۔ 31 ۔اور تارح نے اپنے بیٹے ابرام اور اپنے بیٹے حاران کے بیٹے لوُط اور اپنی بہو ساری اپنے بیٹے ابرام کی بیوی کو لیا ۔ اور اُن کے ساتھ کسدیوں کے اُور سے روانہ ہُؤا ۔ تاکہ کِنعان کے ملک میں جائے اور وہ حاران تک آئے ۔ اور وہ وہاں رہنے لگے ۔ 32 ۔اور تارح کی عمر دو سو پانچ برس کی ہُوئی ۔اور وہ حاران میں مر گیا۔