باب

1 دُوسری آفت ۔مینڈک اور خُداوند نے موسیٰ سے کہا۔ کہ فرعُون کے پاس جااور اُس سے کہہ۔ کہ خُداوند فرماتا ہے۔ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ میری بندگی کریں ۔ 2 ۔اور اگر تُو اُنہیں جانے نہ دے گا ۔ میَں تیرے ملک کی ساری اطراف پر مینڈک بھیجوں گا۔ 3 ۔اور دریا بےشُمار مینڈک پیدا کرے گا۔ جو اُوپر چڑھیں گے۔ اور تیرے گھر اور تیری آرام گاہ اور تیرےپلنگ اور تیرے درباریوںور رعایا کے گھروں میں اور تیرے تنوروں اور تیرے آٹا گوُندھنے کے برتنوں میں پھیل جائیں گے۔ 4 ۔اَور تجھ پر اور تیری رعایا اور تیرے سب درباریوں پر مینڈک چڑھیں گے۔ 5 ۔ اور خُداوند نے موُسیٰ کو فرمایا۔ کہ ہارون سے کہہ۔ کہ اپنا ہاتھ عصا کے ساتھ دریاؤں اور نہروں اور حوضوں پر برھائے ۔ 6 ۔ تب ہارون نے اپنا ہاتھ مصر کے پانیوں پر بڑھایا۔ اور مینڈک چڑھ آئے ۔ اور مصر کی زمین کو چُھپا دِیا۔ 7 ۔اور جادوگروں نے بھی اپنے جادُو سے ایسا ہی کیِا۔ اور ملک ِمصر پر مینڈک چڑھ آئے۔ 8 ۔تب فرعُون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلایا اور کہا ۔ کہ خُداوند کے پاس شفاعت کرو۔ کہ مینڈکوں کو مجھ سے اور میرے لوگوں سے دفع کرے۔ تاکہ خُداوند کے لئے قُربانی کرنے کے واسطے میَں لوگوں کو جانے دُوں۔ 9 ۔اور موسیٰ نے فرعُون سے کہا ۔تجھے مجھ پر یہ فخر رہے کہ میَں تیری اور تیرے درباریوں اور تیری رعایا کی سفارش کب کرُوں کہ تجھ سے اور تیرے گھروں سے مینڈک دفع ہو جائیں اور صرف دریا ہی میں رہیں؟ 10 ۔اور وہ بولا کہ کل اُس نے کہا۔ جیسا تُو نے کہا میَں کرُوں گا ۔ تاکہ تُو جانے ۔ کہ ہمارے خُداوند خُدا کی مانندکوئی نہیں۔ 11 ۔اور تجھ سے اور تیرے گھروں اور تیرے درباریوں اور تیری رعایا سے مینڈک دُور ہوجائیں گےاَور صرف دریا ہی میں رہیں گے۔ 12 ۔اور موسیٰ اور ہارون فرعُون کے پاس سے نکلے۔ اور موسیٰ نے خُداوند کے پاس مینڈکوں کے سبب جن سے خُداوند نے فرعُون کو مارا تھا فریاد کی۔ 13 ۔تو خُداوند نے ویسا ہی کیِا جیسا موسیٰ نے کہا تھا۔ اور مینڈک گھروں اور گاؤں اور کھیتوں میں سے مرَ گئے۔ 14 ۔اور اُنہوں نے اُنہیں جمع کر کے بڑے بڑے ڈھیر لگائے اور زمین اُن سے بدبُو دار ہوگئی۔ 15 ۔ اور جس وقت فرعُون نے دیکھا ۔ کہ آرام ہوگیا تو اپنا دِل سخت کیِا۔ اور اُن کی نہ سُنی ۔ جیسا خُداوند نے فرمایا تھا۔ 16 ۔ تیسری آفت جوئیں تب خُداوند نے موُسیٰ سے فرمایا ۔ ہارون سے کہہ کہ اپنا ہاتھ برھائے اور زمین کی گرد کو مارے تو و ہ تمام زمین مصر میں جُوئیں بن جائے گی۔ 17 ۔اُنہوں نے ایسا ہی کیِااور ہارون نے اپنا ہاتھ عصا کے ساتھ بڑھایا اور زمین کی گرد کو مارا۔ اور وہ اِنسانوں اور حیوانوں پر جوئیں بن گی۔زمین کی ساری گرد تمام ملک ِمصر میں جُوئیں بن گی۔ 18 ۔اَور جادوگروں نے اپنے جادُو سے ایسا ہی کیِاتاکہ جُوئیں نکالیں لیکن پر نہ نکال سکے۔ اور سب اِنسانوں اور حیوانوں پر جُوئیں تھیں۔ 19 ۔اور جادوگروں نے فرعُون سے کہا کہ یہ خُدا کی قُدرت ہے۔ اور فرعُون سخت ہُؤا۔ اَور اُس نے اُن کی نہ سُنی۔جیسا کہ خُداوند نے فرمایا تھا۔ 20 ۔ چوتھی آفت۔ مکھیاں پھر خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا کہ کل صُبح سویرے اُٹھ اور فرعُون کے آگے کھڑا ہو ۔ کیونکہ وہ دریا کے پاس آئے گا۔ اور تُو اُس سے کہہ ۔خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ میری بندگی کریں۔ 21 ۔اَور اگر تُو میرے لوگوں کو جانے نہ دے گا۔ تو دیکھ میَں تجھ پر او ر تیرے درباریوں پر اور تیری رعایا اور تیرے گھروں پر مکھّیوں کے غول کے غول بھیجوں گا۔ یہاں تک کہ مصریوں کے گھر اور زمین جس پر وہ ہیں اُن سے بھر جائے گی۔ 22 ۔ اَور اُس روز میَں ملکِ جشن کو جس میں میرے لوگ رہتے ہیں جُدا کرُوں گا کہ وہاں مکھیاں نہ ہوں گی۔ تاکہ تُو جانے۔ کہ دُنیا میں درحقیقت میَں ہی خُداوند ہُوں۔ 23 ۔اَور میَں اپنے لوگوں اور تیرے لوگوں میں فرق کرُوں گا۔ اَور یہ نِشان کل واقع ہوگا۔ 24 ۔اَور خُداوند نے ایسا ہی کیِا۔ اور فرعُون کے گھر اور اُس کے درباریوں کے گھروں اور تمام ملکِ مصر میں مکھیاں آگئیں۔ اور زمین مکھیوں کے سبب سے خراب ہوگئی۔ 25 ۔تب فرعُون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلایا اور کہا۔ جاؤ اپنے خُدا کے لئے اِس ملک میں قُربانی کرو۔ 26 ۔موسیٰ نے کہا۔ اچھا نہیں کہ ہم یہ کریں ۔ کیونکہ ہم اپنے خُداوند خُدا کے لئے اُس کی قُربانی کریں گے۔ جو مصریوں کی مکروہات ہے۔ اگر ہم مصریوں کے سامنے ہی اُس کی قُربانی کریں جو اُن کی مکروہات ہے۔ تو کیا وہ ہمیں پتھراؤ نہ کریں گے۔ 27 ۔لیکن ہم بِیابان میں تین دِن کی راہ جائیں گے۔ اَور اپنے خُداوند کے لئے قُربانی کریں گے۔ جیسا کہ اُس نے حُکم فرمایا۔ 28 ۔اور فرعُون نے کہا ۔ میَں تمہیں جانے دُوں گا کہ تم اپنے خُداوند خُدا کے لئے بِیابان میں قُربانی کرو۔ لیکن تم بُہت دُور نہ جانا۔ اَور میرے لئے شفاعت گزُرانو۔ 29 ۔موسیٰ نے کہا ۔دیکھ میں تیرے پاس سے باہر جاتا ہُوں اَور خُداوند کے پاس شفاعت کرتا ہُوں کہ فرعُون ؔ اور اُس کے درباریوں اور اُس کی رعایا سے کل کے روز مکھّیاں دفع ہو جائیں۔ لیکن فرعُون پھر دھوکا نہ دے۔ کہ لوگوں کو خُدا کے لئے قُربانی کرنے کو نہ جانے دے ۔ 30 ۔اور موسیٰ فرعُون کے پاس سے باہر گیا ۔ اور خُداوند سے شفاعت کی۔ 31 ۔تو خُداوند نے ویسا ہی کیِاجیسا موُسیٰ نے کہا۔ اور فرعُون اور اُس کے درباریوں اور اُس کی رعایا سے مکھّیاں دفع ہُوئیں کہ ایک بھی باقی نہ رہی۔ 32 ۔اور فرعُون نےاِس دفعہ بھی اپنا دِل سخت کیِااَور لوگوں کو جانے نہ دِیا۔