باب

1 ۔ حورب کا ظہور اور موُسٰی مِدیان کے کاہِن اپنے سُسر یتروؔ کے گلے ّچَراتا تھا۔تو اُس نے گلے کو بِیابان کی پرلی طرف ہانکا۔یہاں تک کہ وہ خُدا کے پہاڑ حورب کے نزدیک آیا۔ 2 ۔ تب خُداوند کا فرشتہ ایک جھاڑی کے بیِچ سے آگ کے شُعلے میں اُس پر ظاہر ہُؤا ۔ اُس نے نِگاہ کی تو دیکھا ۔ کہ ایک جھاڑی آگ سے روشن ہے۔اور وہ جَل نہیں جاتی۔ 3 ۔ تب موُسیٰ نے کہا میَں نزدیک جاتا ہُوں اَوراِس بڑے منظر کو دیکھتا ہوں۔ کہ یہ جھاڑی جل کیوں نہیں جاتی 4 ۔ اَور خُداوند نے دیکھا ۔ کہ وہ دیکھنے کو نزدیک آیا۔تو خُدا نے اُسے جھاڑی کے بیچ سے پُکارااور کہا اَے موُسیٰ! اَے موُسیٰ! وہ بولا ، میَں حاضر ہُوں۔ 5 ۔ اُس نے کہا یہاں نزدیک مت آ۔ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار ۔ کیونکہ یہ جگہ جہاں تُو کھڑا ہے ۔ مقُدس زمین ہے ۔ 6 ۔اَور اُس نے کہا ۔ میَں تیرے باپ کا خُدا اَور اِبرہام کا خُدا اَور اضحاق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا ہُوں۔ موُسیٰ نے اپنا مُنہ چُھپایا ۔ کیونکہ و ہ خُدا پر نظر کرنے سے ڈرا ۔ 7 ۔ اور خُداوند نے کہا ۔ میَں نے اپنے لوگوں کی جو مصر میں ہیں ذلت دیکھی۔ اور اُن کی فریاد جو بیگار لینے والوں کی سختی کے سبب سے ہے ، سُنی اَور چونکہ میَں نے اُن کے دُکھ کو معلوُم کیِا۔ 8 ۔ میَں اُترا ہُوں۔ کہ اُنہیں مصریوں کے ہاتھ سے چھڑُاؤں اور اِس سَرزمین سے نِکال کر اچھےّ وسیع ملک میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے ۔ کِنعانیوں اور حِتّیوں اور اَموریوں اور فرزّیوں اَور حِویوں اور یبوسیوں کی جگہ میں پہنچاؤں ۔ 9 ۔ اب دیکھ بنی اِسرائیلؔ کی فریاد مُجھ تک پُہنچی اَور میَں نے وہ ظلم جو مصری اُن پر کرتے ہیں دیکھاہے۔ 10 ۔ پس آ اور میَں تجھے فرعُون کے پاس بھیجتا ہوں اور تُومیرے لوگوں ، بنی اِسرائیلؔ کو مصرؔ سے نِکال ۔ 11 ۔ موُسیٰ نے خُدا سے کہا ۔ میَں کون ہُوں ۔ جو فرعُون کے پاس جاؤں اور بنی اِسرائیلؔ کومصر سے نِکالوں؟ 12 ۔وہ بولا میَں تیرے ساتھ ہُوں گا ۔ اور اِس کا کہ میَں نے تجھے بھیجا ہے۔ تیرے پاس یہ نشان ہے۔ کہ جب تُو لوگوں کو مصر سے نِکالے ۔ تو تم اِس پہاڑ پر خُدا کی بندگی کروگے۔ 13 ۔تب موُسیٰ نے خُدا سے کہا۔ دیکھ جب میَں بنی اِسرائیلؔ کے پاس پہنچوں اور اُن سے کہوں کہ تمہارے باپ دادا کے خُدا نے مجھے تُمہارےپاس بھیجا ہےاور وہ مُجھ سے کہیں کہ اُس کا نام کیا ہے؟ تو میَں اُن سے کیا کہوں؟ 14 ۔خُدا نے موُسیٰ سے کہا ۔’’میَں جو ہُوں ‘‘اور اُس نے کہا ۔ کہ تُو بنی اِسرائیلؔ سے یُوں کہنا ۔ کہ وہ جو ہے ، اُس نے مجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے ۔ 15 ۔ اَور خُدا نے موُسیٰ سے دُوسری دفعہ کہا کہ تُو بنی اِسرائیلؔ سے یوں کہنا۔ کہ خُداوند تُمہارے باپ کے خُدا اَور اِبرہام کے خُدا اور اضحاق کے خُدا اور یعقُوب کے خُدا نے مجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے ۔ میرا یہی نام ہمیشہ تک ہے ۔ اور نسل سے نسل تک یہی میرا ذکر ہے ۔ 16 ۔ جا اَور اِسرائیلؔ کے بزرگوں کو ایک جگہ جمع کر اور اُن سے کہہ۔ کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا ، ابرہامؔ اور اضحاق اور یعقُوب کا خُدا مُجھ پر ظاہر ہُؤااور کہا کہ میَں یقیناً تیری خبر لیتا ہُوں اور جو کچھ تم پر مصر میں ہُوامیَں نے دیکھا ۔ 17 ۔ اور میَں نے قصد کیِا ہے ۔ کہ میَں تمہیں مصریوں کی ذلت سے کِنعانیوں اور حِتّیوں اور اَموریوں اور فرزیوں اور حِویوں اور یبوسیوں کی سَرزمین میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔ پہنچاؤں گا۔ 18 ۔اور وہ تیری بات سُنیں گے اَور تُو اوربنی اِسرائیلؔ کے بزرگ مصر کے بادشاہ کے پاس جانا ۔ اور اُس سے کہنا ۔ کہ خُداوند عبِرانیوں کے خُدا نے ہمیں بُلایا ہے۔ اور ہم تین دِن کی راہ بِیابان میں جائیں گے۔ اور خُداوند اپنے خُدا کے لئے قُربانی گزرانیں گے۔ 19 ۔ اور میَں جانتا ہُوں ۔ کہ مصر کا بادشاہ تمہیں جانے نہ دے گا۔ سِوائے زور آور ہاتھ کے ۔ 20 ۔اَور میَں اپنا ہاتھ لمبا کرُوں گااور سب عجیب نِشانوں سے جو میَں اُن کے درمیان دِکھاؤں گا مصر کو ماروں گا۔ تب وہ تمہیں جانے دے گا۔ 21 ۔اَور میَں اُن لوگوں کو مصریوں کی نظر میں عزت بخشوں گا۔اور جب تم جاؤ گے توخالی نہ جاؤگے۔ 22 ۔بلکہ ہر ایک عورت اپنی پڑوسن سے اور اُس سے جو اُس کے گھر میں رہتی ہے چاندی اور سونے کے برتن اور لباس مانگ لے گی اور تم اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو پہناؤ گے ۔ اور مصریوں کو لوُٹو گے۔